Contact with US Officials Always Herald More Destruction for Pakistan
US Officials Not Welcome
Contact with US Officials Always Herald More Destruction for Pakistan
Hizb ut-Tahrir Wilayah of Pakistan demonstrated through out the country against the welcoming of US officials by traitors within Pakistan’s leadership to take further orders. Demonstrators were holding banners and placards declaring: “Welcoming US Officials is a sign of treachery”, “O Pak Army! End American Raj, Bring the Khilafah”. Demonstrators protested against any contact, by visit, or cable message or phone call, with the enemy officials.
The aware have noticed how the spokesman for America, the Kayani-Sharif regime, has been hesitant and cautious about the matter of John Kerry’s visit. It first hesitantly released reports in early July that the visit is due at the end of July, then it cautiously released that the visit schedule is secret and then they released it may even be postponed! America’s touts do not speak for themselves so this caution and hesitancy reveals that their masters, the Americans, are fully aware that they are regarded as crooks and thieves by the armed forces and the people in general. This is why American officials need to steal into and out of Muslim countries, as burglars creep in and out of houses. And the Muslims remember well how during the visit of George W Bush to Islamabad in March 2006, the Pakistani armed forces’ personnel had their live ammunition replaced by blanks and no US President has “graced” our soil with his presence since. Such is the confidence America has that the Muslims they have bought their lies of “strategic alliance.”
Any contact, by visit, or cable message or phone call, by American and Western officials with traitors in Pakistan’s political and military leadership brings humiliation and hardship for the Muslims, as these traitors receive instructions from their Western masters to safeguard their interests, assuring their achieving of their objectives. The purpose of such meetings is to secure the subordination of Pakistanbefore India, securing permanent American presence in Pakistan and Afghanistan and to increase their influence, obstruct the establishment of Khilafah and ensure the persecution of those who call for establishing Islam as a ruling system. The history ofPakistan clearly shows that whenever Americas gets closer, Pakistan suffers even more destruction and humiliation. And this is quite evident from the last twelve years experience, where Pakistan being a front-line state in America’s war, has ensured severe losses for Pakistan and its armed forces.
Islam forbids such interactions and meetings and Khalifah punishes such betrayal. Hizb ut-Tahrir demands from the sincere officers in the armed forces that they uproot these traitors, who welcome and embrace our enemies in order to destroy us, implementing their evil plans against this Ummah and its armed forces. Hizb ut-Tahrir calls the sincere officers of the armed forces to grant Nussrah to Hizb ut-Tahrir in order to bring an end to the American Raj secure the return of the Khilafah.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Pakistan
امریکی عہدیداروں کو خوش آمدید نہیں کہا جائے گا
امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں پاکستان کے لیے ہمیشہ تباہی کا باعث بنتی ہیں
حزب التحریر ولایہ پاکستان نےپاکستان کی قیادت میں موجود غداروں کی جانب سے امریکی عہدیداروں کو خوش آمدید کہنے اور ان سے مزید احکامات لینے کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا : “امریکی عہدیداروں کی خوشامد، غداری کی علامت”، “غدار حکمرانوں کا کام، امریکہ کے لیے پاک فوج قربان” اور ” اے پاک فوج! امریکہ کو بھگاو ، خلافت کو لاو”۔ مظاہرین دشمن ملک کے عہدیداروں سے کسی بھی قسم کے رابطوں، دوروں، پیغامات کے تبادلوں یا ٹیلی فونک رابطوں کے خلاف شدید احتجاج کررہے تھے ۔
باخبر لوگوں نے اس بات کو دیکھا ہے کہ کیانی و شریف حکومت نے، جوکہ امریکہ کی ترجمان ہے،کس طرح جان کیری کے دورے کے حوالے سے انتہائی محتاط رویہ اور عمل اختیار کیا ہے۔ پہلے عجلت میں جولائی کےشروع میں یہ خبر جاری کی گئی کہ یہ دورہ جولائی کے آخر میں متوقع ہے، پھر یہ کہا گیا کہ دورہ کی تاریخ خفیہ ہے اور اب یہ کہا جارہا ہے کہ یہ دورہ منسوخ کردیا گیا ہے! امریکی ٹاوٹ خود سے کچھ بھی نہیں کہتے ،لہذا یہ احتیاط اور جلد بازی اس بات کی نشان دہی کرتی ہے کہ ان کا آقا، امریکہ اس بات سے مکمل باخبر ہے کہ افواج پاکستان اور عوام انھیں چور اور دشمن سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی عہدیدار خاموشی سے مسلم ممالک میں آتے جاتے ہیں جیسے چور گھروں میں خاموشی سے آتے جاتے ہیں۔ مسلمانوں کو یاد ہے کہ جب جارج ڈبلیو بش نے مارچ 2006 میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا تو افواج پاکستان سے ان کا سلحہ لے کر انھیں نمائشی اسلحہ تھما دیا گیا تھا اور اس کے بعد سے کسی امریکی صدر کو پاکستان آنے کی ہمت نہیں ہوئی ہے۔ یہ ہے امریکہ کا ان مسلمانوں پر اعتماد جنھیں اس نے سٹریٹیجک اتحادی کے نام پر خرید رکھا ہے۔
امریکی ومغربی اہلکاروں کی ملک کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں سے کسی بھی قسم کی ملاقاتیں ، دورے، پیغام رسانی یا فون پر رابطہ پاکستان اور امت مسلمہ کے لیے انتہائی نقصان کا باعث ہوتی ہیں کیونکہ یہ غدار مغربی مفادات کی تکمیل کے لیے ان سے ہدایات وصول کرتے ہیں اور انھیں عملی جامہ پہنانے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ ان ملاقاتوں کا مقصد خطے میں بھارت کی بالادستی کو یقینی بنانا، پاکستان اور افغانستان میں امریکی اڈوں کے قیام اور اس کے اثرو نفوذ کو وسیع کرنا، خلافت کے قیام کو روکنا اور اس کے داعیوں کے خلاف مزید ظلم و ستم کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا ہوتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ شاہد ہے کہ جس قدر پاکستان کی امریکہ سے تعلقات میں گرمجوشی اور قربت پیدا ہوتی ہے اسی قدر پاکستان مصائب و مشکلات میں مبتلا ہوجا تا ہے۔ صرف پچھلے 12 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف امریکی فرنٹ سٹیٹ کا کردار ادا کرنے کی بنا پر پاکستان اور اس کی افواج کو جس قدر تباہی و بربادی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہ اس کی تازہ مثال ہے۔
اسلام اس قسم کی ملاقاتوں کو حرام قرار دیتا ہے اور خلیفہ ایسے کسی بھی جرم پر سخت سزا دیتا ہے۔ حزب التحریر افواج پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ ان غداروں کو اکھاڑپھینکوں جو تمھاری اور ہماری بربادی کے لیے دشمنوں کا استقبال کرتے ہیں ، انھیں خوش آمدید کہتے ہیں اور اس امت اور اس کی افواج کے خلاف کفار کے منصوبوں کو نافذ کرتے ہیں۔لہذا افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران کو چاہیے کہ وہ پاکستان سے امریکی راج کے خاتمے اور خلافت کے فوری قیام کے لیے حزب التحریرکو نصرۃ فراہم کریں۔
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
27/07/2013 CE