Imran Khan’s Aspires to Follow the Chinese Model!
Thursday, 11th Safar 1440 AH | 10/10/2019 CE | No: 1441/09 |
Press Release
Imran Khan’s Aspires to Follow the Chinese Model!
CPEC is a Colonialist Project of the Atheist China and No Different from Western Colonialism
Pleading ignorance over the brutal Chinese oppression of the Uighur Muslims, General Bajwa and Imran Khan granted their audience to the atheist Chinese rulers. Following the footsteps of the previous government, the Bajwa-Imran regime met with Chinese investors and rulers, with loot sale offers of Pakistan crucial resources. They made a way for the Chinese colonialist control of Pakistan Steel Mill, Railway ML1, Bunji Dam, economic zones and Pakistan’s agriculture. Prior to arriving in Beijing, the Bajwa-Imran regime complied with several diktations of the atheist Chinese leadership. These included the establishment of the CPEC authority through presidential ordinance, so as to avoid making the controversial details public. The terms included the relaxation of taxation on Gwadar Port and keeping other controversial matters of Chinese economic hegemony secret. The extent of Chinese colonialism can be gauged from the fact that the $6.7 billion sum Pakistan will pay to China by June 2022 is more than double the $2.8 billion to be paid to the IMF in the same period.
China is no friend of Pakistan. The atheist Chinese regime hates Islam and the Muslims, which is evident in the persecution of the Uighur Muslim. Uighurs are being prevented from praying, fasting and fulfilling other religious duties. The men are forced to shave beards, eat pork. Imams are made to dance in public. Honorable women are forced to wear revealing dresses. Millions are jailed in concentration camps, where some are tortured, maimed, raped, sentenced to long prison terms and even murdered, in the effort to impose a new atheist identity upon them. China is also occupying a portion of Kashmir and spreading its colonialist tentacles in the region through exploitative economic means. Unfortunately, our civil and military leadership wholeheartedly welcome their colonialist expansion. CPEC is one such Chinese exploitative project. One of the dangerous aims of this project is to capture the whole supply chain of Pakistan’s agriculture, reducing the poverty of South China through the mineral, agriculture, water and other resources of Pakistan. The parallel of Chinese investment in Pakistan’s infrastructure is the British investment in the Sub-Continent railway, to plunder the resources of the Indian Subcontinent and send it to Birmingham and London. According to a recent research estimate, Britain looted the equivalent of 45 trillion dollars in 173 years.
RasulAllah ﷺ and his visionary followers, the Sahaba (ra), brought down both global powers, the Roman and the Persians, through their aggressive foreign policy, instead of allying with one, to fight the other. However, contrary to our great predecessors, the spineless and visionless civil-military leadership have allied with both the US and China, laying Pakistan wide open for their exploitation. InshaAllah, it will be the capable leadership of Hizb ut Tahrir under the command of Sheikh Ata Abu-Rashta that will protect all the vital interests of the Ummah, after the re-establishment of the Khilafah in Pakistan, through securing the Nussrah of sincere military officers in Pakistan. The Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood will not trade in the blood of Muslims for the sake of the Dollars and the Yuan. Allah (swt) said,
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَتُرِيدُونَ أَنْ تَجْعَلُوا لِلَّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُبِينًا١٤٤﴾ [النساء: 144]
“O you who have believed, do not take the disbelievers as allies instead of the believers. Do you wish to give Allah against yourselves a clear case?” (Al-Nisaa:144)
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
عمران خان کی چینی ماڈل کی پیروی کی خواہش!!!
سی پیک چینی ملحدوں کا استعمار ی پروجیکٹ ہے اور مغربی استعمار سےچنداں مختلف نہیں!!!
چینی حکومت کی جانب سے یوغر مسلمانوں کی شناخت تبدیل کرنے اور ان پر ڈھائے جانے والے مظالم سے لاعلمی کا ناٹک رچاتے ہوئے عمران خان اور جنرل باجوہ ایک بارپھر ان کے دربار میں حاضری دینے پہنچ گئے ۔ پچھلی حکومت کی مانند باجوہ -عمران حکومت بھی پاکستان کے کلیدی وسائل کی لوٹ سیل کا بازار گرم کرنے کی آفرز کے ساتھ بیجنگ کے سرمایہ داروں اور حکمرانوں سے ملے، اور پاکستان سٹیل مل، ریلوے ایم ایل ون، بنجی ڈیم، اکنامک زونز اور پاکستان کی زراعت میں چینی ملحد استعمار کو کنٹرول دینے کی دلالی کی۔ باجوہ- عمران ٹولے نے اس دورے سے قبل ہی چینی ملحد قیادت کی رضاحاصل کرنے کیلئے ان کی مختلف ڈکٹیشن کی تعمیل کی۔ جس میں سی پیک اتھارٹی کی آرڈیننس کے ذریعے قیام تاکہ اس کی تفصیلات پبلک ہونے سے یہ متنازعہ نہ بن سکے، ایف بی آر کی جانب سے گوادر پورٹ پر مختلف ٹیکسوں میں چھوٹ ، چینیوں کے دیگر متنازعہ معاملات کو خفیہ رکھنے اور دیگر مراعات شامل ہیں۔ چین کا پاکستانی معیشت پر استعماری کنٹرول کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ جون 2022 تک پاکستان چین کو قرضوں کی ادائیگی میں جتنی رقم (6.7 ارب ڈالر) خرچ کرے گا وہ ہمارے آئی ایم ایف کواسی مدت میں کی جانے والی ادائیگیوں (2.8 ارب ڈالر) سے دوگنا سے بھی زائد ہے۔
چین پاکستان کا کوئی ہمدرد ملک نہیں ، چینی ملحد قیادت مسلمانوں اور اسلام سے شدید نفرت کرتی ہے اور اس کا اندازہ چینی ملحد قیادت کے یوغر مسلمانوں کو نماز ، روزے اور دیگر اسلامی شعار سے روکنے، ان کی داڑھیاں نوچنے، مسلمان باحیا خواتین کو برہنہ لباس پہننے پر مجبور کرنے، خواتین کو ریپ کرنے، مسلمانوں کو سور کا گوشت کھلانے، مسلمان اماموں کو برسربازار نچوانے، ملینز میں مسلمانوں کو کیمپوں میں تشدد کا نشانہ بنانے، مسلمانوں کے لیے لمبی قید کی سزائیں اور حتیٰ کہ ان کو قتل کرنے جیسے اقدامات سے لگایا جا سکتا ہے۔ چین پاکستان کے کشمیر کے ایک حصے پر بھی قابض ہے، اور خطے میں اپنے استعماری اثر و نفوذ کو بڑھانے کیلئے معاشی استحصالی طریقوں کا سہارا لے رہا ہے، جس کو خوش آمدید کہنے میں ہماری سول اور فوجی قیادت پیش پیش ہے۔ سی پیک منصوبہ بھی انھی استعماری استحصالی منصوبوں کا حصہ ہے جس کا ایک مقصد پاکستان کی زراعت کی پوری سپلائی چین (supply chain) پر قبضہ اور پاکستان کے معدنی، زرعی ، آبی اور دیگر وسائل کے استعمال سے جنوبی چین کی غربت کم کرنا ہے۔ چینی قرضوں کے ذریعے پاکستان کے بعض وسائل کو ترقی دینا انگریزی استعمار کے ان ریلوے لائن منصوبوں سے ذرا مختلف نہیں جس کے ذریعے ہندوستان کے وسائل لندن اور برمنگھم پہنچتے تھے اور ایک اندازے کے مطابق 173 سالوں میں 45 ہزار ارب ڈالر کے وسائل ہندوستان سے لوٹے گئے۔
رسول اللہ ﷺ اور ان کے قابل ویژنری جانشین صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے روم اور فارس جیسی سپر طاقتوں سے مقابلہ کرنے کیلئے ایک سپر پاور سے اتحاد کر کے دوسرے سپرپاورسے جنگ نہیں کی تھی، بلکہ انتہائی جارحانہ حکمت عملی سے دونوں کو ایک ہی وقت میں زیر کیا تھا۔ جبکہ ہر ویژن سے عاری پاکستان کی سول و فوجی قیادت عملاً دونوں چین اور امریکہ کی اتحادی بنی ہوئی ہے، اور دونوں استعماری قوتوں کیلئے پاکستان کو چراہ گاہ بنا رکھا ہے۔ یہ سول و فوجی قیادت امت اور پاکستان کے مسلمانوں کی قیادت کا حق نہیں رکھتے۔ انشاء اللہ یہ شیخ عطا ابو رشتہ ابو یاسین کی قیادت میں حزب التحریر کی قیادت ہو گی جو افواج پاکستان کے اندر موجود مخلص افسروں کی بیعت سے خلافت قائم کرکےمسلمانوں کے حقیقی مفادات کا تحفظ کرے گی۔ اور ین اور ڈالروں کیلئے مسلمانوں کے خون کا سودا نہیں کرے گی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں ارشاد فرمایا؛
﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَتُرِيدُونَ أَن تَجْعَلُوا لِلَّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا مُّبِينًا﴾ [النساء: 144]
«اے اہل ایمان! مومنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بناؤ کیا تم چاہتے ہو کہ اپنے اوپر خدا کا صریح الزام لو؟(144)»
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس