Kayani’s purges Pakistan’s armed forces of any officer who seeks to end the American Raj
Kayani’s purges Pakistan’s armed forces of any officer who seeks to end the American Raj
On 3 August 2012, the Chief of Army Staff, General Kayani approved sentencing of Rigorous Imprisonment for five officers of Pakistan’s armed forces, including the highly decorated and widely respected Brigadier Ali Khan.
Hizb ut-Tahrir states that the court martial proceedings against officers like Brigadier Ali Khan are because of the American policy to purge the Muslim armed forces of any sincere and capable officer who wants a strong and liberated Ummah. This policy is in place because America has for many years been concerned that matters will slip out of her hands as she seeks control of the Muslim armed forces. In the Washington Post in March 2009, David Kilcullen, who was adviser to then CENTCOM commander General, David H Petraeus, on America’s war, said, “Pakistan has 173 million people, 100 nuclear weapons, an army bigger than the US Army…We’re now reaching the point (of)…an extremist takeover — that would dwarf everything we’ve seen in the war on terror today.” It is this American policy of purging those officers who are inclined to Islam that is being pursued by America’s agents in Bangladesh, led by Shaikh Hasina, with the arrests of dozens of sincere officers, who stood on the side of Islam and against the traitor rulers who ally with America. It is this purging policy that has been followed over decades in Syria and has only failed recently due to the bravery of sincere officers, who turned their back on the tyrant Bashar al-Assad in support of the people who are rising for Khilafah.
Hizb ut-Tahrir asks, is this not the policy that officers like Kayani and Zaheer ul-Islam are pursuing, rewarded by America with promotions and extensions for their loyal service? Is this policy not to make the officers of Pakistan’s armed forces into guardians for American interests against their own people, whom they have sworn to protect against foreign aggressors? Has this policy not already been pursued in the tribal areas and have Kayani and Zaheer ul-Islam not shown their willingness to extend this war of Fitna into Pakistan’s major cities, including Karachi? Is this not why any sincere officer that raises his voice against drone attacks, military operations in Abbotabad and Salala and the rising American Raj hounded out of the armed forces or made an example so that others will not make a stand? So, who really should be subject to court martial, sincere officers like Brigadier Ali Khan or traitors like Kayani and Zaheer ul-Islam, we ask?
Hizb ut-Tahrir assures Kayani and his masters in Washington that they will fail even if they were to enter into the house of every single officer, as Firawn failed in his frantic search for Musa عليه السلام.
And Hizb ut-Tahrir emphasises its call to the officers of the Pakistan Armed Forces to grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the establishment of the Khilafah. And may Allah سبحانه و تعالى bring the day through the brave and sincere officers soon, when the mischief and falsehood of the criminal traitors are obliterated by the truth of Islam. Allah سبحانه و تعالى said,
لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
“That He might cause the truth to triumph and bring falsehood to nothing, even though the criminals hate it.” [Surah al-Anfaal 8:8]
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
URDU INP DOWNLOAD
URDU PDF DOWNLOAD
بسم الله الرحمن الرحيم
ہفتہ،16 رمضان، 1433 ھ 04/08/2012 نمبر:PN12042
کیانی افواجِ پاکستان سے ہر اس آفیسر کو نکال دینا چاہتا ہے جو امریکی راج کا خاتمہ چاہتا ہو
3 اگست 2012 کو چیف آرمی سٹاف، جنرل کیانی نے افواجِ پاکستان کے پانچ افسران کے خلاف قید بامشقت کی سزا کی منظوری دے دی۔ ان افسران میں انتہائی مشہور اور باعزت آفیسر بریگیڈئر علی خان بھی شامل ہیں۔
حزب التحریر کا موقف ہے کہ بریگیڈئر علی خان جیسے افسران کے خلاف کورٹ مارشل کی کاروائی اس امریکی پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت مسلم افواج میں سے ہر اس مخلص اور قابل افسر کو نکال دیا جائے جو ایک مضبوط اور آزاد امت مسلمہ کے تصور کو عملی جامہ پہنانا چاہتا ہو۔ یہ پالیسی اس لیے اپنائی گئی کیونکہ امریکہ کئی سالوں سے اس اندیشے کا شکار تھا کہ کہیں مسلم افواج کے معاملات اس کے قابو سے باہر نہ نکل جائیں۔ مارچ 2009 کو اس وقت کے سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹروس کے مشیر ڈیوڈ کلکِلن نے واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے اپنے مضمون “امریکہ کی جنگ” میں لکھا کہ “پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی آبادی 173 ملین ہے، اوراس کے پاس 100 نیوکلیئر ہتھیار ہیں، اور اس کی فوج امریکہ کی فوج سے بڑی ہے…ہم ایسے نقطے پر پہنچ گئے ہیں کہ…انتہاء پسند اقتدار میں آجائیں گے…اور یہ ایسی صورتِ حال ہے کہ آج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اس خطرے کے سامنے کچھ بھی نہیں”۔ یہی وہ امریکی پالیسی ہے جس کے تحت بنگلادیش میں امریکی ایجنٹوں نے، جن کی قیادت شیخ حسینہ کر رہی ہے، بنگلادیش کی افواج کے سینکڑوں مخلص افسران کو گرفتار کیا جنھوں نے حکمرانوں کی امریکہ نواز پالیسی کے خلاف مزاحمت کی اور اسلام کے لیے ایک موقف اختیار کیا۔ یہی وہ پالیسی ہے جس پر شام میں کئی دہائیوں سے عمل ہو رہا تھا لیکن ان مخلص اور بہادر افسران کی وجہ سے حال ہی میں یہ پالیسی شام کے حکمران کے سر پر ہی اُلٹ گئی جب ان افسران نے خلافت کے قیام کا مطالبہ کرنے والے عوام کا ساتھ دے دیا اور ظالم بشار کی حمائت سے ہاتھ کھینچ لیا۔
حزب التحریر پوچھتی ہے کیا یہ امریکہ کی پالیسی نہیں کہ کیانی اور ظہیر الاسلام جیسے افسران کو امریکی مفادات کی تکمیل میں ان کی بے پناہ کاوشوں کے عوض ترقیوں اور انعامات سے نوازا جائے؟ کیا یہ امریکی پالیسی نہیں ہے کہ امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے افواجِ پاکستان کو اپنے ہی عوام کے خلاف کھڑاکر دیا جائے جبکہ افواجِ پاکستان نے تو بیرونی حملہ آوروں کے خلاف اپنے مسلمان بھائیوں کے تحفظ کی قسم کھائی ہے؟ کیا اسی پالیسی کو قبائلی علاقوں میں نافذ نہیں کیا گیا اور کیا کیانی اور ظہیر الاسلام نے فتنے کی اس جنگ کو کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں تک پھیلانے پر اپنی آمادگی کا اظہار نہیں کیا؟ کیا یہی وہ پالیسی نہیں ہے جس کے تحت ایسے ہر مخلص آفیسر کو عبرت کا نمونہ بنا دیا جاتا ہے جو ڈرون حملوں، ایبٹ آباد اور سلالہ پر حملے اور امریکی راج کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتا ہے تا کہ ان غداریوں کے خلاف کوئی دوسرا آواز اٹھانے کی جرأت نہ کرے؟ تو ہم پوچھتے ہیں کہ کس کا کورٹ مارشل ہونا چاہیے؟ بریگیڈئر علی خان جیسے مخلص افسران کا یا کیانی اور ظہیر الاسلام جیسے غداروں کا۔
حزب التحریر کیانی اور واشنگٹن میں موجود اس کے آقاؤں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ اگر وہ ایک ایک افسر کے گھر میں بھی گھس جائیں تب بھی ناکام رہیں گے بالکل ویسے ہی جیسے فرعون موسی علیہ اسلام کی تلاش میں ناکام و نامراد ہوا تھا۔ حزب التحریر افواجِ پاکستان کے مخلص افسران کو پکارتی ہے کہ وہ خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرة دیں۔ مخلص اور بہادر افسران کے ذریعے اللہ وہ دن جلد لائے گا جب اسلام کی سچائی کی بدولت ان مجرم غداروں کے فساد اور باطل کا خاتمہ ہو جائے گا۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ فرماتا ہے:
لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
“تاکہ اللہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کر دے گو یہ مجرم لوگ ناپسند ہی کریں”۔ (الانفال۔8)
میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان