Democracy is the Factory of Corruption:
Friday, 22nd Shawwal 1439 AH | 06/07/2018 CE | No: PR18045 |
Press Note
Democracy is the Factory of Corruption:
Nawaz’s conviction is a Hollow Victory! Establish the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood to Stamp Out Corruption Decisively
The corruption case verdict against Pakistan’s former Prime Minister, Nawaz Sharif, announced on 6th July 2018, is nothing but a hollow victory. Time and again corrupt rulers have been replaced, by coup, elections or dissolution of assemblies, but corruption remained firmly entrenched in Pakistan. Faces changed, but corruption remained because Democracy stayed. Indeed, Democracy is the factory of corruption because it firmly places law making, deciding what is right and wrong, what is Halal and Haraam, in the hands of those elected. That is why when the writing was on the wall regarding the verdict, the corrupt politicians in Pakistan began swarming around the new platform that will bring them to power for yet another term of loot and plunder.
Democracy has ensured corruption in Pakistan for too long and will continue to do so if it is allowed to remain. The Panama Papers revealed that Democracy ensures corruption all over the world, from Russia to South America, not just in Pakistan. For many decades, Democracy ensured that corrupt rulers could hide their ill gotten gains in off shore companies, without detection and investigation, trial and tribunal. It is because of Democracy that all over the world, resource rich countries have oppressed, poor citizens and immensely rich, corrupt rulers have reigned free. Clearly, seeking an end of corruption through Democracy is as futile as seeking cure through the disease itself.
Nothing short of ruling by all that Allah swt has revealed will stamp out corruption decisively. This alone will bring examples of rulers that will truly be worthy of our admiration. Rulers like the Khaleefah Rashid, Abu Bakr (ra), who was stopped on his way to trade to alleviate his poverty, by his ruling assistants. Rulers like the Khaleefah Rashid, Umar al-Khattab (ra), who humbly accepted to be accounted for a single extra piece of cloth. Rulers like the Khaleefah Rashid, Usman “Ghani” (ra), who before ruling had loaded trading caravans that made the ground shake as they moved, but after entering ruling maintained a simple living. And rulers like the Khaleefah Rashid, Ali (ra), who rapidly conceded his judicial case against the Jew over the theft of a single shield, through the lack of witnesses.
Let us not be stung by Democracy yet again. Let us strive with the Shabab of Hizb ut-Tahrir for the end of corruption and oppression, through establishing the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood. Let us strive at a time when the world, from America in the West to China in the East, has tired of Democracy and the corrupt ruling elite it feeds and nurtures. Let us strive at a time when the Muslim World, from Morocco in the West to Indonesia in the East, has awoken to its true purpose in this life, Islam. Let us strive to end the corruption and oppression of Democracy on this earth, seeking earnestly the glad tidings of RasulAllah (saaw), when he (saaw) said:
«ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ»
“Then there will be an oppressive rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be a Khilafah according to the method of Prophethood.” Then he (saaw) fell silent.” [Ahmed]
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جمہوریت کرپشن کا کارخانہ ہے
نواز شریف کی سزا ایک جھوٹی کامیابی ہے! کرپشن کے مستلک خاتمے کے لیے نبوت کے طریےھ پر خلافت قائم کرو
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نوازشریف کے خلاف کرپشن کے مقدمے کا 6 جولائی کا فیصلہ ایک کھوکھلی کامیابی ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بار کرپٹ حکمرانوں کو بغاوتوں، اسمبلیوں کی تحلیل اور انتخابات کے ذریعے تبدیل کیا جا چکا ہے لیکن پاکستان میں کرپشن کی بنیادیں کبھی کمزور نہ ہوئیں۔ چہرے تبدیل ہوتے رہے لیکن کرپشن موجود رہی کیونکہ جمہوریت قائم و دائم رہی۔ یقیناً جمہوریت کرپشن کا کارخانہ ہے کیونکہ یہ قانون سازی کا اختیار، یعنی کیا صحیح ہے اور کیا غلط، کیا حلال ہے اور کیا حرام، چند منتخب لوگوں کے حوالے کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب واضح ہوگیا کہ کیا فیصلہ آنے والا ہے تو پاکستان میں کرپٹ سیاستدان نئے پلیٹ فارم کے گرد جمع ہونا شروع گئے جو انہیں ایک بار پھر اقتدار کے ایوانوں تک پہنچا سکے اور اس طرح انہیں ملک و قوم کو لوٹنے کے لیے ایک اور مدت مل جائے۔
جمہوریت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اتنے عرصے پاکستان میں کرپشن قائم رہے اور اگر جمہوریت کو باقی رہنے کی اجازت دی گئی تو کرپشن کا دور اسی طرح چلتا ہی رہے گا۔ پانامہ پیپرز سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں روس سے لے کر جنوبی امریکہ تک جمہوریت ہی کرپشن کو یقینی بناتی ہے۔ کئی دہائیوں سے جمہوریت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کرپٹ حکمران اپنی ناجائز دولت کو آف شور کمپنیوں کے ذریعے چھپا سکیں اور کوئی ان کی تلاش کے لیے نہ تو تحقیقات کرسکے اور نہ ہی ان پر مقدمات چلا سکے۔ پوری دنیا میں یہ صورتحال جمہوریت کی وجہ سے ہے کہ امیر ممالک انتہائی امیر اور کرپٹ حکمرانوں کو چھوڑ کر صرف غریب شہریوں کو ہر قسم کے جبر اور استحصال کا نشانہ بناتے ہیں۔ یہ بات واضح ہے کہ جمہوریت کے ذریعے کرپشن ختم کرنے کی کوشش کرنا لاحاصل کوشش ہے کیونکہ بیماری سے چھٹکارا بیماری کے ذریعے نہیں ملتا۔
کرپشن کا مستقل خاتمہ اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی قائم نہیں کی جاتی۔ صرف اللہ کی وحی کی بنیاد پر قائم حکومت ہی ایسے مثالی حکمران دے گی جو ہماری تعریف اور دعاوں کے مستحق ہوں گے۔ خلیفہ راشدحضرت ابو بکر صدیقؓ جیسے حکمران جنہیں ان کے نائبین نے اپنی غربت مٹانے کے لیے تجارت سے روک دیا جب انہیں خلیفہ بنایا گیا۔ خلیفہ راشد حضرت عمر فاروقؓ جیسے حکمران جنہوں نے انکساری کے ساتھ اس بات کو قبول کیا کہ صرف ایک اضافی چادر لینے پر ان کا احتساب کیا جائے۔ خلیفہ راشد حضرت عثمان غنیؓ جیسے حکمران، جن کے تجارتی کاروان جب حرکت میں آتے تھے تو زمین ہلنے لگتی تھی، لیکن جب حکمران بنے تو انتہائی سادہ زندگی اختیار کرلی۔ اور خلیفہ راشد حضرت علیؓ جیسے حکمران جنہوں نے ناکافی گواہی ہونے کی وجہ سے یہودی کے خلاف اپنی زرہ بکتر کی چوری کے مقدمے پر عدالت کا اپنے خلاف فیصلہ قبول کر لیا۔
ہمیں ایک بار پھر جمہوریت کے ہاتھوں ڈسا نہیں جانا چاہیے۔ آئیں کہ ہم حزب التحریر کے شباب کے ساتھ مل کر نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے جدوجہد کریں تاکہ کرپشن اور ظلم و جبر کا خاتمہ ہو۔ آئیں کہ ہم ایک ایسے وقت میں جدوجہد کریں جب مغرب میں امریکہ سے لے کر مشرق میں چین تک پوری دنیا جمہوریت سے تنگ آچکی ہے جو کرپٹ حکمران اشرافیہ کو پالتی پوستی ہے۔ آئیں کہ ہم ایک ایسے وقت میں جدوجہد کریں جب مسلم دنیا مغرب میں مراکش سے لے کر مشرق میں انڈونیشیا تک اپنے مقصد حیات کو جان گئی ہے جوکہ اسلام ہے۔ آئیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کی بشارت کی تکمیل کے ذریعے اس دنیا سے جمہوریت کے جبر کا خاتمہ کر دیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“پھر ظلم کی حکمرانی ہوگی اور وہ اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہے گا۔ پھر جب اللہ چاہے گا اسے ختم کر دے گا۔ پھر نبوت کے طریقے پر خلافت ہوگی” اور اس کے بعد رسول اللہ ﷺ خاموش ہو گئے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس