Pakistan’s Prime Minister Both Wants and Assists BJP to Win Elections
Wednesday, 4th Sha’aban 1440 AH | 10/04/2019 CE | No: 1440/49 |
Press Release
Pakistan’s Prime Minister Both Wants and Assists BJP to Win Elections
Well before Indian elections conclude on 23 May 2019, Imran Khan announced his desire for talks with the ruler of the Hindu State, Modi, over Kashmir. In an interview published on 10 April 2019, Imran told the BBC’s John Simpson that the Kashmir issue “has to be settled” and “cannot keep boiling like it is.” Earlier, on 9 April 2019, Imran declared that a win for Modi’s BJP would make talks over Kashmir more likely, declaring to Reuters that, “Perhaps if the BJP – a right-wing party – wins, some kind of settlement in Kashmir could be reached.” Just who is Modi exactly, that Imran regards as a suitable figure for settling Kashmir? Modi was the Chief Minister of Gujarat at the time of the horrific, extensive massacre of the Muslims there, in 2002. Modi was the Prime Minister when pellet guns were widely used to blind Muslims of Occupied Kashmir. In order to win elections, Modi violated Pakistan’s air space and maintains firing across the Line of Control. And it is Modi that boldly declared on 8 April 2019 that he will repeal the special constitutional status of Indian Occupied Kashmir, if he returns to power. Yet, despite all this, Imran regards Modi as worthy of settling the Kashmir issue. Can it be imagined that Muhammad bin Qasim (raheemullah) would have negotiated a settlement with Raja Dahir, over the fate of the very Muslims he was oppressing?
O Muslims of Pakistan and their Armed Forces in Particular!
Imran is marching on a path of compromise with the deeply hostile Hindu leadership, blind to the requirements of our Deen, assisting Modi to stay in power. Imran released the captured Indian fighter pilot, Abinanthan, to Modi, so quickly that we were all taken aback by Imran’s hastiness. The Bajwa-Imran regime exercises restraint, whilst Modi uses our troops and civilians in Azad Kashmir as target practice for winning votes. The Bajwa-Imran regime bends before the Hindu mushrikeen, even though Allah (swt) said,
﴿لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا﴾
“You will surely find the most intense of the people in animosity toward the believers [to be] the Jews and the mushrikeen.”
[Surah al-Maidah 5:82].
And the regime gives us hope of peace and security through talks with the Hindu mushrikeen, even though Allah (swt) said,
﴿ما يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ﴾
“Neither those who followed earlier revelation who deny the truth, nor the Mushrikeen like to see good bestowed upon you from your Sustainer; but Allah bestows grace upon whom He chooses- for Allah is limitless in His great bounty.” [Surah al-Baqara 2:105].
Enough of the compromising regime that marches on a path that defies the guidance of our Lord (swt)! Occupied Kashmir will be liberated as Azad Kashmir was before it, by the fire and steel of Muslims seeking victory or martyrdom. And it is only the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood that will mobilize our willing and capable armed forces, in a decisive battle of liberation.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
پریس ریلیز
عمران خان بی جے پی کی فتح کے خواہشمندہیں اور اُس کی مدد بھی کررہے ہیں
23 مئی 2019 کو بھارتی انتخابات اختتام پزیر ہونے ہیں لیکن اُس سے پہلے ہی عمران خان نے اس خواہش کا اظہار کر دیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے پر ہندو ریاست کے حکمران مودی سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ 10 اپریل 2019 کو شائع ہونے والے انٹرویو میں عمران خان نے بی بی سی کے نمائندے جون سیمپسن کو بتایا کہ مسئلہ کشمیر کا ”حل ہونا لازمی ہے“ اور ”اسے اس طرح ابلتے رہنے کے لیے نہیں چھوڑا جاسکتا“۔ اس سےقبل 9 اپریل2019 کو عمران خان نے یہ کہا کہ مودی کی جماعت بی جے پی کی جیت کی صورت میں کشمیر پر بات چیت کے زیادہ امکانات ہیں۔ عمران خان نے رائٹرز کو بتایا کہ، “اگر بی جے پی، جو کہ دائیں بازو کی جماعت ہے، جیت جائے تو کشمیر کے کسی حل پر پہنچاجاسکتا ہے”۔ آخر مودی ہے کون جس کے متعلق عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ایک موزوں شخصیت ہے؟ مودی اُس وقت بھارتی صوبہ گجرات کا وزیر اعلیٰ تھا جب 2002 میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا گیا جو کہ بھارتی تاریخ کا بدترین قتل عام تھا جس میں دو ہزار سے زائد مسلمان شہید کیےگئے۔ اور آج جب یہ مودی ہندو ریاست کا وزیر اعظم ہے تو مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو پیلٹ گن سے نشانہ بنا کر اندھا کیا جارہا ہے ۔ مودی نے انتخابات جیتنے کے لیے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور لائن آف کنٹرول پر مسلسل فائرنگ اور گولہ باری کررہا ہے جس میں آئے روز افواج پاکستان کے جوان اور پاکستان کے شہری شہید اور زخمی ہورہے ہیں۔ اور یہ مودی ہی ہے جس نے 8 اپریل 2019 کویہ اعلان کیا کہ اگر وہ اقتدار میں آگیا تو بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کو جو خصوصی حیثیت دی گئی ہے اسے ختم کردے گا۔ لیکن ان تمام باتوں کے باوجود عمران خان یہ سمجھتے ہیں مودی کے ساتھ بات چیت کرکے مسئلہ کشمیر حل ہوسکتا ہے جبکہ اقتدار میں آنے سے پہلےوہ یہ کہتے نہیں تھکتے تھے کہ جو مودی کا یار ہے وہ غدار ہے۔ کیا محمد بن قاسم ؒ نے مظلوم مسلمانوں کی قسمت کے فیصلے کے لیے مسلمانوں پر ظلم کرنے والےراجہ داہر سے مذاکرات کئے تھے؟
اے پاکستان کے مسلمانو اور خصوصاًان کی افواج!
عمران خان اُس ہندو قیادت کے ساتھ مصالحت اور سمجھوتے کی راہ پر چل رہے ہیں جس کی مسلم دشمنی پوری دنیا پر واضح ہے۔ عمران خان ہمارے دین کے تقاضوں کو پسِ پشت ڈال کر مودی کو واپس اقتدار میں لانے کے لیے مدد فراہم کررہے ہیں۔ عمران نے بھارتی لڑاکا طیارے کےپائیلٹ، ابھینندن، کو اتنی پھرتی سے ،فوری طور پر مودی کے حوالے کردیا کہ پوری قوم حیران و پریشان ہو گئی جس کو مودی نے اپنی کامیابی کے طور پر استعمال کیا۔ باجوہ-عمران حکومت “تحمل” کی پالیسی پر عمل کرتی ہے جبکہ مودی انتخابات میں جیت کو یقینی بنانے کے لیے آزاد کشمیر میں ہماری افواج اور شہریوں کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ باجوہ-عمران حکومت ہندو مشرکین کے سامنے جھکی جارہی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِّلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا
”(اے پیغمبرﷺ!) تم دیکھو گے کہ مومنوں کے ساتھ سب سے زیادہ دشمنی کرنے والے یہودی اور مشرک ہیں“(المائدہ 5:82)۔
باجوہ-عمران حکومت ہندو مشرکین کے ساتھ بات چیت کی صورت میں ہمیں امن اور خوشحالی کا یقین دلارہی ہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ
”جو لوگ کافر ہیں، اہل کتاب یا مشرک وہ اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم پر تمہارے پروردگار کی طرف سے خیر (وبرکت) نازل ہو۔
اور اللہ تو جس کو چاہتا ہے، اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا ہے اور اللہ بڑے فضل کا مالک ہے“(البقرۃ 2:105)۔
بہت برداشت کرلیا ایسی بزدل ، کمزور اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمان حکومت کو جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات کو پس پشت ڈال کر اس کی نافرمانی کی راہ پر چل رہی ہے۔مقبوضہ کشمیر ویسے ہی آزاد ہوگا جیسے پہلے جہاد کے ذریعےموجودہ آزاد کشمیر کو آزاد کرایا گیا تھا۔ اور یہ صرف نبوت کے طریقے پر خلافت ہی ہو گی جو ہماری باصلاحیت اور شہادت کی آرزو رکھنے والی افواج کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی فیصلہ کن جنگ کے لیے میدان میں اتارے گی۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس