One Foot Cannot Stand on Two Boats!
Monday, 10th Rabi ul Thaanee 1440 AH | 17/12/2018 CE | No: 1440/19 |
Press Release
One Foot Cannot Stand on Two Boats! Abolish Democracy and Re-Establish Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood
The 15th December 2018 tweet by Pakistan’s Prime Minister advocating the Khilafah Rashida has become a subject of debate in society. The tweet featured a video by Dr. Israr Ahmed who quoted the founder of Pakistan, Muhammad Ali Jinnah, as saying that Pakistan needs to be made a model of the Khilafah Rashida and that the Muslims should establish their authority on earth. By appealing to the Islamic sentiments of Pakistan, yet stubbornly ruling by Western laws, the Bajwa-Imran regime is trying to stand on two boats at the same time. As such the regime has exposed itself to ridicule, mockery and accusations of hypocrisy. Worse, by toying with the pure attachment of the Muslims to Islam and playing with the Deen of Islam, it exposes itself to the anger of Allah (swt). Allah (swt) said:
وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ
“And do not mix the truth with falsehood or conceal the truth while you know [it].”
[Surah al-Baqarah 2:42]
It is upon the Muslims to reject rulers that strive to serve the West in deed but seek to appease the Muslims with words alone. The Ummah around the world has awoken to its purpose in life which is to rule by all that Allah (swt) has revealed. The last attempt of the rulers of Muslims to delay the return of Islam as an authority is to conceal their rule of kufr by the garb of Islam. Let the Muslims turn away from Democracy and firmly commit to the return of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. Let them work for a state with a constitution whose every article has evidences from the Quran and Sunnah. Let them work for a state that works to unify the Muslim Lands as one state, rather than dividing and weakening them upon Westphalian nation state lines. Let them work for a state that meets military invasion with military force rather than tables, pens, papers and talks. And let them work for a state that mobilizes the economic resources of the Muslims to secure the prosperity of each citizens, rather than surrendering them to exploitation by the colonialists. Ahmad on the authority of Hudhayfah bin al Yaman (ra) narrated that RasulAllah (saaw) said:
«تَكُونُ النُّبُوَّةُ فِيكُمْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا عَاضًّا فَيَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ»
“Prophethood will last with you for as long as Allah wants it to last. Then there will be Khilafah according to the Method of Prophethood, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be hereditary rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be an oppressive rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be a Khilafah according to the method of Prophethood.” Then he (saaw) fell silent.”
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
دو کشتیوں کی سواری نہیں کی جاسکتی! جمہوریت کا خاتمہ کرو اور
نبوت کے طریقے پر خلافت دوبارہ قائم کرو
15 دسمبر 2018 کو پاکستان کے وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں خلافت راشدہ کے نظام کی حمایت کی جس کے بعد یہ موضوع معاشرے میں بحث کا موضوع بن گیا۔ اس ٹویٹ میں ایک ویڈیو منسلک کی گئی تھی جس میں مرحوم ڈاکٹر اسرار احمد نے بانی پاکستان محمد علی جناح کے حوالے سے یہ بات کہی کہ پاکستان کو خلافت راشدہ کا ماڈل بنایا جانا ضروری ہے اور یہ کہ مسلمانوں کو زمین پر اپنی حکومت ضرور قائم کرنی چاہیے۔ باجوہ-عمران حکومت ایک طرف تو مکمل طور پر مغربی قوانین کی بنیاد پر حکمرانی کر رہی ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ پاکستان کے مسلمانوں کے اسلامی جذبات کو تسکین پہنچانے کے لیے خلافت راشدہ کی باتیں کر کے ایک ساتھ دو کشتیوں کی سواری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایک طرف تو یہ حکومت کسی صورت مغربی قوانین اور نظام کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں لیکن خلافت راشدہ کی تعریفیں کر کے اس نے خود کو دو عملی، منافقت کے الزامات اور مذاق کا نشانہ بنا لیا ہے۔ اس سے بھی بدترین بات یہ ہے کہ اس حکومت نے مسلمانوں کے جذبات کا استحصال کرتے ہوئے دین اسلام سے کھیلنے کی کوشش کی ہے اور اس کے نتیجے میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے غیض و غضب کو دعوت دی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
وَلَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَتَكْتُمُوا الْحَقَّ وَأَنتُمْ تَعْلَمُونَ
“اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ، اور سچی بات کو جان بوجھ کر نہ چھپاؤ” (البقرۃ:42)۔
مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ ایسے حکمرانوں کو مسترد کر دیں جو درحقیقت مغربی کفار کی خواہشات کو عملی طور پر پورا کرتے ہیں لیکن مسلمانوں کی خواہشات کو محض زبانی وعدوں اور نعروں سے ٹال کر انہیں دھوکے میں رکھتے ہیں۔ دنیا بھر میں مسلمان اس دنیا میں اپنی زندگی کے مقصد کو جان چکے ہیں جوکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کا قیام ہے۔ اسلام کی ایک طاقت اور قوت اور ریاست کی صورت میں واپسی کو روکنے کی آخری کوشش کے طور پر مسلمانوں پر مسلط یہ حکمران اپنے کفریہ حکمرانی کو اسلام کے پردے میں چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ جمہوریت سے منہ موڑ لیں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے اپنی پوری طاقت لگا دیں اور استقامت کے ساتھ جدوجہد کرتے رہیں جب تک خلافت قائم نہ ہو جائے یا یہ کہ انہیں موت نہ آجائے۔ مسلمانوں کو ایسی ریاست کے قیام کی جدوجہد کرنی چاہیے جس کے آئین کی ایک ایک شق برطانیہ کے چھوڑے ہوئے ایکٹ آف انڈیا 1935 سے نہیں بلکہ صرف اور صرف قرآن و سنت سے اخذ کی گئی ہوں۔ مسلمانوں کو ایک ایسی ریاست کے قیام کے لیے دن رات ایک کر دینا چاہیے جو مسلم علاقوں کو مغربی ویسٹ فیلین قومی ریاستوں کے تصور کی بنیاد پر تقسیم اور کمزور نہیں بلکہ اسلام کے تصور اور حکم کی بجا آوری میں ان علاقوں کو یکجا کر کے ایک طاقتور ریاست میں تبدیل کر دے۔ انہیں ایک ایسی ریاست کے لیے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کرنا چاہیے جو فوجی حملے کا جواب مذاکرات، اپیلوں اور التجاوں سے نہیں بلکہ فوجی حملے سے دے گی۔ اور مسلمانوں کو اس ریاست کے قیام کے لیے زبردست جدوجہد کرنی چاہیے جو مسلمانوں کو استعمارکی استحصالی معاشی پالیسیوں کے حوالے نہیں کرے گی بلکہ مسلمانوں کے عظیم معاشی وسائل کو استعمال کر کے اپنے شہریوں کی معاشی خوشحالی کو یقینی بنائے گی۔ احمد نے حذیفہ بن الیمان ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
«تَكُونُ النُّبُوَّةُ فِيكُمْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةٌ عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا عَاضًّا فَيَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ»
“تم میں نبوت رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ اس کے بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہوگی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر جب اللہ چاہیں گے اسے ختم کر دیں گے۔ اس کے بعد وراثت میں منتقل ہونے والی حکمرانی ہوگی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر اللہ اسے ختم کر دیں گے جب وہ چاہیں گے۔ پھر ظلم کی حکمرانی ہوگی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر اللہ اس کا خاتمہ کر دیں گے جب وہ چاہیں گے۔ اس کے بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہوگی۔ پھر آپ ﷺ خاموش ہوگئے”۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس