End Indian and US Presence to End Terrorism in Af-Pak Region
Wednesday, 12th Ramadhan 1438 AH 07/06/2017 CE No:PR17045
Press Release
End Indian and US Presence to End Terrorism in Af-Pak Region
It is Time for a Strong Khaleefah Rashid to Restore Peace by Ending Alliance with our Enemies
The military leadership in its meeting of 6 June 2017 failed to address the head of the snake of terrorism, the US and Indian presence, in the midst of a war of words with the Afghan regime, following a huge blast in Kabul on 31 May 2017. Instead, the military leadership assured the US puppet regime in Kabul of continued cooperation, whilst reproaching it for blaming Pakistan for recent terrorist attacks. The horrific Kabul bomb blast clearly only benefited the US as it put more pressure on the Pakistan Army to secure the US forces by fighting the tribal resistance. Moreover, it is an open secret that terrorism in the region is by the US’s CIA and India’s RAW to further our enemies’ interests, as has been made clear by the Raymond Davis case, Kulbushan Jadhav confession and TTP spokesman confession.
US and Indian-led terrorism is exposed but what is also exposed is the Pakistan’s leadership’s refusal to cut the head of the snake of terrorism, which is the US and Indian presence. Worse, Pakistan’s rulers’ close ties to the US and “restraint” and “normalization” with India, strengthens our enemies’ terrorist efforts. Today, Pakistan’s alliance with the US holds open the doors for a vast US Raymond Davis terrorist network on our soil. Today, Pakistan’s alliance with the US exploits our armed forces to secure the US military in Afghanistan, which in turn holds open the doors to India for its Kulbushan Jadhav network. Our suffering and immense losses, in terms of lives and property, are a direct consequence of the regime making alliance with our enemies, showing affection to them, extending them sanctuary and provisions within our country, providing them an upper hand over us by which to strike us. Allah (swt) said,
إِن يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُواْ لَكُمْ أَعْدَآءً وَيَبْسُطُواْ إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَوَدُّواْ لَوْ تَكْفُرُونَ
“Should they gain the upper hand over you, they would behave to you as enemies, and stretch forth their hands and their tongues against you with evil, and they desire that you should disbelieve.” [Surah Mumtahina 60:2]
As long as the US and Indian presence exists in our region, we will never see an end to destruction at the hands of our enemies. Our armed forces hold the physical capability to put matters straight according to the command of Allah (swt), within hours, had they a strong, sincere leadership. They can seal the US and Indian diplomatic missions, which are snake pits for assassins and bombing masterminds. They can expel all hostile operatives who are currently granted visas and open access. However, these matters will only be practically realized once our armed forces extend the Nussrah to Hizb ut Tahrir for the return of the Khilafah to these lands of Pakistan, the Pure, the Good.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
پاک-افغان خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے امریکہ و بھارت کی موجودگی ختم کرو
یہی وقت ہے کہ ہمارے دشمنوں سے اتحاد کے خاتمے اور امن کے قیام کے لیےمضبوط خلافت راشدہ قائم کی جائے
31 مئی 2017 کو کابل میں ہونے والے خوفناک دھماکے اور افغان حکومت کے ساتھ ہونے والی زبانی جنگ کے تناظر میں پاکستان کی فوجی قیادت 6 جون 2017 کو اکٹھی ہوئی۔ بدقسمتی سے پاکستان کی فوجی قیادت نےاس بات کا ادراک نہیں کیا کہ خطے میں دہشت گردی کی وجہ امریکہ و بھارت کی موجودگی ہے۔ بلکہ اس کی جگہ فوجی قیادت نے کابل میں موجود امریکی کٹھ پتلی حکومت کو اپنے تعاون کا یقین دلایا اور ان کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی کیونکہ وہ پاکستان کو اس کا ذمہ دار ٹہرا رہے ہیں۔ کابل میں ہونے والے خوفناک بم دھماکے کا فائدہ صرف امریکہ کو ہے کیونکہ اس کو بہانا بنا کر وہ افواج پاکستان پر اپنے دباؤ میں اضافہ کررہا ہے کہ افغانستان میں موجود اس کے فوجیوں کے تحفظ کے لیے وہ قبائلی مزاحمت کے خلاف جنگ تیز سے تیز تر کردیں۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ خطے میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے امریکی سی آئی اے اور بھارتی را کا ہاتھ ہے تا کہ ہمارے دشمنوں کے عزائم کی تکمیل ہو سکے، اور اس کا ثبوت ریمنڈ ڈیوس کا واقع، کلبھوشن یادیو اور ٹی ٹی پی کے ترجمان کے اعترافی بیانات ہیں۔
دہشت گردی کے پیچھے امریکی و بھارتی ہاتھ بے نقاب ہو چکا ہے لیکن اس کے ساتھ ایک بات اور بھی بے نقاب ہو چکی ہے اور وہ یہ کہ پاکستان کے حکمرانوں نے دہشت گردی کے اس سانپ کا سر کچلنے سے انکار کیا ہے۔ دہشت گردی کا یہ سانپ امریکہ و بھارت کی موجودگی ہے۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ پاکستان کے حکمران امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات اور بھارت کے ساتھ “تحمل” اور “نارملائیزیشن ” کی پالیسی اپنا کر ہمارے دشمنوں کی دہشت گرد کارروائیوں کو تقویت پہنچا رہے ہیں۔ آج پاکستان کے امریکہ کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے اس کے دروازے کھلے ہیں اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک پاکستان میں موجود ہے۔ آج پاکستان کے امریکہ کے ساتھ اتحاد کی وجہ سے امریکہ افغانستان میں اپنے فوجیوں کے تحفظ کے لیے پاکستان کی فوج کو اپنے حق میں استعمال کرتا ہے اور اس کے جواب میں افغانستان کے دروازے بھارتی کلبھوشن یادیو نیٹ ورک کے لیے کھول دیتا ہے۔ ہمارے زبردست جانی و مالی نقصان کی وجہ ہماری حکومت کا ہمارے ہی دشمنوں کے ساتھ اتحاد ہے۔ یہ حکومت ہمارے دشمنوں سے اظہار محبت کرتی ہے اور انہیں ہمارے ملک میں اڈے اور ملکی وسائل فراہم کرتی ہے جس کے باعث انہیں ہمارے خلاف اپنے عزائم کی تکمیل میں انتہائی آسانی فراہم ہوجاتی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
إِن يَثْقَفُوكُمْ يَكُونُواْ لَكُمْ أَعْدَآءً وَيَبْسُطُواْ إِلَيْكُمْ أَيْدِيَهُمْ وَأَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوءِ وَوَدُّواْ لَوْ تَكْفُرُونَ
“اگر وہ تم پر کہیں قابو پالیں تو وہ تمہارے (کھلے)دشمن ہو جائیں اور برائی کے ساتھ تم پر دست درازی اور زبان درازی کرنے لگیں اور (دل سے) چاہنے لگیں کہ تم بھی کفر کرنے لگ جاؤ”(الممتحنہ:02)۔
جب تک ہمارے خطےمیں امریکہ و بھارت کی موجودگی برقرار رہے گی ہم کبھی اپنے دشمنوں کے ہاتھوں اپنی تباہی و بربادی کو ختم ہوتے نہیں دیکھ سکتے۔ ہماری افواج یہ صلاحیت رکھتی ہیں کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کے مطابق معاملات کو چند گھنٹوں میں سیدھا کردیں اگر انہیں ایک مخلص قیادت میسر ہو۔ وہ امریکی و بھارتی سفارتی مشنز کو بند کرسکتے ہیں جو سانپ کے گھروندے ہیں جہاں قاتل اور بم دھماکوں کے ماسڑ مائینڈ پناہ لیتے ہیں۔ وہ ان تمام غیر ملکی نیٹ ورکس کو ملک بدر کرسکتے ہیں جنہیں ویزے دے کر کھلی چھوٹ فراہم کی گئی ہے۔ لیکن یہ معاملات صرف اسی صورت میں عملی شکل اختیار کرسکتے ہیں جب ہماری افواج پاکستان میں خلافت راشدہ کی واپسی کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس