Free Engineer Zeeshan, Arrested 5 December 2014
Tuesday, 5th Rajab 1437 AH 12/04/2016 CE No: PR16022
Press Release
End Persecution of Hizb ut-Tahrir
Free Engineer Zeeshan, Arrested 5 December 2014
As part of a series highlighting the personalities of Hizb ut-Tahrir who are being persecuted by the regime, we present the case of Engineer Zeeshan.
Engineer Zeeshan is now 38 years old, married with four children and a textile engineer. He was arrested with eleven others on Friday 5 December 2014 during a raid upon an Islamic study circle in Gulberg Lahore.
Engineer Zeeshan is an alumni of the prestigious Aitchison College before graduating from National Textile University, Faisalabad.
Engineer Zeeshan is a prominent and articulate speaker who has worked tirelessly for the re-establishment of the Khilafah. He was imprisoned for over a year without any trial starting or bail being granted. When after postponing the hearing dates for three whole months, the bench sought evidence from the prosecutors for the allegations against the accused, literature of Hizb ut-Tahrir was forwarded. However, the bench rejected the bail application without even examining any of the presented literature! All of Hizb’s literature, which discusses and presents the Islamic Aqeedah and systems of life, is based solely on the Qur’an and Sunnah!
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر کے خلاف ظلم وستم ختم کرو
انجینئر ذیشان کو رہا کرو جو05 دسمبر 2014 سے پابند سلاسل ہیں
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے حزب التحریر کی ان شخصیات کو سامنے لانے کا سلسلہ شروع کیا ہے جو حکومت کے ظلم و جبر کا سامنا کررہے ہیں ، اور اس سلسلے میں انجینئر ذیشان کا مقدمہ پیش کررہے ہیں۔
اڑتیس سالہ ذیشان ٹیکسٹائل انجینئر ہیں ۔ وہ شادی شدہ اور چار بچوں کے باپ ہیں ۔ انہیں5 دسمبر 2014 کو گلبرگ لاہور میں ہونے والے ایک اسلامی درس کی محفل پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا جس میں ان کے علاوہ گیارہ مزید افراد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا ۔
انجینئر ذیشان نے ابتدائی تعلیم مشہور و معروف تعلیمی ادارے ایچ ایسن کالج اور گریجویشن کی ڈگری نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آباد سے حاصل کی۔
انجینئر ذیشان ایک پر اثر مقرر ہیں جنہوں نے خلافت کے قیام کے لئے بھر پورجدوجہد کی ہے۔ جیل میں وہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزار چکے ہیں لیکن نہ تو انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا اور نہ ہی ان کا مقدمہ شروع کیا گیا۔ ان کے ضمانت کی درخواست پر تین ماہ تک تاریخیں دیتے رہنے کے بعد جب لاہور ہائی کورٹ کی بینچ نے وکیل استغاثہ سے ان کے خلاف الزامات کے حوالے سے ثبوت مانگے تو حزب التحریر کی کتابیں بینچ کے سامنے پیش کی گئیں۔ لیکن بینچ نے ان کتابوں میں موجود مواد کا جائزہ لیے بغیر ہی ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی۔ حزب التحریر کی تمام کتابوں میں قرآن و سنت سے اخذ کردہ اسلامی عقیدہ اور اس کے مختلف نظام زندگی پیش کیے گئے ہیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس