Let the US Sink in the Graveyard of Empires
Tuesday, 27th Muharram 1439 AH | 17/10/2017 CE | No: PR17071 |
Press Release
Let the US Sink in the Graveyard of Empires
Pakistan’s Rulers Strive to Secure for the US by Talks
that Which it Could never Achieve for Itself in Battle
Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan strongly condemns the US sponsored QCG gathering in Muscat on 16 October 2017, that is the beginning of attempts to secure a political cover for permanent presence of US military and private military on the doorstep of the world’s only Muslim nuclear power. Crippled by a shattered economy and demoralized troops, as always the US is looking to Pakistan’s rulers to achieve for it that which it could not achieve for itself ever. And this is why the US praised General Bajwa’s personal efforts to ensure political negotiations over Afghanistan, with the US Chairman Joint Chiefs of Staff Gen Joseph Dunford declaring on 5 October 2017, “We were encouraged… with General Bajwa’s visit to Afghanistan… he had very good meetings with Afghan leadership. Our leadership was engaged in those meetings as well.”
O Muslims of Pakistan!
From an ocean apart, the US had no hope in achieving and maintaining a regional presence without the assistance of Pakistan’s rulers. The last sixteen years of alliance with the crusaders has only brought us military leaders that traded our security and our blood to secure their own luxurious retirements. It brought us Musharraf who mobilized our intelligence, air bases and air corridors to secure the Americans an occupation that they could never achieve by themselves. It brought us Kayani and Raheel who mobilized our strength and power in the tribal areas to grant respite to the cowardly crusaders, who, if left on their own, would have long ago sunk in the “graveyard of the empires”, like the British Imperialists and Soviet Russians before them. And it has now brought us Bajwa, who is busy now extending a rope of political legitimacy to the exhausted US military presence on our doorstep, by herding the Afghan Taliban into the maze of negotiations.
O Muslims of Pakistan’s Armed Forces!
Why respond to Trump’s agenda when we can set an agenda for the world’s thug and cut it down to its real size?! A sincere Islamic leadership would announce immediate withdrawal from America’s crusade, defiantly expel the US ambassador and round up the American CIA, FBI and private military that have launched a campaign of blasts and assassinations to prod our capable armed forces into the tribal areas to fight America’s war for it. That’s just the start. The embassy and consulates would be sealed, as well as the Raymond Davis bases that infest our cities and even our sensitive military cantonment areas. Even that’s just the start. Instead of ordering our intelligence to force the Afghan Taliban to be ensnared in the maze of negotiations to legitimize the US military footprint, they would be fully mobilized in their love for Jihad and martyrdom to force its withdrawal in humiliation. Our armed forces would stand at the Durand Line to shoot down any fleeing US troops and observe as the US occupation is torn asunder, as the Soviet Russians and Imperialist British before them. And for the creative Islamic leadership, even that’s just the start.
Abandon the spineless leadership that trades with our security and blood for accolades from our enemies and vast personal wealth. Grant the Nussrah now to Hizb ut Tahrir for the re-establishment of the Khilafah so that you are finally commanded by those that seek glory from Allah (swt) Alone.
الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا
“Those who take disbelievers for allies instead of believers, do they seek honor, power and glory with them? Verily, then to Allah belongs all honor, power and glory.” [Surah an-Nisa’a 4:139]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
امریکہ کو سلطنتوں کے قبرستان میں دفن ہونے دیں
پاکستان کے حکمران مذاکرات کے ذریعے امریکی اہداف کےحصول کو یقینی بنا رہے ہیں
جو امریکہ خود میدان جنگ میں حاصل نہیں کرسکتا
حزب التحریر ولایہ پاکستان 16 اکتوبر 2017 سے مسقط میں امریکی رضامندی اور حمایت کے تحت ہونے والے چار ممالک کے اجلاس کی شدید مذمت کرتی ہے۔ یہ اجلاس اُن کوششوں کی ابتداء ہے جس کا مقصد دنیا کی واحد مسلم ایٹمی طاقت پاکستان کے دروازے، افغانستان، پر امریکی فوجی اور نجی عسکری تنظیموں کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے سیاسی حل فراہم کرنا ہے۔ امریکہ، جس کی معیشت مفلوج اور فوج دل شکستہ ہے، ہمیشہ پاکستان کے حکمرانوں کی جانب دیکھتا ہے کہ وہ اس کے اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کریں جو امریکہ خود اپنے لیے حاصل نہیں کرسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ افغانستان کے مسئلے پر سیاسی مذاکرات کو یقینی بنانے کی جنرل قمر جاوید باجوہ کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے امریکہ کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے 5 اکتوبر 2017 کو کہا، “جنرل باجوہ کے دورہ افغانستان سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔۔۔۔ ان کی افغان قیادت کے ساتھ بہت اچھی ملاقاتیں ہوئیں تھیں۔ ہماری قیادت بھی ان ملاقاتوں میں شریک تھی”۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
پاکستان کے حکمرانوں کی مدد کے بغیر سات سمندر پار بیٹھے امریکہ کی پاس کوئی ایسی طاقت نہیں کہ وہ ہمارے خطے میں اپنی موجودگی کو قائم اور برقرار رکھ سکے۔ صلیبیوں کے ساتھ پچھلے سولہ سال کے اتحاد نے ہمیں ایسی فوجی قیادت دی جنہوں نے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی پُر آسائش زندگی کو یقینی بنانے کے لیےہمارے تحفظ اور ہمارے خون کا سودا کیا ۔ صلیبیوں کے ساتھ اتحاد نے ہم کو مشرف دیا جس نے افغانستان پر امریکی حملے اور قبضے کے لیے ہمارے فضائی راستے، سرزمین اور انٹیلی جنس امریکہ کو فراہم کیں جبکہ امریکہ مشرف کی اس مددکے بغیر کسی صورت افغانستان پر قبضہ نہیں کرسکتا تھا۔ صلیبیوں کے ساتھ اتحاد نے ہم کو کیانی اور راحیل دیےجنہوں نے ہماری طاقت و قوت کو قبائلی علاقوں میں استعمال کیا تا کہ افغانستان میں بزدل صلیبی افواج کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔حالانکہ اگر امریکہ کو یہ مدد فراہم نہ کی جاتی توآج سے بہت پہلے ہی امریکہ “سلطنتوں کے قبرستان ” میں دفن ہو چکا ہوتا جیسا کہ اس سے پہلے برطانوی راج اور سوویت یونین کو دفنایا گیا تھا۔ اور اب اِن صلیبیوں کے ساتھ اتحاد نے ہم کو باجوہ دیا ہے جو ناقابل اعتبار اتحادی کے ساتھ اتحاد کو جاری رکھتے ہوئے افغان طالبان کو مذاکرات کے جال میں پھنسانے کی کوشش کررہا ہے تا کہ تھکی ماندی امریکی فوج کی ہمارے دروازے پر موجودگی کو سیاسی جواز میسر آجائے۔
افواج پاکستان میں موجود مسلمانو!
ہم کیوں ٹرمپ کے منصوبے پر عمل کریں جبکہ اس عالمی غنڈے کے خلاف ہم خود اپنا منصوبہ لاگو کر کے اس کو اس کی حقیقی اوقات یاد دلا سکتے ہیں؟! اگر ایک مخلص اسلامی قیادت ہوتی تو وہ فوراً امریکی صلیبی جنگ سے علیحدگی اختیار کرتی، امریکی سفیر کو ملک بدر کرتی اور امریکی سی آئی اے، ایف بی آئی اور اس کی نجی عسکری تنظیموں کو گھیر لیتی جنہوں نے ملک میں بم دھماکوں اور قتل و غارت گری کی مہم چلوائی تا کہ ہماری باصلاحیت افواج کو امریکی جنگ لڑنے کے لیے قبائلی علاقوں میں جھونک دیا جائے۔ اور یہ تو صرف ابتداء ہوتی، اس کے بعد مخلص اسلامی قیادت امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں کو بند اور ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کا خاتمہ کرتی جس نے اپنے اڈے ہمارے شہروں بلکہ حساس فوجی علاقوں تک میں بنا رکھے ہیں۔ یہ اقدامات بھی محض ابتدائی ہوتے، اس کے ساتھ ساتھ مخلص اسلامی قیادت ہمارے انٹیلی جنس اداروں کو حرکت میں لاتی اور خطے سے امریکہ کی ذلت ورسوائی کی ساتھ انخلاء کو یقینی بناتی نہ کہ یہ کہ وہ افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے اپنی صلاحیتیں استعمال کریں تا کہ امریکہ کی موجودگی کو قانونی بنادیا جائے۔ ہمارے افواج ڈیورنڈ لائن پر کھڑی ہوتیں تا کہ بھاگتے ہوئے امریکی فوجیوں کو نشانہ بنائیں اور امریکی قبضے کے خاتمے کانظارہ دیکھیں جیسا کہ اس سے پہلے سوویت روس اور برطانیہ کے ساتھ ہوا تھا۔ اور یہ سب اقدامات بھی ایک مخلص اور تیز اسلامی قیادت کے لیے محض ابتدائی اقدامات ہی ہوتے۔ اس کمزور قیادت سے چھٹکارا حاصل کریں جو ہمارے دشمنوں سے تعریف و توصیف کے حصول اور ذاتی دولت میں بے پناہ اضافے کے لیے ہمارے تحفظ اور خون کا سودا کرتی ہے۔ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریرکو فوری نصرۃ فراہم کریں تا وہ لوگ آپ کی قیادت کریں جو صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی تعریف و توصیف کی خواہش رکھتے ہیں۔
الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا
“جن کی حالت یہ ہے کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے پھرتے ہیں، کیا ان کے پاس عزت کی تلاش میں جاتے ہیں؟(تو یاد رکھیں کہ) عزت تو ساری کی ساری اللہ تعالیٰ کے قبضے میں ہے”(النساء:139)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس