Demand the Release of Engineer Naveed Butt, Advocate of Khilafah, Who Remains in Abduction since 11 May 2012
Saturday, 30th Rajab 1440 AH | 06/04/2019 CE | No: 1440/46 |
Press Release
Demand the Release of Engineer Naveed Butt, Advocate of Khilafah,
Who Remains in Abduction since 11 May 2012
11 May 2019 marks seven years since Engineer Naveed Butt, the Official Spokesman of Hizb ut Tahrir in the Wilayah of Pakistan, was abducted by security officials, in front of his children and neighbors. In seven long years, Naveed has not been allowed to contact his family in anyway whatsoever, even once, whether by phone or in person. Certainly, abduction is persecution of the highest order, punishing the family along with the believer.
Certainly, it is a grave sin to ruthlessly persecute the believer who calls to Allah (swt) and His Messenger ﷺ. In a Hadeeth Qudsi, RasulAllah ﷺ said,
«إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ»
“Allah said, whoever harms my Wali I will declare a war against him” [Bukhari].
Yet, whilst claiming loyalty to the Madinah State, the current regime keeps Naveed in abduction until today, even though he worked tirelessly for the resumption of Islam as a way of life. Yet, whilst claiming that it is “independent” of the United States, the current regime keeps Naveed in abduction now, even though he bravely exposed the American plans against Muslims when he was free.
Yet, whilst claiming that it is mindful of the “national interest,” the current regime insists on keeping Naveed in abduction, even though this is only in the interest of the crusader United States and its terrorist intelligence and private military that operate freely in Pakistan to this day. Indeed, in the era of America’s global war on Muslims and Islam, there is mercy and clemency for the attacking enemy pilot of the Hindu State, Abhinandan, but cruelty and abduction is for the advocate of Khilafah, Naveed Butt. Indeed, it is a despised and oppressive regime that extends restraint and normalization to those who occupy Muslim Land, whilst deploying force and oppression against those sincerely working to establish the dominance of Islam.
O Muslims of Pakistan!
RasulAllah ﷺ said,
«إنَّ النَّاسَ إَذا رَأوُا الظَّالِمَ فَلمْ يَأْخُذُوا عَلى يَدَيْهِ أوْشَكَ أن يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بعِقَاب»
“If the people witness an oppressor and they do not take him by his hands (to prevent him) then they are close to Allah covering them all with punishment.” [Abu Dawud, Tirmidhi, ibn Majah].
The ongoing abduction of Naveed is a flagrant oppression amidst us, for which we will be held to account for by Allah (swt), so we cannot adopt silence. It is a duty for us to speak out against this crime, at every forum available to us, demanding Naveed’s immediate release. So, let all Muslims, especially those of power and influence, seek the mercy of Allah (swt) through a sincere and concerted effort to grant the honorable Naveed much deserved relief, after seven hard years. RasulAllah ﷺ said,
«مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ اَلدُّنْيَا، نَفَّسَ اَللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ اَلْقِيَامَةِ»
“If anyone relieves a Muslim believer from one of the hardships of this worldly life, Allah will relieve him of one of the hardships of the Day of Resurrection” [Muslim].
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
پریس ریلیز
خلافت کے داعی انجینئر نوید بٹ کی رہائی کا مطالبہ کریں
جو 11مئی 2012 سے حکومتی ایجنسیوں کی قید میں ہیں
11 مئی 2019 کو انجینئر نوید بٹ ، جو کہ ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان ہیں، کو اغوا ہوئے سات سال ہوجائیں گے۔ نوید بٹ کو سکیورٹی حکام نے ان کے بچوں اور ہمسائے کی موجودگی میں اغوا کیا تھا۔ سات سال کے اس طویل عرصے میں نوید بٹ کو ایک بار بھی اس بات کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ فون کے ذریعےاپنے خاندان اور بیوی بچوں سے رابطہ یا قید خانے میں ان سے ملاقات کر سکیں۔ یقیناً اغوا بدترین درجے کا ظلم ہے جس کا مقصد مغوی کے ساتھ ساتھ اس کے گھر والوں کو بھی شدید ترین اذیت پہنچانا ہے۔ کسی بھی ایمان والے کو بدترین ظلم وستم کا نشانہ بنانا،او ر اس شخص کو نشانہ بنانا جو کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی جانب لوگوں کو بلاتا ہو، گناہ عظیم ہے۔ایک حدیث قدسی میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ»
“اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اس کے لیے میری طرف سے اعلان جنگ ہے“(بخاری)۔
ایک طرف توموجودہ حکومت یہ دعوی کرتی ہے کہ وہ پاکستان کو مدینہ کی ریاست کا نمونہ بنانا چاہتی ہے لیکن دوسری جانب آج کے دن تک اس حکومت نے سابقہ حکومتوں کی طرح نوید بٹ کو مغوی بنا رکھا ہے جبکہ نوید پاکستان میں اسلامی طرز زندگی کے احیاء کے لیے انتھک سیاسی و فکری جدوجہد کررہے تھے۔ ایک طرف توموجودہ حکومت امریکا کی غلامی سے “آزادی” کا دعوی کررہی ہے لیکن دوسری جانب اِس نے نوید بٹ کو اب تک مغوی کے طور پر قید میں رکھا ہوا ہے جو پوری بہادری سے مسلمانوں کے خلاف امریکی سازشوں کو بے نقاب کر رہے تھے۔ ایک طرف تو موجودہ حکومت یہ دعوی کرتی ہے کہ وہ “ملکی مفاد” کو مقدم رکھتی ہے لیکن دوسری جانب اس حکومت نے نوید بٹ کو مغوی بنا کر قید میں رکھا ہوا ہے جبکہ ان کو قید میں رکھنے کا فائدہ صرف اور صرف صلیبی امریکا اور اس کی دہشت گرد انٹیلی جنس اور غیر سرکاری فوج کو پہنچتا ہے جو آج بھی پاکستان میں کھلم کھلا دندناتے پھرتے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب امریکا نے اسلام اورمسلمانوں کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہےتو حملہ آور دشمن ، ہندو ریاست کے پائلٹ ابھینندن کے لیے تو رحم اور کشادہ دلی کامظاہرہ کیا جاتا ہے لیکن خلافت کےداعی نوید بٹ کے لیے بے رحمی اور سنگدلی کامظاہرہ کیا جارہا ہے۔موجودہ حکومت ان لوگوں کے ساتھ تحمل اور نارملائزیشن کی بات کر رہی ہے جنہوں نے مسلم علاقہ پر قبضہ کیا ہوا ہے لیکن ان لوگوں کے خلاف قوت اور ظلم کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جو پورے اخلاص کے ساتھ اسلام کی سربلندی اور بالادستی کے قیام کی جدوجہد کررہے ہیں۔
اے پاکستان کے مسلمانو!رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«إنَّ النَّاسَ إَذا رَأوُا الظَّالِمَ فَلمْ يَأْخُذُوا عَلى يَدَيْهِ أوْشَكَ أن يَعُمَّهُمُ اللَّهُ بعِقَاب»
“اگر لوگ ظالم کودیکھیں اور اس کے ظلم کو اپنے ہاتھوں سے نہ روکیں تو پھر اس بات کے وہ قریب ہیں کہ اللہ ان سب کو سزا دے “(ابو داود، ترمذی، ابن ماجہ)۔
ہماری آنکھوں کے سامنے ایک کھلا ظلم ہورہا ہے کہ نوید بٹ کے اغوا کو سات سال ہو رہے ہیں۔ یقیناً اس حوالے سے اللہ سبحانہ تعالیٰ کے سامنے ہمارا احتساب ہوگا، لہٰذا ہم اس ظلم پر خاموشی اختیار نہیں کرسکتے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس جرم کے خلاف ہر سطح پر آواز بلند کریں اور نوید بٹ کی فوری رہائی کا مطالبہ کریں۔ لہٰذا تمام مسلمان، خصوصاً وہ جو اثرورسوخ رکھتے ہیں اور جو قوت کے حامل ہیں ، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی کے حصول کے لیے نوید بٹ کی رہائی کی پرخلوص اور زبردست کوشش کریں تا کہ نوید بٹ کو سات سال کی مسلسل اور سخت تکلیف کے بعد رہائی نصیب ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ اَلدُّنْيَا, نَفَّسَ اَللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ اَلْقِيَامَةِ »
“ جو شخص کسی مسلمان کو دنیاوی مصیبت سے چھڑائے گا، اللہ تعالیٰ اس کو قیامت کی مصیبتوں سے چھڑائے گا“(مسلم)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس