End American Raj
Wednesday, 27th Shaban 1438 AH 24/05/2017 CE No:PR17038
Press Release
End American Raj
Bajwa Belittles Post of Army Chief by According the Lowly US Ambassador the Status of a Viceroy
The US Ambassador, David Hale, was given entry into the highly sensitive army General Headquarters on 22 May 2017 and met the chief of the world’s sixth largest army, General Bajwa. In a follow up to Trump’s summit of treachery of Muslim rulers, attended by a delegation from the Bajwa-Nawaz regime, US ambassador demanded that Pakistan implement Trump’s plan for Afghanistan by doing more to crush the resistance to US occupation in Afghanistan. As Trump visits Brussels to rally NATO members behind the new US policy towards Pakistan and Afghanistan, US ambassador marched in to the GHQ, as a viceroy of American Raj in the region, demanding that Muslim forces be used for protecting American interests in the region. Meekly, on Bajwa’s behalf, the Inter-Services Public Relations, declared, “COAS (Gen Bajwa) reiterated Pakistan’s stance that its soil is not being used for terrorist activities against any other country nor shall we tolerate any such action against Pakistan.” Thus, blind to the terrorist activity of the US in Afghanistan, Iraq and Syria and that of Washington’s partner, India in Occupied Kashmir, Bajwa swallowed whole the US agenda to crush Muslim resistance to enemy occupation. Bajwa is set on reducing Pakistan’s powerful armed forces into a police force against any Muslim resistance to the US crusaders in Afghanistan and the Hindu occupation of Kashmir. The Bajwa-Nawaz regime, whose very authority rests on the steel of our armed forces, is joining its nights with its days to shield our enemies. It submits to the US demand to fight against Muslims, under the banners of “ending cross-border terrorism”, “military to military co-operation” and “restraint.” The reality of these terms and all the meetings and briefings that arise from them is that the Bajwa-Nawaz regime works hand in glove with our enemies. On the one hand the US “Raymond Davis” network, working hand in hand with the Indian “Kulbhushan Jadhav” network, ignite the fires of chaos and confusion in Pakistan to incite Muslims to fight Muslims. And on the other hand, the Bajwa-Nawaz regime exploits the bloodshed to herd our armed forces into fighting the Muslim resistance. Indeed it is a despicable regime that follows the cursed path of slavery to colonialists, the path of Mir Sadiq and Mir Jafar, without deviation.
O Sincere Officers of Pakistan’s Armed forces!
The Bajwa-Nawaz regime neither care for you nor for those whom you have sworn to protect. They care neither for the deen you carry in your hearts, nor Allah (swt) nor RasulAllah (saaw). They do not care for the blood of the Muslims that is spilled to goad you into submitting to US dictates. Rather this regime takes care to turn to our enemies in friendship, with open arms and baring your chests, secrets and capabilities to them, even though Allah (swt) said,
وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَهُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ …
“Never will the Jews nor the Christians be pleased with you (O Muhammad ) till you follow their religion” [Surah Al-Baqarah 2:120]
These rulers are not from us and we are not of them. So, how is it that you allow them to stand through the steel of your weapons, O brothers, for even an hour more, weeks or months? Grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood and the end of the American Raj, restoring Ramadhan as a month of victory over the enemies.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
امریکی راج کا خاتمہ کرو
امریکی سفیر کو وائسرائے جیسی عزت دے کر باجوہ نے آرمی چیف کے عہدے کی عظمت کوگھٹادیا
22 مئی 2017 کو انتہائی حساس آرمی جنرل ہیڈکواٹر میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو داخلے کی اجازت دی گئی جہاں اس نے دنیا کی چھٹی بڑی آرمی کے سربراہ جنرل باجوہ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ریاض میں ہونے والے مسلمانوں کے غدار حکمرانوں کے ٹرمپ اجتماع میں شرکت کا “فالو اپ”(follow up) تھی جس میں باجوہ-نواز حکومت کے وفد نے بھی شرکت کی تھی۔ اس ملاقات میں امریکی سفیر نے مطالبہ کیا کہ افغانستان کے لیے ٹرمپ کے منصوبے کوپاکستان نافذ کرے ، اوراس مقصد کے حصول کے لیے وہ افغانستان میں امریکی قبضے کے خلاف مزاحمت کو کچلنے کے لیے مزید عملی اقدامات کرے۔ ایک طرف ٹرمپ برسلز میں نیٹو اراکین سے ملاقات کرنے جارہا ہے تا کہ پاکستان اور افغانستان کے حوالے سے امریکی منصوبے پر ان کی حمایت حاصل کرسکے جبکہ دوسری جانب اسی دوران امریکی سفیر خطے میں امریکی راج کے وائسرائے کے طور پر جنرل ہیڈکواٹر میں آجاتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ مسلم افواج کو خطے میں امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کیا جائے۔ بہت ہی باادب طریقے سے آئی۔ایس۔پی۔آر نے باجوہ کی جانب سے یہ اعلان کیا کہ، “چیف آف آرمی سٹاف (جنرل باجوہ) نےپاکستان کے موقف کا اعادہ کیا کہ اس کی سرزمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دی جائے گی اور نہ ہی ایسا کوئی عمل پاکستان کے خلاف برداشت کیا جائے گا”۔ لہٰذا افغانستان، عراق اور شام میں امریکہ کی دہشت گردی اور اس کےاتحادی بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی پر آنکھیں بند کر کے ، باجوہ نے پورے امریکی منصوبے کو قبول کرلیا جس کا مقصد کسی بھی مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی مزاحمت کو کچل دینا ہے۔ باجوہ پاکستان کی طاقتور افواج کے قد کاٹھ کو گھٹا کر افغانستان میں صلیبی امریکیوں اور مقبوضہ کشمیر میں ہندو قبضے کے خلاف مسلم مزاحمت کو کچلنے والی پولیس فورس میں تبدیل کررہا ہے۔ باجوہ-نواز حکومت، جس کا اختیار افواج کی قوت کی وجہ سے ہے، ہمارے دشمنوں کی حفاظت کے لیے دن رات ایک کررہی ہے۔ اس نے ” سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے”( ending cross-border terrorism)، ملٹری کے ملٹری سے تعاون” (military to military co-operation)اور “تحمل”( restraint) کے نام پر مسلمانوں کے خلاف لڑنے کے امریکی مطالبے کو قبول کرلیاہے۔ ان اصلاحات، ملاقاتوں اور بریفنگز کی حقیقت یہ ہے کہ باجوہ-نواز حکومت ہمارے دشمنوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کررہی ہے۔ ایک طرف امریکی “ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک” بھارتی “کل بھوشن یادیو” کے نیٹ ورک کے ساتھ مل کر پاکستان بھر میں افراتفری و ہیجان کی صورتحال پیدا اور قتل وغارت گری کرا رہا ہے تا کہ مسلمانوں کو مسلمانوں کے خلاف کھڑا کیا جائے۔ جبکہ دوسری جانب باجوہ-نواز حکومت اس خون خرابے کو ہماری افواج کے ذریعے مسلم مزاحمت کو کچلنے کے لیے استعمال کررہی ہے۔ یقیناً یہ ایک گھٹیا حکومت ہے جو استعماری غلامی کے ذلت آمیز راستے پر بغیر کسی انحراف کے چل رہی ہے، وہ راستہ جو میر صادق اور میر جعفر کا ہے۔
اے افواج پاکستان کے مخلص افسران!
باجوہ-نوازحکومت نہ تو آپ کی پرواہ کرتی ہے اور نہ اُن کی جن کی حفاظت کی آپ نے قسم اٹھا رکھی ہے۔ یہ نہ تو اس دین کی پرواہ کرتی ہے جسے آپ نے اپنے سینوں میں سجا رکھا ہے اور نہ ہی یہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی پروا کرتی ہے۔ یہ اس خون مسلم کی بھی پروا نہیں کرتی جسے استعمال کرتے ہوئے یہ آپ کو امریکی مطالبات کے سامنے جھکنے پر مجبور کرتی ہے۔ بلکہ یہ حکومت آپ کے دشمنوں کو کھل کر اپنا دوست بناتی ہے اور آپ کی صلاحیتوں اور دیگر خفیہ معلومات انہیں منتقل کرتی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن تَرْضَى عَنكَ الْيَهُودُ وَلاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ
“یہود و نصاریٰ کبھی آپ(محمدﷺ) سے راضی نہ ہوں گے جب تک کہ آپ ان کے مذہب کی پیروی نہ کریں”(البقرۃ:120)۔
یہ حکمران ہم میں سے نہیں ہیں اور ہم ان میں سے نہیں ہیں۔ لہٰذا اے بھائیوں، آپ کس طرح اس بات کی اجازت دے رہے ہیں کہ یہ حکومت آپ کی قوت دنوں اور مہینوں کیا بلکہ ایک گھنٹے کے لیے بھی استعمال کرے؟ نبوت کے طریقے پر خلافت کے فوری قیام اور امریکی راج کے خاتمے کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں اور رمضان کے مہینے کو ایک بار پھر دشمنوں کے خلاف فتوحات کا مہینہ بنا دیں۔