Indian “Raymond Davis” Granted Reprieve
Friday, 22nd Shaban 1438 AH 19/05/2017 CE No:PR17035
Press Release
Indian “Raymond Davis” Granted Reprieve
Accepting to Appear Before the UN’s ICJ is Political Suicide and a Grave Sin in Islam
There was widespread anger in Pakistan when the primary judicial branch of the United Nations, the International Court of Justice, on 18 May 2017, decided upon a stay of execution for the Indian “Raymond Davis,” Kulbushan Jadhav, caught red-handed spying and organizing subversive activities in Pakistan. After the stay was announced, the Bajwa-Nawaz regime’s attorney general, Ashtar Ausaf, tried to quell public anger by saying the stay does not constitute a final judgment. However, the Bajwa-Nawaz regime has no grounds for defense because by accepting to appear before to the United Nations’ court in the first place is akin to striking one’s own feet with a hammer. It is political suicide and above all else, the UN and its ICJ is a Taghut, non-Islamic authority, to whom it is forbidden by Islam to refer to judgment.
Subjugating our affairs, whether it is the case of an Indian spy or the case of Occupied Kashmir or the occupation of Masjid al-Aqsa, to the United Nations, is futile because the five permanent veto-yielding members of its Security Council are all belligerent enemies of Muslims. The Muslims have never seen justice through the UN, its judicial, limb, the ICJ or any other limb. Moreover, it is haraam to refer to the UN, including its ICJ, because it is a non-Islamic authority (Taghut), ruling by kufr. Allah (swt) said,
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُواْ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُواْ إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُواْ أَن يَكْفُرُواْ بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلاَلاً بَعِيدًا
“Have you seen those who pretend to believe in what has been revealed to you and what has been revealed before you, how they go in their judgment to the Taghut, though they have been ordered to disbelieve in it. But Shaytan’s wish is to lead them astray” [Surah An-Nisa’a 4: 60].
In origin, the UN is the authority charged with implementing International Law, which the crusaders formulated to contain the ever expanding Islamic Khilafah State. Reeling from repeated defeats at the hands of the Muslims, in 1648, the European Christian states held the conference of Westphalia, where the crusaders laid down conventions of the so called “international law,” which was to usurp the rights of the Muslims and counter the dominance of Islam. Enforcing International Law, the League of Nations moved to destroy, occupy and fragment the Uthmaani Khilafah State. Its successor in enforcing the International Law, the United Nations, has ensured that the Muslim World remains divided into more than fifty “state-lets” and Occupied Kashmir and Occupied Palestine remain bleeding wounds in the side of the Ummah, whilst ensuring the inflicting of even more wounds.
Yet the Bajwa-Nawaz regime sacrifices the affairs of Muslims on the altar of the UN because of its alliance to the criminal mastermind of international conspiracies against the Ummah, the United States. The regime’s criminal referral to the UN’s judiciary is an urgent reminder of the need to withdraw from the UN and expose its conspiracy and enmity against Allah (swt), RasulAllah (saaw) and the Muslims. The current rulers are beyond any hope and so the Muslims of Pakistan must work with vigor to re-establish the Khilafah State on the Method of the Prophethood. With the permission of Allah (swt), the Khilafah, the shield of the Ummah, will reform the world, provide security and safety, safeguarding the blood, wealth and honor of Muslims, as it did for centuries. And it will return the rights to its people and punish the offenders on their crime. Yes, it is only the Khilafah alone; because it rules by a Divine Law from the Creator, full of goodness and justice; not by the law set by the killers of the Native American Indians, the pirates of England and the wars criminals in France, the Chinese oppressors of East Turkestan or the Russian supporters of the tyrant of ash-Sham. Allah (swt), The Powerful, The Compeller has told the truth:
﴿الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا﴾
“This day I have perfected for you your religion and completed My favor upon you and have approved for you Islam as religion.” [Surah Al-Ma’ida 5: 3]
O Sincere Officers of Pakistan’s Armed Forces! The Bajwa-Nawaz regime is working to herd us into mounting subjugation before the Hindu State. It is clear that both sides of the regime, the military and civilian, are working hand in glove according to the Akhand Bharat “Greater India” plan to raise India as the dominant regional power, in a bid to serve their masters in Washington. Even now it is not too late to overturn their treachery. Grant the Nussrah to Hizb ut Tahrir so finally these rulers are uprooted, the second Khilafah on the Method of the Prophethood is established and you are mobilized to liberate Kashmir and re-establish the dominance of Islam in the Indian Subcontinent as was the case for centuries. This Ramadhan, the month of victory, respond to Hizb ut-Tahrir to ensure that you are led by a Khaleefah Rashid, ruling by Islam, to lead you towards glory, might and honor in this world and the Akhirah.
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ﴾
“O you who believe! If you help (in the cause of) Allah, He will help you and consolidate your foothold.” [Surah Muhammad 47:7]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
بھارتی “ریمنڈڈیوس ” کو مدد فراہم کردی گئی
اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف کے سامنے پیش ہونا سیاسی خودکشی اور اسلام کی رُو سے بہت بڑا گناہ ہے
18 مئی2017 کو اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف نے بھارتی “ریمنڈڈیوس” کلبھوشن کی سزائے موت پر حکم امتناع جاری کردی جس کو پاکستان میں جاسوسی اور تخریبی کارروائیاں کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف پورے پاکستان میں شدید غصے کی لہر دوڑ گئی۔ حکم امتناعی جاری ہونے کے بعد باجوہ-نواز حکومت کے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے یہ کہتے ہوئے عوامی غصے کو کم کرنے کی کوشش کی کہ حکم امتناعی کوئی آخری فیصلہ نہیں ہے۔ لیکن باجوہ-نواز حکومت کےپاس اپنے دفاع میں کہنے کو کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ اقوام متحدہ کی عالمی عدالت انصاف کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کرنا ہی بذات خود اپنے پیر پر کلھاڑی مارنے کے مترادف تھا۔ یہ ایک سیاسی خودکشی ہے اور اس سے بھی بڑھ کر اقوام متحدہ اوراس کی عالمی عدالت انصاف طاغوت ، غیر اسلامی ادارہ ہے جس کی جانب فیصلے کے لیےرجوع کرنا اسلام کی رُو سے حرام ہے۔
اپنے معاملات کو اقوام متحدہ کے حوالے کرنا چاہے اس کا تعلق بھارتی جاسوس سے ہو یا مقبوضہ کشمیر سے ہویا مقبوضہ مسجد الاقصی سے ہو، بالکل بے کار ہے کیونکہ اس کی سیکیورٹی کونسل میں موجود ویٹو کی طاقت کے حامل پانچوں ممالک مسلمانوں کی شدید دشمن اور ان پر براہ راست حملہ آور ہیں۔ مسلمانوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے، چاہے وہ اس کا عدالتی ادارہ عالمی عدالت انصاف ہو یا کوئی بھی دوسرا ادارہ ہو، کبھی بھی انصاف ہوتے نہیں دیکھا۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی جانب فیصلوں کے لیے رجوع کرنا ، جس میں عالمی عدالت انصاف بھی شامل ہے، حرام ہے کیونکہ یہ ایک غیر اسلامی ادارہ (طاغوت) ہے جو کفر کی بنیاد پر فیصلے دیتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُواْ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُواْ إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُواْ أَن يَكْفُرُواْ بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلاَلاً بَعِيدًا
“کیا آپ (ﷺ) نے نہیں دیکھا اُن لوگوں کو جو دعوی کرتے ہیں کہ ایمان لائے ہیں، اس پر جو آپ ﷺ کی طرف اور آپ ﷺ سے پہلے نازل ہوا، چاہتے ہیں کہ اپنے فیصلے طاغوت(غیر اللہ) کے پاس لے جائیں حالانکہ اِن کو حکم ہوچکا ہے کہ طاغوت کا انکار کردیں۔ شیطان چاہتا ہے کہ اِن کو بہکاکر دور جاڈالے”(النساء:60)۔
درحقیقت اقوام متحدہ ایک ایسا ادارہ ہے جس کام بین الاقوامی قانون کا نفاذ ہے۔ سب سے پہلے صلیبیوں نے ریاستِ عثمانی خلافت کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے بین الاقوامی قانون کی داغ بیل ڈالی تھی۔ مسلمانوں کے ہاتھوں مسلسل شکستوں کا سامنا کرنے کے بعد 1648 میں یورپی عیسائی ریاستوں نے ویسٹ فیلیا میں ایک کانفرنس منعقد کی جس میں صلیبیوں نے نام نہاد “بین الاقوامی قانون” کی بنیاد رکھی۔ اس قانون کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کو غصب کرنا اور اسلام کی بالادستی کو روکنا تھا۔ اس بین الاقوامی قانون کے نفاذ کے لیے لیگ آف نیشنز حرکت میں آئی اور اس نے عثمانی خلافت کو تباہ کیا، اس پر قبضہ کیا اور آخر کار اس کے ٹکڑے کردیے۔ بین الاقوامی قانون کو نافذ کرنے کے لیے لیگ آف نیشنز کی جگہ اقوام متحدہ نے لی اور اُس نے اِس بات کو یقینی بنایا کہ مسلم دنیا پچاس سے زائد چھوٹی بڑی ریاستوں میں منقسم رہے اور مقبوضہ کشمیر و مقبوضہ فلسطین امت کے جسم پر ایک بہتے ہوئے زخم کی مانند قائم رہیں اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے جسم پر مزید زخم لگائے جاتے رہیں۔
لیکن اس سب کے باوجود باجوہ-نواز حکومت مسلمانوں کے امور کو اقوام متحدہ کی قربان گاہ پر قربان کررہی ہے کیونکہ اس کا اتحاد امت مسلمہ کے خلاف مجرمانہ بین الاقوامی سازشیں کرنے والے ماسٹر مائینڈ، امریکہ کے ساتھ ہے۔ حکومت کا اقوام متحدہ کی عدالت سے رجوع کرنے کا مجرمانہ عمل اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ اقوام متحدہ سے نِکلا جائے اور اس کی سازشوں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ، اس کے رسول ﷺ اور مسلمانوں کے خلاف اس کی دشمنی کو بے نقاب کیا جائے۔ موجودہ حکمرانوں سے اب کوئی امید نہیں رکھی جاسکتی اور اسی لیے پاکستان کے مسلمانوں پر لازم ہے کہ پوری قوت کے ساتھ نبوت کے طریقے پر دوبارہ ریاست خلافت کے قیام کے لیے کام کریں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اجازت سے خلافت، جو کہ امت کی ڈھال ہوتی ہے، دنیا کو تبدیل کرے گی، تحفظ و امن فراہم کرے گی اور مسلمانوں کے خون، مال اور عزت کی حرمت کی حفاظت کرے گی جیسا کہ وہ پہلے بھی صدیوں تک کرتی رہی تھی۔ وہ لوگوں کو ان کے حقوق دوبارہ دلوائے گی اور ان کے خلاف جرائم کرنے والوں کو سزائیں دے گی۔ اور ایسا صرف خلافت ہی کرسکتی ہے کیونکہ وہ اللہ کی وحی کی بنیاد ہر حکمرانی کرتی ہےجو مکمل اچھائی اور انصاف سے لبریز ہے۔ وہ اُس قانون کی بنیاد پر حکمرانی نہیں کرے گی جو مقامی امریکی ریڈ انڈینز کے قاتلوں، برطانوی قزاقوں، فرانس کے جنگی مجرموں، مشرقی ترکستان پر ظلم کرنے والے چین اور شام کے جابر کی حمایت کرنے والے روس کا بنایا ہوا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے سچ کہا ہے،
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا
“آج میں نے تمہارے لیےتمہارا دین مکمل کردیا اور تم پر اپنی نعمت مکمل کردی اور تمہارے لیے صرف اسلام کو بطور دین پسند کیا”(المائدہ:3)۔
افواج پاکستان کے مخلص افسران! باجوہ-نواز حکومت ہمیں ہندو رسیاست کے سامنے جھکانے کے لیے کام کررہی ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ حکومت کے دونوں بازو، سیاسی و عسکری، واشنگٹن میں بیٹھے اپنے آقا کے حکم پر اور اس کی خوشنودی کے حصول کے لیے مل کر اکھنڈ بھارت منصوبے کے لیے کام کررہے ہیں تا کہ بھارت کو خطے میں بالادست قوت بنایا جائے۔ اب بھی وقت ہاتھ سے نہیں نکلا کہ ان کی اس غداری کو پلٹا نہ دیا جائے۔ حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں تا کہ بلا آخر ان حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکا جائے، نبوت کے طریقے پر دوسری خلافت راشدہ قائم ہو اور کشمیر کی آزادی اور بر صغیر پاک و ہند پر اسلام کی بالادستی قائم کرنے کے لیےآپ کو حرکت میں لایا جائے۔ اس رمضان ، جو کہ کامیابیوں کا مہینہ ہے، حزب التحریر کی پکار کا جواب دیں تا کہ یہ بات یقینی بن جائے کہ خلیفہ راشد اسلام کی بنیاد پر حکمرانی اور اس دنیا اور آخرت میں کامیابی کے لیے آپ کی قیادت کرے۔
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ
“اے اہل ایمان اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گااور تم کو ثابت قدم رکھے گا”(محمد:7)