Evil Attacks Will Continue as Long as US Personnel are Free to Spy Upon Sensitive Areas
Monday, 11 Shabaan 1435 AH 09/06/2014 CE N0: PR14037
Press Release
Karachi Airport Attack is Result of Raheel-Nawaz regime’s Evil Alliance with US
Evil Attacks Will Continue as Long as US Personnel are Free to Spy Upon Sensitive Areas
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan condemns the attack on Karachi Airport and prays to Allah (swt) to raise the status of the martyred victims and to grant patience for their relatives. Late on Sunday 8 June, continuing into the morning of 9th June, attackers entered Karachi Airport, invoking the terrible memories of attacks on Mehran Naval Base in Karachi and Kamra Air Base. Once again, the attackers were fully-equipped with weapons and entered a sensitive area, as easily as if it were a school play ground. It is known to the people that whenever a military operation has to be initiated upon US orders, brutal and deadly attacks suddenly start up, targeting military and civilians in order to create opinion in favor of the military operation. And so through such attacks, the Muslims of Pakistan are being forced to accept that the “War on Terror” is not an American Crusade war, rather it is our own war.
These attacks come after the US Deputy Secretary of State ordered the traitors in the political and military leadership to conduct operations during his visit to Pakistan on 9th May 2014. Then to build opinion for operations the Raheel-Nawaz regime gave a fifteen day ultimatum to North Waziristan’s tribes. And, a if on cue, within a short span of time, we saw an attack on two military officers in the army city of Rawalpindi on 4th June, in which they embraced martyrdom, followed by the subsequent attack on Karachi airport. These attacks are in order to create opinion within the armed forces and the masses for the North Waziristan Operation and the only beneficiaries are America and its agents embedded in Pakistan’s leadership.
Even children know that the Raymond Davis network is behind all such attacks, in order to compel the armed forces of Pakistan to initiate military operations. Moreover, as long as American personnel roam freely in military installations, including the Army General Headquarters (GHQ) and other sensitive places to gather information about weaknesses to exploit, such attacks in highly sensitive areas will continue. Such attacks are the result of evil alliance of Raheel-Nawaz regime with the US. It is the regime that has provided the freedom to American terrorists to plan and oversee the execution of their evil attacks. So the people are right to demand the reason that the findings of the investigations conducted upon the attacks on Mehran Naval base and Kamra Air base have still not been published. They are also right to ask why after experiencing such deadly attacks, the proper preventive measures have not been taken. And they are right to ask the regime why the American terrorists are still free to operate within the country, such that an armed FBI employee was caught in Karachi airport by security, only to be released by the regime!
Hizb ut-Tahrir asks the sincere officers of the Pakistan armed forces as to how long they will watch as the armed forces and the people of this country are burned as fuel for the American Crusade? Just like the Musharraf-Aziz and Kayani-Zardari regimes, the Raheel-Nawaz regime is responsible for the slaughter of the military personnel and ordinary civilians in order to secure American interests. This disgraceful situation can only be eliminated once you uproot the traitors in the political and military leadership and give the Nussrah to Hizb ut-Tahrir to establish Khilafah. Then the Khaleefah of the Muslims acting upon the Islamic Constitution of the Khilafah state will expel all military, diplomatic and intelligence personnel of enemy states and will cleanse this Islamic land from their poisonous and filthy presence.
Shahzad Shaikh
Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
کراچی ائرپورٹ پر حملہ راحیل-نواز حکومت کا امریکہ کے ساتھ شیطانی اتحاد کا نتیجہ ہے
جب تک امریکی اہلکار حساس علاقوں میں دندناتے پھریں گےایسے خونی حملے جاری رہیں گے
حزب التحریر ولایہ پاکستان کراچی ائر پورٹ پر حملے کی مذمت کرتی ہے اور اللہ سے شہید ہونے والےافراد کے درجات کی بلندی اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتی ہے۔8 جون کی رات کراچی ائرپورٹ پر جس آسانی سے دس دہشت گرد داخل ہوئے، اس نے مہران نیول بیس کراچی اور کامرہ ائر بیس پر حملوں کی یاد کو تازہ کردیا ۔ایک بار پھر دہشت گرد اسلحے سے لدے حساس ترین علاقے میں اس آسانی سے داخل ہوگئے جیسے وہ بچوں کے پارک میں داخل ہو رہے ہوں۔ یہ بات اب پوری قوم جان چکی ہے کہ جب بھی امریکی حکم پر قبائلی علاقے میں کسی فوجی آپریشن کو شروع کرنا مقصود ہوتا ہے تو افواج پاکستان اور عوام میں اس کے موافق رائے عامہ پیدا کرنے کے لیے فوجی و شہری تنصیبات پر خونی حملے شروع ہو جاتے ہیں۔ اور پھر ان حملوں کو جواز بنا کر پاکستان کی فوج اور عوام پر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ “دہشت گردی کے خلاف جنگ” امریکی صلیبی جنگ نہیں بلکہ یہ ہماری جنگ ہے۔
یہ حملے اس وقت ہوئے جب شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے لیے امریکی حکم نامہ اس کا نائب سیکریٹری خارجہ ویلیم برنز 9 مئی 2014کو پاکستان کے دورے میں پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے حوالے کرچکا ہے۔ پھر اس آپریشن کے حوالے سے ماحول بنانے کے لیے راحیل-نواز حکومت نے شمالی وزیرستان کے قبائلیوں کو پندرہ روز کی مہلت دی ہے۔اور پھر محض چند دنوں کے وقفے سےپہلے 4 جون 2014 کو راولپنڈی میں دو فوجی افسران پر خودکش حملہ ہوا اور ان کی شہادت ہوئی اور 8 جون کی رات کراچی ائر پورٹ پر حملہ ہوجاتا ہے۔ یہ حملے اس لیے کیے گئے ہیں تا کہ شمالی وزیرستان میں بھر پور فوجی آپریشن کے لیے فوجی و عوامی رائے عامہ ہموار کی جاسکے۔ لہٰذا ان حملوں کا فائدہ سوائے امریکہ اور پاکستان کی قیادت میں موجود اس کے ایجنٹوں کے اور کسی کو نہیں پہنچتا ۔
یہ بات اب بچہ بچہ جانتا ہے کہ ملک میں اس قسم کی کاروائیوں کے پیچھے امریکی ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کا رفرما ہے، جس کا مقصد افواج پاکستان کو شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ جب تک امریکی اہلکار جی۔ایچ۔کیو، فوجی اڈوں اورحساس تنصیبات سمیت پورے پاکستان میں دندناتے پھریں گے تاکہ کمزور مقامات کی معلومات حاصل کریں اور پھر انہیں ہمارے خلاف استعمال کریں، ہماری تنصیبات پر ایسے حملے ہوتے رہیں گے۔ یہ حملے راحیل۔نواز حکومت کا امریکہ کے ساتھ شیطانی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے جس نے امریکی دہشت گردوں کو ملک میں اس قسم کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کی نگرانی کرنے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ آج تک مہران بیس کراچی اور کامرہ ائر بیس کی تحقیقات سامنے نہیں آسکیں اور اس قسم کا حملہ ہوجانے کے بعد بھی حفاظتی تدابیر اختیار نہیں کیں جاتیں کہ دہشت گرد دوبارہ حساس تنصیبات میں داخل نہ ہوسکیں۔ آخر کیوں امریکی دہشت گرد ملک میں آزادنہ گھومتے پھرتے ہیں یہاں تک کہ ایف۔بی۔آئی کا مسلحہ ایجنٹ کراچی ائر پورٹ پرگرفتار ہوتا ہے اور حکومت اسے رہا کردیتی ہے۔
حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے سوال کرتی ہے کہ کب تک افواج پاکستان اور عوام کو اس امریکی صلیبی جنگ کا ایندھن بنتا دیکھتے رہیں گے؟مشرف-عزیز، اورکیانی-زرداری حکومت کی طرح راحیل-نواز حکومت بھی امریکی اہداف کے حصول کے لیے پاکستان کی افواج اور اس کے عوام کو قربان کررہی ہے۔یہ خونی صورتحال صرف اسی وقت ختم ہوسکتی ہے جب آپ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو ہٹا کر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں گے۔ پھر مسلمانوں کا خلیفہ ریاست خلافت کے اسلامی آئین پر عمل کرتے ہوئے تمام دشمن ممالک کے فوجی ، سفارتی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کرے گا اور ان کے زہریلے اور ناپاک وجود سے اس اسلامی سرزمین کو پاک کرے گا۔
شہزاد شیخ
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان