Liberation of Occupied Kashmir
Wednesday, 22nd Shawwal 1437 AH 27/07/2016 CE No: PN16045
Press Release
Liberation of Occupied Kashmir
Is There Not a Mu’atasim in the Ranks of the Armed Forces who Responds to Swaraj’s Challenge by Liberating Kashmir?
On 23rd July 2016 India’s Minister for External Affairs Sushma Swaraj arrogantly declared: “Whole India wants to tell Pakistani premier in one voice that his and Pakistan’s dream (of making Kashmir its part) will never come true”. Swaraj’s bold statement about Kashmir came as the Hindu state observed the weak stance of Pakistan’s civil and military leadership where they openly abdicated their responsibility towards Kashmiri Muslims by abandoning the Muslims of the valley to the mercy of colonial institutions like the United Nations and the so called international community. Such is the cowardice of the Pakistani regime that PM’s Advisor’s on Foreign Affairs Sartaj Aziz took pains to highlight that the recent uprising in the valley had nothing to do with Pakistan and was “indigenous” in its nature. Is the Pakistani regime holding as sacred the “Line of Control” which its military forces cannot cross? Or is it working towards making it a permanent border between India and Pakistan? If not, what holds back Pakistan’s powerful armed forces for mobilizing in support of the oppressed Muslims of the valley who have faced horrendous state oppression at the hands of occupying Indian forces?
Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan declares that it makes no distinction between Azad Kashmir, Lahore, Karachi or Quetta and Indian occupied Kashmir. All of these are Muslim lands and it is incumbent upon Pakistan’s Armed forces to extend their protection to all of these lands.
O Officers of the Armed Forces! The Hindu State dares you and challenges you over its claim over Kashmir, so is there not a man of honor amongst you who responds to the Hindu State not through words but by action? Is there not amongst you a Mutasim who would respond to the calls of the oppressed? O brothers! Do you not see how America’s war of Fitna in the tribal areas has consumed your strength, made you a tool for strengthening America’s occupation of Afghanistan and distracted you from your enemy, the Hindu State and your responsibility towards Muslims of Kashmir! Do you not see the treachery of your rulers, who under the guise of fighting extremism and hate speech declare the noble duty of Jihad as “terrorism”. Swaraj mocked you with the same argument declaring Burhan Wani as a “terrorist” instead of a Mujahid. Jihad is an obligation of the Deen binding upon you, so that you march forward in the way of Allah to help your oppressed brothers and sisters in Kashmir and liberate it from the clutches of the Hindu State. We call upon you to fulfill your duty to Allah, His Messenger and your fellow Muslims. Mobilize now in support of your Deen, Uproot these treacherous rulers who have chained you in to the service of America, stand with your Ummah, grant Nussrah to Hizb ut-Tahrir and pledge loyalty to a Khaleefah who will lead you in Jihad to liberate Kashmir and other Muslim lands.
وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيرًا
“And what is wrong with you that you fight not in the Cause of Allah, and for those weak, ill-treated and oppressed among men, women, and children, whose cry is: “Our Lord! Rescue us from this town whose people are oppressors; and raise for us from You one who will protect, and raise for us from You one who will help.” [Surah An Nisa’a 4:75]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
مقبوضہ کشمیر کی آزادی
کیا افواج پاکستان میں کوئی معتصم نہیں جو ششما سوراج کے چیلنج کا جواب کشمیر کی آزادی کے ذریعے دے؟
23 جولائی 2016 کو بھارت کی امور خارجہ کی وزیر ششما سوراج نے تکبر کے ساتھ یہ اعلان کیا کہ: “پورا بھارت یک زبان ہو کر پاکستانی وزیر اعظم کو یہ بتا دینا چاہتا ہے کہ ان کا اور پاکستان کا خواب (کشمیر کا الحاق پاکستان) کبھی پورا نہ ہوگا”۔ ششما سوراج کشمیر کے حوالے سے یہ پُراعتماد بیان دینے کے قابل اس لئے ہوئی کیونکہ ہندو ریاست پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کے کمزور موقف اور عمل کا مسلسل مشاہدہ کر رہی ہے کہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی قسمت کا فیصلہ استعماری اداروں جیسا کہ اقوام متحدہ اور نام نہاد بین الاقوامی برادری کے حوالے کر کے اپنی ذمہ داری سے سبکدوشی اختیار کر رکھی ہے۔ راحیل-نواز حکومت کی بزدلی کی انتہاء یہ ہے کہ وزیر اعظم کے امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے بڑی تکلیف سے کہا کہ وادی میں حالیہ احتجاج کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں اور یہ “مقامی” تحریک ہے۔ کیا پاکستان کی حکومت “لائن آف کنٹرول” کو مقدس سمجھتی ہے کہ اس کی افواج اس کو پار نہیں کر سکتیں؟ یا وہ اس کو پاکستان و بھارت کے درمیان مستقل سرحد بنانے کے لئے کام کر رہی ہے؟ اور اگر ایسا نہیں ہے تو پھر کیا امر مانع ہے کہ پاکستان کی طاقتور افواج وادی کے مظلوم مسلمانوں کے لئے حرکت میں نہ آئیں جو قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں بدترین ریاستی مظالم کا سامنا کر رہے ہیں؟
حزب التحریر ولایہ پاکستان واضح کر دینا چاہتی ہے کہ وہ آزاد کشمیر، کراچی، کوئٹہ اور بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کوئی فرق نہیں کرتی۔ یہ تمام علاقے مسلم علاقے ہیں اور افواج پاکستان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ان تمام علاقوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
اے افواج پاکستان کے افسران! ہندو ریاست آپ کو چیلنج کرنے کی ہمت کر رہی ہے، تو کیا آپ کے درمیان کوئی ایسا عزت دار، معزز اور بہادر نہیں جو ہندو ریاست کو زبان سے نہیں بلکہ عمل سے منہ توڑ جواب دے؟ کیا آپ میں کوئی معتصم نہیں جو مظلوموں کی پکار کا جواب دے؟ اے بھائیوں! کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ کس طرح قبائلی علاقوں میں لڑی جانے والی امریکی فتنے کی جنگ نے آپ کی صلاحیتوں اور طاقت کو زنگ لگا دیا ہے، آپ کو افغانستان میں امریکی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے ایک آلہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور آپ کی توجہ دشمن ہندو ریاست اور کشمیری مسلمانوں کی ذمہ داری سے ہٹا دی گئی ہے! کیا آپ اپنے حکمرانوں کی غداری کو نہیں دیکھ رہے جو انتہا پسندی اور نفرت انگیز خیالات سے جنگ کے پردے میں جہاد کو “دہشت گردی” قرار دے رہے ہیں۔ ششما سوراج آپ کا مذاق اسی دلیل سے اڑا رہی ہے کہ برہان وانی مجاہد نہیں بلکہ دہشت گرد ہے۔ جہاد دین کا اہم ترین فرض ہے جس کی ادائیگی آپ پر لازم ہے تاکہ آپ اللہ کی راہ میں اپنے مظلوم کشمیری مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے لئے حرکت میں آئیں اور انہیں ہندو ریاست کے چنگل سے آزادی دلائیں۔ ہم آپ کو پکارتے ہیں کہ آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ، اس کے رسول ﷺ اور اپنے مسلمان بھائیوں کے لئےاپنی ذمہ داری کو ادا کریں۔ اپنے دین کی نصرت کے لئے حرکت میں آئیں، ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں جنھوں نے آپ کو امریکہ کی خدمت میں مخصوص کر رکھا ہے، اپنی امت کے ساتھ کھڑے ہوں، حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں اور اس خلیفہ کو بیعت دیں جو کشمیر اور دیگر مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لئے ہونے والے جہاد میں آپ کی قیادت کرے گا۔
وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنْ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ وَالْوِلْدَانِ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْ هَذِهِ الْقَرْيَةِ الظَّالِمِ أَهْلُهَا وَاجْعَل لَنَا مِنْ لَدُنْكَ وَلِيًّا وَاجْعَل لَنَا مِنْ لَدُنْكَ نَصِيرًا
“بھلا کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور ان ناتواں مردوں، عورتوں اور ننھے ننھے بچوں کی آزادی کے لئے جہاد نہ کرو؟ جو یوں دعائیں مانگ رہے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ان ظالموں کی بستی سے ہمیں نجات دے اور ہمارے لئے خود اپنے پاس حمایتی مقرر کر دے اور ہمارے لئے خاص اپنے پاس سے مددگار بنا ” (النساء:75)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس