Imran Khan Collaborates with the IMF, …
Monday, 6th Jamadi ll 1440 AH | 11/02/2019 CE | No: 1440/31 |
Press Release
Imran Khan Collaborates with the IMF,
Surrendering Pakistan’s Economy to Colonialist Domination
Imran Khan’s meeting on 10 February 2019 with the IMF chief in Dubai heralds grave new dangers to Pakistan at the hands of the colonialists. The IMF is such a great source of harm that in the US Army’s “Field Manual (FM) 3-05.130, Army Special Operations Forces Unconventional Warfare,” written in September 2008, the US military considers that colonialist financial institutions, such as the IMF, World Bank and OECD, are financial, unconventional, “weapons in times of conflict up to and including large-scale general war.” Indeed, it is a fact that the IMF is a colonialist tool that never allows a country that receives loans to stand on its feet to challenge the colonialist powers. This fact was acknowledged by Imran Khan well before he came to power. In an interview published in the British newspaper “The Guardian” on 18 September 2011, Imran Khan warned, “A country that relies on aid? Death is better than that. It stops you from achieving your potential, just as colonialism did. Aid is humiliating. Every country I know that has had IMF or World Bank programmes has only impoverished the poor and enriched the rich.” Yet, Imran Khan enthusiastically tweeted on 10 February 2019, “In my meeting today with IMF Managing Director Christine Lagarde there was a convergence of our views on the need to carry out deep structural reforms to put the country on the path of sustainable development in which the most vulnerable segments of society are protected.” The deep structural reforms are far from a cause of celebration. They are based on the colonialist formula, the Washington Consensus, which is designed to maintain the dollar hegemony in international trade at the cost of the local country’s currency, industry and agriculture.
O Muslims of Pakistan!
Imran Khan has conclusively proved that a change in faces alone will never bring change to Pakistan. As long as Pakistan is burdened by a man-made system with man-made laws, it will constantly suffer. Each previous ruler will look better than the current one, merely because Pakistan is continuously sinking deeper into the colonialist trap. We are already crushed by increased taxation, reduced subsidies, a weakened rupee and back breaking rises in prices. As long as Pakistan is a member of the IMF, matters will only get worse. It is upon us all now to support the advocates of the Khilafah in their demand that Pakistan leaves all colonialist institutions, whether the IMF or the UN, because these tools allow the kuffar to have dominance over our affairs and are a source of great harm. Allah (swt) said,
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
“Allah (swt) does not permit the believers to grant the kuffar authority over them.” [Surah An-Nisa’a 4:141]
RasulAllah (saaw) said,
لاَ ضَرَرَ وَلاَ ضِرَارَ
“There should be neither harming nor reciprocating harm.” [Muwatta Ibn Malik, Ibn Majah].
And it is upon us all to join our nights and days for the only system which will enable Pakistan to achieve its true potential, the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر عمران خان نے پاکستان کی معیشت استعمار کے پاس گروی رکھوا دی ہے
10 فروری 2019 کو عمران خان نے دبئی میں آئی ایم ایف کے ساتھ ملاقات کر کے استعمار کے ہاتھوں پاکستان کو نئے خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ آئی ایم ایف اس قدر خطرناک ادارہ ہے کہ 2008 میں امریکی آرمی کے لیے لکھے گئے “فیلڈ مینول(FM) 3-05.130، آرمی اسپیشل آپریشنزفورسز کی غیر روایتی جنگ”، میں امریکی فوج استعماری مالیاتی اداروں جیسا کہ آئی ایم ایف، عالمی بینک اور او ای سی ڈی کو غیر روایتی مالیاتی ہتھیار تصور کرتی ہے اور جنہیں “تنازعات میں اور بڑی جنگوں کے دوران استعمال کیا جاتا ہے”۔ یقیناً یہ ایک حقیقت ہے کہ آئی ایم ایف ایک استعماری آلہ کار ہے جو قرض لینےوالے ملک کو کبھی اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ استعماری طاقتوں کے سامنے اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکے۔ اس حقیقت کو عمران خان نے بھی اقتدار میں آنے سے بہت پہلے قبول کیا تھا۔ 18 ستمبر 2011 کو برطانوی اخبار گارڈین میں چھپنے والے ایک انٹرویو میں عمران خان نے خبردار کیا تھا کہ، “ایک ملک جو قرضوں پر انحصار کرے؟ اس سے موت بہتر ہے۔ یہ آپ کو اپنی استعداد کے مطابق مقام حاصل کرنے سے روکتا ہے جس طرح استعماریوں نے کیا تھا۔ امداد ذلت آمیز چیز ہے۔ وہ تمام ممالک جن کے متعلق میں جانتا ہوں کہ انہوں نے آئی ایم ایف یا عالمی بینک کے پروگرام لیے، وہاں غریب کی غربت اور امیر کی امارت میں اضافہ ہوا”۔ لیکن اس کے باوجود عمران خان نے 10 فروری 2019 کو جوش و خروش سے ٹویٹ کیا، “آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لےگارڈ کے ساتھ میری آج کی ملاقات میں ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے وسیع اسٹرکچرل ریفارمز کرنے پر ، جس میں معاشرے کے سب سے کمزور طبقات کو تحفظ فراہم کیا گیا ہو، ہمارے نقطہ نظر میں اتفاق پایا گیا “۔ وسیع اسٹرکچرل ریفارمز کی خبر پر خوشی کے شادیانے نہیں بجائے جا سکتے۔ یہ ریفارمز دراصل استعماری فارمولا ہیں جو واشنگٹن کنسنسس (Washington Consensus) کے نام سے مشہور ہیں جن کو اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ قرض لینے والے ملک کی کرنسی، صنعت اور زراعت کے بدلے عالمی تجارت میں ڈالر کی بالادستی کو برقرار رکھا جائے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
عمران خان نے مکمل طور پر یہ ثابت کردیا ہے کہ کہ صرف چہرے کی تبدیلی سے پاکستان میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ جب تک پاکستان پر انسانوں کے بنائے ہوئے نظام اور قوانین کا بوجھ موجود رہے گا، پاکستان مسلسل نقصان ہی اٹھاتا رہے گا۔ ماضی کا ہر حکمران آج کے موجودہ حکمران سے بہتر نظر آئے گا کیونکہ پاکستان مسلسل استعماری دلدل میں گرتا چلا جارہا ہے۔ ہم پہلے ہی ٹیکسوں میں اضافے، سبسڈی میں کمی، کمزور روپیہ اور کمر توڑ مہنگائی کے ہاتھوں کچلے چلے جا رہے ہیں۔ جب تک پاکستان آئی ایم ایف کا ممبر رہے گا معاملات مزید خراب سے خراب تر ہی ہوں گے۔ ہم پر لازم ہے کہ ہم خلافت کے داعیوں کے اس مطالبے کی حمایت کریں کہ پاکستان استعماری اداروں کی رکنیت چھوڑ کر اِن سے باہر نکل آئے ، چاہے وہ آئی ایم ایف ہو یا اقوام متحدہ، کیونکہ ان اداروں کے ذریعے کفار کو ہمارے امور پر بالادستی حاصل ہوتی ہے اور یہ ہمیں نقصان پہنچانے کا اہم ترین ذریعہ ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
“اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے کفار کو ایمان والوں پرکوئی اختیار نہیں دیا”(النساء، 4:141)۔
اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
لاَ ضَرَرَ وَلاَ ضِرَارَ
“نہ(پہلے پہل)کسی کو نقصان پہنچانا جائز ہے نہ بدلے کے طور پر نقصان پہنچانا جائز ہے”(الموطا ابن مالک،ابن ماجہ)۔
اب یہ ہم سب پر لازم ہے کہ ہم پاکستان میں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے دن رات ایک کردیں کیونکہ یہی وہ واحد نظام ہے جس کے تحت پاکستان معیشت سمیت زندگی کے ہر شعبے میں اپنی مکمل استعداد کے مطابق اپنی صلاحیتوں کامظاہرہ کرسکے گا۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس