Fighting Occupation is not “Terrorism”
Tuesday, 19th Rabi` ath-Thaanee 1438 AH 17/01/2017 CE No: PR17004
Press Release
Fighting Occupation is not “Terrorism”
Only the Visionary Leadership of a Khaleefah Rashid can Unify the Ummah as an Effective Force Against the US
In a written submission addressed to the Senate Armed Services Committee ahead of his confirmation hearing on 13 January 2017, the incoming US Secretary of Defense James Mattis, stressed on “a focus on Pakistan’s need to expel or neutralize externally-focused militant groups that operate within its borders.” However, submission to US demands has always compromised the security of Muslims, plunging the Ummah into new perils. What of the blind submission to the US demand to neutralize the tribal resistance to the US occupation in Afghanistan? Well, the US “thanked” our armed forces for the respite that they granted the cowardly US crusaders, by promptly opening the doors of Afghanistan to India, from where it is working day and night to undermine our security. And what of submitting to the US demand to neutralize the resistance against India’s occupation of Kashmir? Well, the US “thanked” Pakistan’s visionless leadership for the respite that India was granted, by extending opportunities to India to both arm itself to the teeth and seek regional dominance to counter China and the Muslims. And India “thanked” Pakistan by escalating its attacks from across our borders and creating instability within our borders, whilst increasing its brutality upon our long-suffering Muslim brethren in Occupied Kashmir.
A visionless leadership that submits to US demands is Pakistan’s greatest burden. The visionary leadership that Pakistan and our armed forces are in dire need of is that of Islam and the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood. By adhering to the Quran and Sunnah, the Khaleefah Rashid will provide the Muslims a clear path for ensuring the dominance of Islam, which is the sole guarantor of justice, prosperity and security. He will ensure that the Ummah of RasulAllah (saaw) is unified under the banner of RasulAllah (saaw), as a single powerful state, to end the occupation of Muslim Lands, wherever it is found. He will mobilize all the immense resources of the Ummah effectively, such that we can act independently, according to Islam, without being caught in the lethal trap of alliance with our enemies. He will sever the hands that our enemies have into our homes, by cutting all ties with the hostile states, ending their presence on our soil and expelling their personnel. Rather than submitting to the enemy states, he will walk the path of Khalid (ra), Salahudin and Muhammad bin Qasim, by fighting for the cause of Allah (swt) with full material preparedness and complete dependence on Allah (swt). Nothing less can ever secure the Muslims from the mischief of US and India. Allah (swt) said,
يا أيها الذين ءامنوا قاتِلوا الذين يَلونكم من الكفار وَلْيجِدوا فيكمْ غِلْظَةً واعْلَموا أنَّ اللّـهَ مع المتقين
“O you who believe! Fight the Unbelievers who gird you about, and let them find firmness in you: and know that Allah is with those who fear Him.” [Surah At-Tawba 9:123]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
کفار کے قبضے کو ختم اور اُن سے آزادی کے لیے لڑنا “دہشت گردی” نہیں ہے
صرف خلیفہ راشد کی بصیرت افروز قیادت ہی امت کو امریکہ کے خلاف ایک موثر قوت میں ڈھالنے کے لیے یکجا کرسکتی ہے
13 جنوری 2017 کو منتخب امریکی صدر ٹرمپ کے نامزد سیکریٹری دفاع جیمز میٹس نے امریکی سینٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کو ایک تحریری جواب دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ “اُن عسکری گروہوں کو نکالنے یا غیر موثر کرنے کے لیے پاکستان کی ضروریات پر توجہ دینی ہے جو پاکستان میں موجود ہیں لیکن ان کی کاروائیاں پاکستان سے باہر ہوتی ہیں “۔یہ بات قابل غور ہے کہ امریکی مطالبات کو تسلیم کر لینے کے نتیجے میں مسلمانوں کی جان ومال کے تحفظ کا مقصد پیچھے چلا جاتا ہے بلکہ ختم ہی ہوجاتا ہے اور امت نئے خطرات سے دوچار ہو جاتی ہے۔ افغانستان میں امریکی قبضے کے خلاف قبائلی مزاحمت کو ختم کرنے کے امریکی مطالبے کی اندھی تقلید کا کیا نتیجہ نکلا؟ امریکہ نے بزدل امریکی صلیبیوں کو بچانے پر ہماری افواج کا اس طرح “شکریہ” ادا کیا کہ انہوں نے فوراً افغانستان کے دروازے بھارت کے لیے کھول دیے جہاں سے بیٹھ کر وہ دن رات ہماری افواج کو نقصان پہنچانے کے لیے تخریبی کاروائیاں کررہا ہے۔ اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جابرانہ قبضے کے خلاف تحریک مزاحمت کو غیر موثر کرنے کے امریکی مطالبے کو پورا کرنے کا کیا نتیجہ نکلا؟ امریکہ نے بھارت کو بچانے اور مشکل سے نکالنے پر پاکستان کی بصیرت سے عاری قیادت کا “شکریہ” اس طرح ادا کیا کہ خطے میں چین اور مسلمانوں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت کو خود ہر قسم کے اسلحے سے لیس کررہا ہے ۔ اور بھارت نے پاکستان کا “شکریہ” ایسے ادا کیا کہ وہ سرحد پار سے ہم پر حملے اور پاکستان میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خلاف اس نے اپنے وحشیانہ ہتھکنڈوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
بصیرت سے عاری قیادت جو امریکہ کے مطالبات کے سامنے جھک جاتی ہے پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ اور ایک شدید بوجھ ہے۔ پاکستان اور اس کی افواج کو جس بصیرت افروز قیادت کی ضرورت ہے وہ اسلام اور نبوت کے طریقے پر خلافت راشدہ ہے۔ قرآن و سنت پر عمل کرتے ہوئے خلیفہ اسلام کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لیے مسلمانوں کو واضح راہ عمل فراہم کرے گا کیونکہ اسلام ہی وہ واحد حل ہے جو ہمیں انصاف، خوشحالی اور تحفظ فراہم کرتا ہے۔ وہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ رسول اللہﷺ کی امت رسول اللہﷺ کے جھنڈے تلے ایک ریاست کی صورت میں یکجا ہو اور مسلمانوں کے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرائے چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں۔ وہ امت کے وسیع وسائل کو موثر اور بھر پور طریقے سے استعمال میں لائے گا تا کہ ہم اپنے دشمنوں کے بنائے ہوئے مہلک اتحادوں کا حصہ بنے بغیر اسلام کی بنیاد پر آزادنہ فیصلے کرسکیں ۔ وہ دشمن کے تمام اثاثوں کو ریاست سے اکھاڑ پھینکے گا جو اس وقت ہماری سر زمین میں موجود ہیں اور ہمارے خلاف ہماری ہی زمین سے استعمال کیے جاتے ہیں اور اس کا طریقہ یہ ہوگا کہ وہ تمام دشمن ملکوں سے تعلقات ختم کردے گا، ان کے سفارت خانوں، قونصل خانوں، فوجی و انٹیلی جنس اداروں کے دفاتر کو ختم اور ان کے اہلکاروں کو ملک بدر کردے گا۔ دشمن ممالک کے سامنے جھکنے کے بجائے وہ خالد رضی اللہ عنہ، صلاح الدین ایوبی اور محمد بن قاسم کی پیروی کرے گا اور پوری تیاری اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر مکمل توکل کے ساتھ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی راہ میں لڑے گا۔ یقیناً یہ سب کچھ کیے بغیر مسلمانوں کو امریکہ و بھارت کی سازشوں سے تحفظ فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتے ہیں،
يا أيها الذين ءامنوا قاتِلوا الذين يَلونكم من الكفار وَلْيجِدوا فيكمْ غِلْظَةً واعْلَموا أنَّ اللّـهَ مع المتقين
“اے ایمان والو! اُن کفار سے لڑو جو تمہارے آس پاس ہیں، اور ان کو تمہارے اندر سختی پانا چاہیے۔ اور یقین رکھو کہ اللہ تعالیٰ متقی لوگوں کے ساتھ ہے”(التوبۃ”123)