Home / Press Releases  / Local PRs  / Pakistan’s Regime Heaps Praise Upon the Man Who Destroyed the Khilafah State,…

Pakistan’s Regime Heaps Praise Upon the Man Who Destroyed the Khilafah State,…

Saturdayday, 22nd Rabi ul Thaanee 1440 AH 05/01/2019 CE No: 1440/22

Press Release

Pakistan’s Regime Heaps Praise Upon the Man Who Destroyed the Khilafah State,

Whilst Claiming Loyalty to Khilafah Rashidah

Within hours of describing Mustafa Kemal as “one of the greatest statesman and visionary leaders of the 20th century,” Imran Khan simultaneously incited ridicule within those of Western liberal thinking and deepened disappointment within the Islam loving people. The Bajwa-Imran regime came to power by claiming loyalty to the Khilafah Rashidah, but has heaped praise on the traitor who conspired to abolish the Khilafah on 3 March 1924 CE, 28 Rajab 1342 AH. Moreover, Imran Khan is not the master of U-turns alone, it is the whole regime itself. It appears stuck between an Ummah which is staunchly anti-colonialist and pro-Islam and the openly colonialist Trump, who has unleashed ideological warfare on Islam as a way of life. The regime came to power by attacking the colonialist IMF, but has now unleashed huge inflation upon the people through fulfilling the destructive conditions of the IMF. The Bajwa-Imran regime came to power by attacking treacherous submission before the enemy India, but has opened the floodgates of concessions towards the flagrantly hostile Hindu State. The Bajwa-Imran regime came to power by attacking betrayal of the Muslims of Occupied Kashmir, but exercised “restraint” as Modi made 2018 the bloodiest year in Occupied Kashmir since 2009. The two-faced regime came to power attacking unfair deals with China, but then has fully committed to them, whilst expressing support for a regime that brutally oppresses the Uyghur Muslims. And the hypocrite regime came to power by attacking the hired guns for the US, but now acts as a hired facilitator to secure the US private military and military in Afghanistan through a deal.

O Muslims of Pakistan! RasulAllah (saaw) warned,

لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ

“The believer is not stung from the same hole twice.” [Bukhari, Muslim]

The pain of disappointment you are feeling now is because you have been stung from the same hole yet again. You have been stung because you put your faith in men who advocate ruling by other than all that Allah (swt) revealed, through the kufr Democracy. However, the reality is that the strong ruler is the one who obeys Allah (swt), working for the Afterlife, whilst the incapable one follows his desires. RasuAllah (saaw) said,

الْكَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ، وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا وَتَمَنَّى عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ “

The wise one is he who disciplines himself and works for what is after death, and the weak (incapable) one is he who follows his desires and has vain hope upon Allah the Glorified.” [Tirmidhi, Ibn Majah].

The strength and loyalty we need is that in Islam and obedience of Allah (swt), that of Omar al-Farooq (ra), and not that of Abu Jahal, in Kufr and disobedience. Let us learn from our repeated mistake and repent for it, knowing that repentance is not complete without the restoration of obedience and submission. Let us abandon Democracy and its advocates and work earnestly for the Khilafah on the Method of Prophethood with its advocates.

Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پاکستان کی حکومت دعوی خلافت راشدہ سے وفاداری کا کرتی ہے

لیکن اس شخص کی تعریف میں زمین وآسمان ملارہی ہےجس نے خلافت کو تباہ کیا تھا

عمران خان نےمصطفی کمال کو “بیسویں صدی کا ایک عظیم سیاست دان اور صاحب بصیرت رہنما ” قرار دیا۔ چند گھنٹوں میں مغربی سوچ رکھنے والے سیکولر حلقوں میں اس کامذاق اڑایاجانے لگا جبکہ اسلام سے محبت کرنے والے لوگوں میں یہ بیان مزید مایوسی کا سبب بن گیا۔ باجوہ-عمران حکومت یہ دعوی کرتی ہوئی اقتدار میں آئی تھی کہ خلافت راشدہ ان کے لیے نمونہ ہے اوروہ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانا چاہتے ہیں۔ لیکن اس شخص کی تعریف میں زمین و آسمان ایک کردینا جس نے 3مارچ 1924 بمطابق 28 رجب 1342 ہجری کو خلافت کا خاتمہ کردیا تھا ، ایک کھلا تضاد ہے۔ یقیناً صرف عمران خان ہی یو ٹرن کے اکیلے استاد نہیں ہیں بلکہ پوری حکومت یو ٹرن میں ماہر ہے۔ یہ حکومت پھنس گئی ہےجہاں ایک طرف تو یہ امت ہے جو انتہائی استعمار مخالف اور اسلام سے محبت کرنے والی ہے اور دوسری جانب استعماری ٹرمپ ہے جس نے اسلامی طرز زندگی کے خلاف نظریاتی جنگ شروع کررکھی ہے۔ یہ حکومت آئی ایم ایف کی استعماری پالیسیوں پر تنقید کرتی ہوئی اقتدار میں آئی لیکن اب آئی ایم ایف کی تباہ کن شرائط پر عمل درآمد کر کے لوگوں پر مہنگائی کی بمباری کررہی ہے۔ باجوہ-عمران حکومت یہ کہتی ہوئی اقتدارمیں آئی کہ جو بھارت کا یار ہے وہ غدار ہے لیکن حکومت قائم ہوتے ہی جارح ہندو ریاست پر مسلسل نوازشیں برسا رہی ہے۔ باجوہ-عمران حکومت یہ کہتی ہوئی اقتدار میں آئی کہ پچھلے حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں سے بے وفائی کی، لیکن وہ خود بھی مظلوم کشمیری مسلمانوں کے خلاف بھارتی مظالم پر “تحمل” کامظاہرہ کر رہی ہے جبکہ 2018 میں مودی نے وادی میں اتنے لوگ شہید کیے جتنے کہ 2009 کے بعد کسی سال نہیں کیے گئے۔ یہ دوغلی حکومت چین کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کو غیر منصفانہ کہتی ہوئی اقتدار میں آئی لیکن اب ان کی مکمل حمایت کررہی ہے بلکہ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ ایغور مسلمانوں کے خلاف چین کے بدترین مظالم پر اس کی حمایت کررہی ہے۔ اور یہ دوغلی حکومت یہ کہتی ہوئی اقتدار میں آئی کہ پاکستان کو امریکا کی کرائے کی بندوق بنادیا گیا ہے لیکن اب افغانستان میں سیاسی معاہدے کے لیےکرائے کے سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے تا کہ افغانستان میں امریکا کو اپنی سرکاری اور غیر سرکاری نجی فوج رکھنے کاپروانہ مل جائے۔


اے پاکستان کے مسلمانو! رسول اللہ ﷺ نے خبردار فرمایا تھا کہ،

لَا يُلْدَغُ الْمُؤْمِنُ مِنْ جُحْرٍ وَاحِدٍ مَرَّتَيْنِ

” مومن ایک سوراخ سے دوبارہ نہیں ڈسا جا سکتا “(بخاری و مسلم)۔

اس وقت مایوسی کی وجہ سے آپ جو تکلیف محسوس کررہے ہیں وہ اس لیے ہے کیونکہ آپ ایک بار پھر اسی سورخ سے دوبارہ ڈسے گئے ہیں۔ آپ اس لیے دوبارہ ڈسے گئے ہیں کیونکہ آپ نے اس شخص پر بھروسہ کیا جو کفر جمہوری نظام کا داعی ہے جس میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی نہیں کی جاتی۔ حقیقت یہ ہے کہ مخلص اور مضبوط حکمران وہ ہوتا ہے جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کرے جبکہ غدار اور کمزور حکمران وہ ہوتا ہے جو اپنی خواہشوں کی پیروی کرے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

الْكَيِّسُ مَنْ دَانَ نَفْسَهُ وَعَمِلَ لِمَا بَعْدَ الْمَوْتِ، وَالْعَاجِزُ مَنْ أَتْبَعَ نَفْسَهُ هَوَاهَا وَتَمَنَّى عَلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

” عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے، اور موت کے بعد کی زندگی کے لیے عمل کرے، اور عاجز وہ ہے جو اپنے نفس کو خواہشوں پر لگا دے، پھر اللہ تعالیٰ سے تمنائیں کرے “(ترمذی،ابن ماجہ)۔

ہمیں ابو جہل جیسامضبوط حکمران نہیں چاہیے جو کفر اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی نافرمانی کرے بلکہ ہمیں حضرت عمر فاروق ؓجیسا مخلص اور مضبوط حکمران چاہیے جو اسلام اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کرے۔ ہمیں اپنی بار بار دہرائی جانے والی غلطی سے سبق سیکھنا چاہیے اور یہ جانتے ہوئے اپنی غلطی پر افسوس اور توبہ کرنی چاہیے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی مکمل اطاعت اور فرمانبرداری کے بغیر توبہ مکمل نہیں ہوتی۔ آئیں کہ ہم جمہوریت کواور اس کے داعیوں کو مکمل طور پر مسترد کردیں اور پورے اخلاص سے نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کریں۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس