Indian-US Alliance Against Muslims:
Tuesday,03rd Shawwal 1438 AH | 27/06/2017 CE | No:PR17051 |
Press Release
Indian-US Alliance Against Muslims:
Spineless Bajwa-Nawaz Regime Facilitates the US Plan for Akhand Bharat (“Greater India”)
The Bajwa-Nawaz regime deserves immediate removal for its failure to counter the Indian-US nexus. So what of its working hand in hand with the US to ensure that India becomes the dominant regional power? The US President Donald Trump’s meeting with Indian Prime Minister, Narendra Modi, at the White House on 26 June 2017, enhanced military cooperation. Trump enthusiastically thanked Modi for his substantial purchases of military equipment boasting, “Nobody makes military equipment like we make military equipment, so thank you very much.” And to set the anti-Muslim mood for the alliance, following a bilateral meeting with senior members of both administrations, Trump said both the US and India have been affected by the “evils of terrorism” and the “radical ideology that drives them.”
What an ungrateful master that the Bajwa-Nawaz regime has bound Pakistan to in slavery! Whilst the US demands that Pakistan sacrifices its troops and economy to further the US agenda, the US works actively to support India against Pakistan. As for the Bajwa-Nawaz regime, in blind slavery, it is fully assisting its master in his plans for Akhand Baharat (“Greater India.”) Thus, the US is expanding India’s nuclear capabilities, including the building of new nuclear reactors and the acquisition of sensitive missile technology through the Missile Technology Control Regime (MTCR), whilst the Bajwa-Nawaz regime’s limits our ambitions to low-yield tactical nuclear weapons. The US is promoting the expansion of the Indian Kulbashan Yadav network in Afghanistan, whilst the Bajwa-Nawaz regime works in co-ordination with the US agent in Kabul to create tensions with Afghanistan. Moreover, America demands the burial of the Kashmir issue and the declaration of those who are fighting for its liberation as “terrorists,” whilst the Bajwa-Nawaz regime exercises “restraint” before open Indian hostility. As for the Deen of Muslims which is their most powerful possession, the US and Indian denounce it as “terrorism” and “radicalism,” whilst the Bajwa-Nawaz regime works to forcefully stamp out Islamic political expression, including the call for the shield of the Ummah, the Khilafah. And the spineless Bajwa-Nawaz regime works to incapacitate us before the Western crusaders and hateful Hindu mushrikeen, even though Allah (swt) warned,
﴿مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ﴾
“Neither those who followed earlier revelation who deny the truth, nor the Mushrikeen like to see good bestowed upon you from your Sustainer; but Allah bestows grace upon whom He chooses- for Allah is limitless in His great bounty.” [Surah al-Baqara 2:105]
O Sincere Officers of Pakistan’s Armed Forces!
The spineless Bajwa-Nawaz regime is submitting to the US and India to establish an era of Akhand Baharat “Greater India.” Expecting any real change and serious challenge from Bajwa and his hand picked men is a fool’s expectation. It is clear that Bajwa is no less than Musharraf, who you curse at the very mention of his name. So that you do not regret the dark days of Bajwa in the future, end them now. Know that it is the Khilafah on the Method of the Prophethood can alone effectively challenge the Indian-US nexus. It is the shield of the Ummah alone will release Pakistan from the damaging alliance with US. It alone will work to ensure that will prevent Pakistan from being weakened culturally, economically, politically and militarily through normalization with the Hindu State. It alone will work to motivate the entire Ummah on the basis of Islam, in the short path to ensure the unification of all the Muslim Lands as the single, most resourceful state in the world. The Ummah awaits her rescue at your hands and Hizb ut Tahrir demands the Nussrah for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood, so who will respond?
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
مسلم مخالف بھارت-امریکہ اتحاد:
بزدل باجوہ-نواز حکومت اکھنڈ بھارت کے امریکی منصوبے میں سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے
بھارت-امریکہ گٹھ جوڑ کے خلاف مزاحمت نہ کرنے پر باجوہ-نواز حکومت کا فوری ہٹا یا جانا انتہائی ضروری ہو گیا ہے۔ بھارت کو علاقائی طاقت بنانے میں امریکہ کی بھر پور اعانت کرنے پرکیا اس حکومت کے خلاف خاموشی اختیار کی جانے چاہیے؟ 26 جون 2017 کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کی اور فوجی اشتراک کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ ٹرمپ نے بہت گرم جوشی سے مودی کا اس بات پر شکریہ ادا کیا کہ اس نے بڑی تعداد میں فوجی سازو سامان خریدا ہے۔ ٹرمپ نے کہا:”جس طرح کا فوجی سازو سامان ہم بناتے ہیں کوئی دوسرا نہیں بناتا، لہٰذا آپ کا بہت شکریہ”۔ دونوں حکومتوں کے سینئر اہلکاروں کی ملاقات کے بعد ٹرمپ نے یہ کہتے ہوئے اس اتحاد کی مسلم مخالفت کو واضح کردیا کہ امریکہ اور بھارت دونوں ” دہشت گردی کے شیاطین” اور “انتہا پسند آئیڈیالوجی” سے متاثر ہیں جو اس دہشت گردی کو چلاتی ہے۔
کتنا ناشکرا آقا ہے جس کی غلامی میں باجوہ-نواز حکومت نے پاکستان کو باندھ رکھا ہے! ایک طرف امریکہ پاکستان سے اس کی معیشت اور فوجیوں کی قربانی مانگتا ہے تا کہ اس کے مفادات کا تحفظ ہوسکے اور دوسری جانب پاکستان کے خلاف بھارت کو تیزی سے مضبوط کررہا ہے۔ جہاں تک باجوہ-نواز حکومت کا تعلق ہے تو وہ اندھی غلامی کرتے ہوئے اپنے آقا کے اکھنڈ بھارت منصوبے پر اس کی مکمل معاونت کررہی ہے۔ امریکہ بھارت کی ایٹمی صلاحیتوں کو بڑھا رہا ہے جس میں نئے ایٹمی ری ایکٹروں کی تعمیر اور میزائل ٹیکنالوجی کنٹرول رجیم کی ذریعے اسے حساس میزائل ٹیکنالوجی فراہم کررہا ہے جبکہ باجوہ-نواز حکومت نے پاکستان کی صلاحیت کو چھوٹے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیاروں تک محدود کررکھا ہے۔ امریکہ افغانستان میں بھارتی کلبھوشن یادیو نیٹ ورک کو وسعت دینےمیں معاونت فراہم کررہا ہے جبکہ باجوہ-نواز حکومت کابل کی امریکی ایجنٹ حکومت کے ساتھ مل کر افغانستان کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کررہی ہے۔ امریکہ کشمیر کے مسائلے کو دفنانے کا مطالبہ کررہا ہے اور آزادی کے لیے لڑنے والوں کو “دہشت گرد” قرار دے رہا ہے جبکہ باجوہ-نواز حکومت بھارتی جارحیت کے سامنے “تحمل” کا مظاہرہ کرتی ہے۔ دین اسلام جو مسلمانوں کو انتہائی عزیز ہے اور جو ان کی طاقت کا سرچشمہ ہےامریکہ اور بھارت اسے “دہشت گرد” اور انتہا پسند” کہتے ہیں جبکہ باجوہ-نواز حکومت ریاستی طاقت کے ذریعے اسلامی سیاسی اظہار رائے کو کچل رہی ہے جس میں امت کی ڈھال خلافت کے قیام کی سیاسی پکار بھی شامل ہے۔ باجوہ-نواز حکومت مغربی صلیبیوں اور ہندو مشرکین کے سامنے ہمارے ہاتھ پاؤں کاٹ رہی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے خبردار کیا ہے،
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
“نہ تو اہل کتاب کے کافر اور نہ مشرکین چاہتے ہیں کہ تم پر تمہارے رب کی کوئی بھلائی نازل ہو، اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنی رحمت سے عطا فرمائے ، اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے “(البقرۃ:105) ۔
افواج پاکستان کے مخلص افسران!
بزدل باجوہ-نواز حکومت امریکہ اور بھارت کے سامنے جھکتی جارہی ہے تا کہ اکھنڈ بھارت کا دور شروع کیا جاسکے۔ باجوہ اور اس کے چُنے ہوئے لوگوں کی جانب سے کسی سنجیدہ مزاحمت اور تبدیلی کی توقع رکھنا خود فریبی ہے۔ یہ واضح ہے کہ باجوہ کسی بھی طرح مشرف سے کم نہیں جس کا نام سنتے ہی آپ اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔ تو باجوہ کا دور گزر جانے کے بعدپچتانے سے بچنے کے لیے اس کے دور کا ابھی خاتمہ کردیں۔ یہ جان لیں کہ صرف نبوت کے طریقے پر خلافت ہی موثر طریقے سے بھارت- امریکہ گٹھ جوڑ کا مقابلہ کرے گی۔ صرف امت کی ڈھال، خلافت ہی پاکستان کو امریکی اتحاد کے خاردار چنگل نے نجات دلائے گی۔ صرف خلافت ہی بھارت کے ساتھ نارملائیزیشن کے نام پر پاکستان کو بھارت کے سامنے معاشی، سیاسی اور فوجی لحاط سے کمزور ہونے سے روک دے گی۔ خلافت پوری امت کو اسلام کی بنیاد پر مختصر ترین عرصے میں متحرک کرے گی تا کہ تمام مسلم علاقوں کو ایک واحد طاقتور اور انتہائی باوسائل ریاست میں یکجا کردیا جائے۔ امت آپ سے یہ امید رکھتی ہے کہ آپ اسے بچائیں گے اور حزب التحریرنبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے آپ سے نصرۃ کا مطالبہ کرتی ہے۔ تو کون ہے جو اس پکار کا جواب دے گا؟
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس