End American Raj, Establish Khilafah
Thursday, 14th Shaban 1438 AH 11/05/2017 CE No: PR17032
Press Release
End American Raj, Establish Khilafah
As Long as Democracy Remains, the Military and Civilian Leaderships are Two Sides of an American Coin
On 10 May, the army media liaison, ISPR, retracted a tweet that had earlier rejected the government probe into “Dawn Leaks”, declaring that the Prime Minister “has settled the Dawn leaks issue” and affirmed to continue to “support the democratic process.” The entire episode of Dawn Leaks clearly demonstrates that both the civilian and military arms of the Bajwa-Nawaz regime are in the pocket of the United States.
In the case of Dawn Leaks, the civilian leadership accused the military leadership of not faithfully adhering to the US policy of forcefully suppressing the Afghan resistance and the Islam loving people. General Bajwa’s reprimand of the civilian leadership through the ISPR tweet was not because of his rejection of the US agenda. His reprimand was through embarrassment at being exposed as being less than loyal to the US, whilst having to save face in front of Pakistan’s armed forces, which institutionally rejects civilian compromise of matters of national security. However, after much venting and pressure release, in the end Bajwa settled the matter in a way to please his masters in Washington, endorsing support of his fellow US stooge, Nawaz Sharif, as well as US’s horse in Pakistan, Democracy.
O Muslims of Pakistan! Do not be deceived by superficial conflicts in Pakistan’s politics, whether in the form of long marches, darnay (sit-ins) or Twitter wars. There is no hope for any change as long as there are leaderships who are allied to the US and committed to Democracy. Be in no doubt that when it comes to the US agenda, the civilian and military leaderships today are two sides of the same coin. Thus, today you see how they both faithfully follow the US agenda to suppress Islam, to secure the colonialist American Raj. They both adhere to the plan to impose liberal and secular values on a conservative Muslim society. They both follow the US plan of exercising “restraint” before India, allowing it to rise as the dominant regional power through normalization, practically realizing the Hindu “Akhand Bharat” (Greater India) vision. And they both implement the US plan to ensnare China within the CPEC economic corridor to reduce its capability to challenge the US, whilst plunging us into even greater debt and even more dependence on foreign imports and labor. And in the past you saw how when Musharraf removed Nawaz Sharif, the American Raj remained and in fact worsened, and through all the dramas and changes since, the one constant is colonialism, secured by Democracy.
O Sincere Officers of Pakistan Armed Forces! RasulAllah (saaw) said,
خِيَارُ أَئِمَّتِكُمْ الَّذِينَ تُحِبُّونَهُمْ وَيُحِبُّونَكُم ْ وَتُصَلُّونَ عَلَيْهِمْ وَيُصَلُّونَ عَلَيْكُمْ وَشِرَارُ أَئِمَّتِكُمْ الَّذِينَ تُبْغِضُونَهُمْ وَيُبْغِضُونَكُ مْ وَتَلْعَنُونَهُ مْ وَيَلْعَنُونَكُ
“The best of your rulers are those whom you love and who love you, who invoke God’s blessings upon you and you invoke His blessings upon them. And the worst of your rulers are those whom you hate and who hate you and whom you curse and who curse you.” [Muslim]
It is this slave, colonialist serving mentality of both the civilian and military leaderships that has been a source of deep frustration for Pakistan for too long and it is the reason that we all lament over “Qiyaadat ka Fuqdaan” (leadership vacuum). You have the power and strength to end corrupt leaderships that impose alliance with the United States, strive for humiliation before India and support the rule of Democracy rather than the ruling by all that Allah (swt) has revealed. It is upon you now to grant Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood, where the leadership’s sole focus is the implementation of Islam and looking after the affairs of Muslims, rather than accepting the dominance of the kuffar over us. Allah (ta’ala) revealed,
وَلَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً
“And Allah does not allow the Believers to place the kafireen in authority over them.” [Surah an-Nisa’ 4:141]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
امریکی راج کو ختم کرو، خلافت کوقائم کرو
جب تک جمہوریت رہے گی سیاسی و عسکری قیادتیں امریکی سکّے کے ہی دو رخ رہیں گے
10 مئی 2017 کو فوج کے ترجمان ادارے، آئی ایس پی آر، نے اُس ٹویٹ کو واپس لے لیا جس میں “ڈان لیکس” پر حکومت کی تحقیقات کو مسترد کیا گیا تھا اور یہ کہا کہ وزیر اعظم نے “ڈان لیکس کے معاملے کو حل کردیا ہے” اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ” جمہوری عمل کی حمایت جاری رکھی جائے گی”۔ ڈان لیکس کے سارے منظر نامے میں یہ بات سب سے زیادہ واضح ہے کہ باجوہ-نواز حکومت کے سیاسی و عسکری بازو دونوں ہی امریکہ کی جیب میں ہیں۔
ڈان لیکس میں سیاسی قیادت نے عسکری قیادت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ امریکہ کی اُس پالیسی پر مکمل عمل درآمد نہیں کررہے جس کے تحت افغان مزاحمت اور اسلام سے محبت کرنے والوں کو قوت کے ساتھ کچلنا تھا۔ آئی ایس پی آر کی ٹویٹ کے ذریعے جنرل باجوہ نے سیاسی قیادت کے فیصلے کو اس لیے مسترد نہیں کیا تھا کہ وہ امریکی ایجنڈے کو تسلیم نہیں کرتے بلکہ اس کی وجہ یہ تھی کہ اس فیصلے سے یہ بات نظر آتی تھی کہ وہ سیاسی قیادت کے مقابلے میں امریکہ کے کم وفادار ہیں۔ اس کے ساتھ اُس ٹویٹ کا مقصد افواج پاکستان کے سامنے اپنی ساکھ کو برقرار رکھنا بھی تھا کیونکہ افواج پاکستان ایک ادارے کے طور پر سیکیورٹی معاملات پر سیاسی قیادت کی جانب سے کی جانے والی غداریوں کو مسترد کرتی ہے۔ لیکن بالآخر بہت زیادہ شور شرابے کے بعد باجوہ نے ، واشنگٹن میں بیٹھے اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے،اس معاملے کو اس طرح ختم کیا کہ اپنے ساتھی امریکی ایجنٹ نواز شریف اور پاکستان میں امریکی گھوڑے ،یعنی جمہوریت، دونوں کی حمائت کا اعلان کر دیا ۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
پاکستان کی سیاست کے ان ظاہری تنازعات سے دھوکہ نہ کھاؤ، چاہے اس کی شکل لانگ مارچز، دھرنوں یا ٹویٹس کی جنگ کی صورت میں ہو۔ جب تک ایسی قیادتیں موجود ہیں جو امریکہ اور جمہوریت کے ساتھ وفادار ہیں اُس وقت تک کسی تبدیلی کی کوئی امید نہیں رکھی جاسکتی ۔ اس بات میں سے ہر شک و شبہہ کو دور کر دوکہ جب امریکی ایجنڈے کی بات آتی ہے تو آج کی سیاسی و عسکری قیادت میں کوئی فرق نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک ہی سکّے کے دو رخ ثابت ہوتے ہیں۔ لہٰذا آج آپ دیکھ رہے ہیں کہ سیاسی و عسکری قیادت دونوں ہی پوری ایمانداری کے ساتھ اسلام کو کچلنے کے امریکی ایجنڈے اور استعماری امریکی راج کو برقرار رکھنےپر عمل پیرا ہیں۔ یہ دونوں ایک مسلم معاشرے پر لبرل اور سیکولر اقدار کو مسلط کرنے کے منصوبے پر متفق ہیں۔ یہ دونوں امریکی ہدایت پر بھارتی جارحیت کے سامنے”تحمل” کی پالیسی پر چل رہے ہیں ، نارملائزیشن کےنام پر بھارت کو خطے میں بالادست قوت بننے کی اجازت دے رہے ہیں یعنی ہندو کے خواب “اکھنڈ بھارت” کو حقیقت کا روپ دینےمیں عملاً اعانت فراہم کررہے ہیں۔ اور یہ دونوں ہی امریکی منصوبے کے مطابق چین کو سی پیک کے ذریعے مصروف کررہے ہیں تا کہ وہ بحیرہ جنوبی چین میں امریکہ کو چیلنج نہ کرسکے جبکہ ہمیں اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے مزید قرضوں کی دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے اور درآمدات اور بیرونی مزدوروں پر انحصار بڑھادیا گیا ہے۔ ماضی میں آپ دیکھ چکے ہیں کہ امریکی راج تب بھی برقرار رہا جب مشرف نے نواز شریف کو ہٹادیا تھا بلکہ امریکی راج مزید مستحکم ہوگیا اور اُس وقت سے لے کر آج تک ہونے والے ڈارموں اور تبدیلیوں میں جو چیز کبھی تبدیل نہیں ہوئی وہ ہے امریکی استعماریت ،جسے جمہوریت نے تحفظ فراہم کیا ہے۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران!
رسول اللہﷺ نے فرمایا،
خِيَارُ أَئِمَّتِكُمْ الَّذِينَ تُحِبُّونَهُمْ وَيُحِبُّونَكُم ْ وَتُصَلُّونَ عَلَيْهِمْ وَيُصَلُّونَ عَلَيْكُمْ وَشِرَارُ أَئِمَّتِكُمْ الَّذِينَ تُبْغِضُونَهُمْ وَيُبْغِضُونَكُمْ وَتَلْعَنُونَهُمْ وَيَلْعَنُونَكُ
“تمہارے لیے بہترین حکمران وہ ہیں جن سے تم محبت کرو اور وہ تم سے محبت کریں۔ وہ تمہارے لیے دعائیں کریں اور تم ان کے لیے دعائیں کرو۔ اور تمہارے بد ترین حکمران وہ ہیں جن سے تم بغض رکھو اور وہ تم سے بغض رکھیں۔ تم ان پر لعنتیں بھیجو اور وہ تم پر لعنتیں بھیجیں”(مسلم)۔
یہ سیاسی وعسکری قیادت کی غلامانہ اور استعمار کی خدمت گزاری کی ذہنیت ہے جس نے ایک عرصے سے پاکستان کو مایوسی کا شکار کررکھا ہے اور اسی وجہ سے ہم سب یہ کہتے ہیں کہ “قیادت کا فقدان ہے”۔ آپ کے پاس وہ طاقت و قوت ہے کہ آپ اس کرپٹ قیادت کی حکمرانی کو ختم کرسکتے ہیں جو ہم پر امریکہ سے اتحاد کو لازم کرتی ہے، بھارت کے سامنے ہمیں ذلیل و رسوا کرنے کے لیے کام کرتی ہے اور اللہ کے قوانین کی حکمرانی کی جگہ جمہوریت کی حکمرانی کو ہم پر مسلط کرتی ہے۔ آپ پر لازم ہے کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں جہاں پر قیادت کی پوری توجہ اسلام کے نفاذ اور مسلمانوں کے امور کی دیکھ بھال پر ہوگی نہ کہ ہم پر کفار کی بالادستی کو قبول کرنے پر۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً
“اور اللہ کفار کو ایمان والوں پر ہر گز راہ نہ دے گا “(النساء:141)