The Gifts of Rabi ul-Awwal:
Tuesday,14th Rabi` al-awwal 1438 AH 13/12/2016 CE No: PR16073
Press Release
The Gifts of Rabi ul-Awwal:
After Nussrah from Military Commanders Was Secured,
Rabi ul-Awwal Witnessed Hijrah to Establish Islam as a State
Throughout the Muslim World, it is witnessed that Muslims are reflecting with fervor and sincerity upon the significance of the month of Rabi ul-Awwal. And Pakistan is no exception and has been illuminated in this month with beautiful speech regarding the life of RasulAllah (saaw). For not only did Rabi ul-Awwal witness the gift of the birth of Muhammad (saw), it witnessed his appointing as the Final Prophet, the Mercy to all Humankind. Not only did Rabi ul-Awwal witness the rise of Muhammad (saw) into Nabuwwa, it witnessed his (saw) rise into ruling, through a Hijrah that established him (saw) as a ruler of Madinah on 12 Rabiul-Awwal. At-Tabari said in his history called “The History of the Messengers and Rulers”:
حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قال قدم رسول الله صلى الله عليه و سلم الْمَدِينَةَ يَوْمَ الاثْنَيْنِ، لاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ
“We heard from Ibn Hamid, who said: We heard from Salamah, from Ibn Ishaaq, from Az-Zohri who said: RasulAllah (saw) arrived in Madinah on Monday of the night of the twelfth of Rabi ul Awwal.”
So, at a time when the struggle between the people of kufr and the Islamic Ummah has intensified to the point of impending victory for Islam, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan reminds the Muslims in general to reflect deeply upon how he (saw) strove restlessly to convey Islam, enduring great hardships with patience, speaking with wisdom and compassion, purifying souls of corruption and forging the firm foundation of a great Ummah in the form of mountains of men, his Companions (ra). So let the Muslims quicken their steps as the victory nears, giving the Call to Islam its full right, regardless of the oppression at the hands of tyrants who are acting on behalf of the people of kufr.
And at a time when the tyrants have exceeded all limits in their oppression, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan reminds the Muslims of the armed forces in particular of how their predecessors, the noble of Ansaar (ra), turned the tables on the tyrants. Indeed, in the time of RasulAllah (saaw), the oppressors became steeped in arrogant rejection, their hearts hardened and sealed by their Kufr. They used their authority to persecute RasulAllah (saw) and all those who submitted to Islam. They spread lies about the message and the Messenger (saw), they gave chase and they tortured till martyrdom. It was at this very time that the military commanders of the Bani Khazraj and Bani al-Aws came forwards and granted the Nussrah to RasuAllah (saaw) through the Second Pledge of Aqabah. And it is this very pledge that set the stage for his (saw) Hijrah from the oppression in Makkah to ruling by Islam in Madinah, turning the tables on the tyrants of his age. So let the Muslims of the armed forces move now to grant the Nussrah for the return of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, seizing the hands of the tyrants and confounding the people of kufr, whilst granting the victory to Islam and its Ummah.
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
“And that day the believers will rejoice. In the victory of Allah. He gives victory to whom He wills, and He is the Exalted in Might, the Merciful” [Surah Ar-Rum: 4-5]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
ربیع الاول کے انعامات
فوجی کمانڈروں سے نصرۃ ملنے کے بعد اسلامی ریاست کے قیام کے لیےربیع الاول میں ہجرت کی گئی تھی
پوری مسلم دنیا میں مسلمان ربیع الاول کے مہینے کی اہمیت کو پورے اخلاص اور جوش وجذبے سے اجاگر کررہے ہیں ۔ پاکستان کے مسلمان بھی اس ماہ مبارک کو پُرجوش طریقے سے منا رہے ہیں اور پورے پاکستان میں خوبصورت تقاریب منعقد کیں جارہی ہیں جن میں رسول اللہﷺ کی زندگی کے مختلف پہلووں کو اجاگر کیا جارہا ہے۔ ربیع الاول کے مہینے میں صرف رسول اللہﷺ کی پیدائش کا تحفہ ہی نہیں دیا گیا بلکہ اس مہینے میں ہی انہیں آخری نبی کے منصب پر بھی فائز کیا گیا اور پوری انسانیت کے لیے رحمت بنادیا گیا۔ اسی طرح ربیع الاول کے مہینے میں محمد ﷺ کو صرف نبوت ہی نہیں ملی بلکہ انہیں حکومت بھی ملی جب وہ ہجرت کرکے 12 ربیع الاول کو مدینہ پہنچے اور مدینہ کے حکمران بن گئے۔ الطبری نے اپنی تاریخ “رسولوں اور حکمرانوں کی تاریخ”میں لکھا ہے کہ،حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قال قدم رسول الله صلى الله عليه و سلم الْمَدِينَةَ يَوْمَ الاثْنَيْنِ، لاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ “ہم نے ابن حامد سے سنا کہ انہوں نے کہا : ہم نے سلامہ سے سنا، انہوں نے ابن اسحاق سے اور انہوں نےالظہری سے سنا کہ انہوں نے کہا : رسول اللہ پیر 12 ربیع الاول کی رات مدینہ پہنچے تھے”۔
تو ایک ایسے وقت میں جب کفار اور اسلامی امت کے درمیان کشمکش اس قدر شدید ہوگئی ہے کہ اسلام کی کامیابی کا اعلان کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، حزب التحریرولایہ پاکستان مسلمانوں کو بلعموم یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ وہ دیکھیں اور غور کریں کہ کس طرح رسول اللہﷺ نے آرام و سکون کی پروا کیے بغیر اسلام کی دعوت پہنچائی، شدید ترین مشکلات کا صبر کے ساتھ سامنا کیا، حکمت اور دانائی کے ساتھ خطاب فرمایا، روحوں کو کفر کی بدعنوانی سے پاک کرکے انسانوں کے پہاڑوں ، صحابہ (رض) کی صورت میں عظیم امت کی مضبوط بنیاد رکھی۔ لہٰذا جیسے جیسے کامیابی قریب آتی جارہی ہے مسلمانوں کو اپنی کوششوں میں بھی اضافہ اور تیزی لانی چاہیے اور اس بات سے قطع نظر کہ جابر حکمران کفار کے کہنے پر کتنا ہی ظلم و ستم کیوں نہ کریں اسلام کی دعوت کا جو حق ہے اس کو مکمل طور پر ادا کرنا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب جابر حکمران اپنے ظلم میں تمام حدیں پار کرچکے ہیں، حزب التحریرولایہ پاکستان افواج میں موجود مسلمانوں کو خصوصاً یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ کس طرح ان کے آباؤاجداد، معزز انصار (رض) نے جابروں کے منصوبوں کو انہی پر پلٹ دیا تھا۔ یقیناً رسول اللہﷺ کے وقت میں ظالموں نے تکبر کیا اور ان کی دعوت کو مسترد کردیا تھا، ان کے دل ان کے کفر نے سخت اور بند کردیے تھے۔ وہ اپنے اختیار کو رسول اللہﷺ اور ان تمام لوگوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے لیے استعمال کرتے تھے جنہوں نے اسلام کو قبول کرلیا تھا۔ انہوں نے اسلام کے پیغام اور رسول اللہﷺ کے خلاف جھوٹی باتیں پھیلائیں، رسول اللہﷺ اور ان کے ساتھیوں کا پیچھا کیا ، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ کچھ صحابہ اس تشدد سے شہید تک ہوگئے۔ یہی وہ سخت ترین وقت تھا کہ جب بنی خزرج اور بنی الاوس کے فوجی کمانڈرز آگے آئے اور بیعت عقبہ ثانی کے ذریعے رسول اللہﷺ کو نصرۃ دی۔ اور یہی وہ بیعت تھی جس نے مکّہ کے جبر سے نکل کر رسول اللہﷺ کی ہجرت کے ذریعے مدینہ میں اسلام کی حکمرانی کی بنیاد ڈالی اور اس وقت کے جابروں کے منصوبوں کو انہی پر الٹا دیا۔ تو افواج میں موجود مسلمانوں کو آج حرکت میں آنا چاہیے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے واپسی کے لیے نصرۃ فراہم کریں ، جابروں کو ان کی گردنوں سے پکڑ لیں ، کفار کو خوفزدہ کردیں اور اسلام اور مسلمانوں کو کامیابی سے ہمکنار کریں۔
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
“اس روز مسلمان شادمان ہوں گے ، اللہ کی مدد سے، وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے، اصل غالب اور مہربان وہی ہے”(الروم:5-4)