Rabii’ ul-Awwal Message:
Thursday, 12th Rabi-ul-Awwal 1439 AH | 30/11/2017 CE | No: PR17079 |
Press Release
Rabii’ ul-Awwal Message:
Protection of the Finality of the Prophethood Demands the Establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood
Despite the Pakistan’s rulers dark attempt to undermine the Finality of the Prophethood to please their foreign masters, the month of Rabii’ ul-Awwal in Pakistan has been illuminated by the light of speeches regarding the life of RasulAllah (saaw). And within the life of RasulAllah (saaw) is a clear reminder of the need to re-establish Islam as a state, so that the protection of the Finality of the Prophethood is ensured, even though the colonialist kuffar may dislike it.
Not only did Rabii’ ul-Awwal witness the gift of the birth of Muhammad (saw), it witnessed his appointing as the Final Prophet, the Mercy to all Humankind. Not only did Rabii’ ul-Awwal witness the rise of Muhammad (saw) into Nabuwwa, it witnessed his (saw) rise into ruling, through a Hijrah that established him (saw) as a ruler of Madinah on 12 Rabiul-Awwal. At-Tabari said in his history called “The History of the Messengers and Rulers”:
حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قال قدم رسول الله صلى الله عليه و سلم الْمَدِينَةَ يَوْمَ الاثْنَيْنِ، لاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ
“We heard from Ibn Hamid, who said: We heard from Salamah, from Ibn Ishaaq, from Az-Zohri who said: RasulAllah (saw) arrived in Madinah on Monday of the night of the twelfth of Rabii’ ul Awwal.”
So, at a time when the struggle between the people of Kufr and the Islamic Ummah has intensified to the point of impending victory for Islam, Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan reminds the Muslims in general to reflect deeply upon how he (saw) strove restlessly to convey Islam, enduring great hardships with patience, speaking with wisdom and compassion, purifying souls of corruption and forging the firm foundation of a great Ummah in the form of mountains of men, his Companions (ra). So let the Muslims quicken their steps as the victory nears, giving the Call to Islam its full right, regardless of the oppression at the hands of tyrants who are acting on behalf of the people of Kufr.
And at a time when the tyrants have exceeded all limits in their war against Islam, its belief and rulings, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan reminds the Muslims of the armed forces in particular of how their predecessors, the noble of Ansaar (ra), turned the tables on the tyrants. Indeed, in the time of RasulAllah (saaw), the oppressors became steeped in arrogant rejection, their hearts hardened and sealed by their Kufr. They used their authority to persecute RasulAllah (saw) and all those who submitted to Islam. They spread lies about the message and the Messenger (saw), they gave chase and they tortured till martyrdom. It was at this very time that the military commanders of the Bani Khazraj and Bani al-Aws came forwards and granted the Nussrah to RasuAllah (saaw) through the Second Pledge of Aqabah. And it is this very pledge that set the stage for his (saw) Hijrah from the oppression in Makkah to ruling by Islam in Madinah, turning the tables on the tyrants of his age. So let the Muslims of the armed forces move now to grant the Nussrah for the return of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, seizing the hands of the tyrants and confounding the people of Kufr, whilst granting the victory to Islam and its Ummah.
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
“And that day the believers will rejoice. In the victory of Allah. He gives victory to whom He wills, and He is the Exalted in Might, the Merciful” [Surah Ar-Rum: 4-5]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
ربیع الاول کاپیغام:
تحفظِ ختم نبوت اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ نبوت کے منہج پر خلافت قائم کی جائے
اپنے بیرونی آقاوں کو خوش کرنے کے لیے پاکستان کے حکمرانوں کی جانب سے ختم نبوت کے عقیدے پر حملہ کرنے کی شرمناک کوشش کے باوجود پاکستان میں ربیع الاول کا مہینہ رسول اللہ ﷺ کی سیرت طیبہ کے حوالے سے ہونے والی تقریروں سے منور ہو گیا ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ کی سیرت طیبہ سے ہمیں یہ رہنمائی بھی ملتی ہے کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے نبوت کے منہج پر خلافت کا قیام انتہاتی ضروری ہے چاہے استعماری کفار کو یہ کتنا ہی ناگوار کیوں نہ گزرے۔
ربیع الاول کے مہینے میں صرف رسول اللہ ﷺ کی پیدائش کا تحفہ ہی نہیں دیا گیا بلکہ اس مہینے میں ہی انہیں آخری نبوت کے منصب پر بھی فائز کیا گیا اور پوری انسانیت کے لیے رحمت بنا دیا گیا۔ اسی طرح ربیع الاول کے مہینے میں محمد ﷺ کو صرف نبوت ہی نہیں ملی بلکہ انہیں حکومت بھی ملی جب وہ ہجرت کر کے 12 ربیع الاول کو مدینہ پہنچے اور مدینہ کے حکمران بن گئے۔ الطبری نے اپنی تاریخ “رسولوں اور حکمرانوں کی تاریخ” میں لکھا ہے کہ:
حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قال قدم رسول الله صلى الله عليه و سلم الْمَدِينَةَ يَوْمَ الاثْنَيْنِ، لاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ
“ہم نے ابن حامد سے سنا کہ انہوں نے کہا :ہم نے سلامہ سے سنا، انہوں نے ابن اسحاق سے اور انہوں نے الظہری سے سنا کہ انہوں نے کہا :رسول اللہ ﷺ پیر 12 ربیع الاول کی رات مدینہ پہنچے تھے”۔
تو ایک ایسے وقت میں جب کفار اور اسلامی امت کے درمیان کشمکش اس قدر شدید ہوگئی ہے کہ اسلام کی کامیابی کا اعلان کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، حزب التحریر ولایہ پاکستان مسلمانوں کو بلعموم یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ وہ دیکھیں اور غور کریں کہ کس طرح رسول اللہ ﷺ نے آرام و سکون کی پروا کیے بغیر اسلام کی دعوت پہنچائی، شدید ترین مشکلات کا صبر کے ساتھ سامنا کیا، حکمت اور دانائی کے ساتھ خطاب فرمایا، روحوں کو کفر کی بدعنوانی سے پاک کر کے انسانوں کے پہاڑوں، صحابہ کی صورت میں عظیم امت کی مضبوط بنیاد رکھی۔ لہٰذا جیسے جیسے کامیابی قریب آتی جا رہی ہے مسلمانوں کو اپنی کوششوں میں بھی اضافہ اور تیزی لانی چاہیے اور اس بات سے قطع نظر کہ جابر حکمران کفار کے کہنے پر کتنا ہی ظلم و ستم کیوں نہ کریں اسلام کی دعوت کا جو حق ہے اس کو مکمل طور پر ادا کرنا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب جابر حکمران اسلام، اس کے عقائد اور اس کے احکام کے خلاف اپنی جنگ میں تمام حدیں پار کر چکے ہیں، حزب التحریر ولایہ پاکستان افواج میں موجود مسلمانوں کو خصوصاً یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ کس طرح ان کے آباؤاجداد، معزز انصار نے جابروں کے منصوبوں کو انہی پر پلٹ دیا تھا۔ یقیناً رسول اللہ ﷺ کے وقت میں ظالموں نے تکبر کیا اور ان کی دعوت کو مسترد کر دیا تھا، ان کے دل ان کے کفر نے سخت اور بند کر دیے تھے۔ وہ اپنے اختیار کو رسول اللہ ﷺ اور ان تمام لوگوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے لیے استعمال کرتے تھے جنہوں نے اسلام کو قبول کر لیا تھا۔ انہوں نے اسلام کے پیغام اور رسول اللہ ﷺ کے خلاف جھوٹی باتیں پھیلائیں، رسول اللہ ﷺ اور ان کے ساتھیوں کا پیچھا کیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا یہاں تک کہ کچھ صحابہ اس تشدد سے شہید تک ہو گئے۔ یہی وہ سخت ترین وقت تھا کہ جب بنی خزرج اور بنی الاوس کے فوجی کمانڈرز آگے آئے اور بیعت عقبہ ثانی کے ذریعے رسول اللہ ﷺ کو نصرۃ دی۔ اور یہی وہ بیعت تھی جس نے مکّہ کے جبر سے نکل کر رسول اللہ ﷺ کی ہجرت کے ذریعے مدینہ میں اسلام کی حکمرانی کی بنیاد ڈالی اور اس وقت کے جابروں کے منصوبوں کو انہی پر الٹا دیا۔ تو افواج میں موجود مسلمانوں کو آج حرکت میں آنا چاہیے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے واپسی کے لیے نصرۃ فراہم کریں، جابروں کو ان کی گردنوں سے پکڑلیں، کفار کو خوفزدہ کر دیں اور اسلام اور مسلمانوں کو کامیابی سے ہمکنار کریں۔
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
“اس روز مسلمان شادمان ہوں گے، اللہ کی مدد سے، وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے، اصل غالب اور مہربان وہی ہے” (الروم:5-4)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
بسم الله الرحمن الرحيم
بيان صحفي
رسالة لربيع الأول:
حماية ختم النبوة تطالب بقيامة الخلافة على منهاج النبوة
على الرغم من محاولة مظلمة حكام باكستان لتقويض ختم النبوة لإرضاء أسيادهم الأجانب، قد أضاءت شهر لربيع الأول في باكستان على ضوء الخطب المتعلقة سيرة رسول الله r . وفي سيرة رسول الله r تذكير واضح بالحاجة إلى إعادة تأسيس الإسلام كدولة، من اجل حماية ختم النبوة، و لو كره المستعمرين الكفار
يحتفل المسلمون هذه الأيام في جميع أنحاء العالم الإسلامي بالذكرى العطرة، ذكرى مولد النبي محمد r في شهر ربيع الأول، ولم تكن باكستان استثناء، فقد عمّت فيها في هذا الشهر الخطبُ الجميلة عن حياة سيد الخلق محمد r. لم يشهد ربيع الأول ذكرى ولادته r فحسب، بل شهد أيضًا بعثته كخاتم الأنبياء والمرسلين، فكان رحمة للبشرية جمعاء. وشهد أيضا إقامته الدولة الإسلامية الأولى بعد هجرته التي أعقبت نصرة أهل القوة والمنعة له r، وذلك في الثاني عشر من ربيع الأول. ذكر الطبري في كتابه (تاريخ الرسل والحكام):
“حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَلَمَةُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قال: قدم رسول الله r الْمَدِينَةَ يَوْمَ الاثْنَيْنِ لاثْنَتَيْ عَشْرَةَ لَيْلَةً خَلَتْ مِنْ شَهْرِ رَبِيعٍ الأَوَّلِ“.
لذلك، وبينما نحن نعيش في زمنٍ الصراعُ فيه بين أهل الكفر والأمة الإسلامية على أشده لوصول الأمة إلى نقطة النصر الوشيك للإسلام بإذن الله، فإن حزب التحرير/ ولاية باكستان يذكّر المسلمين بعامة بالتفكر بعمق في سعي رسول الله r بلا كلل أو ملل من أجل الإسلام، وفي تحمله المشاق الكبيرة والصبر على ذلك، في سبيل حمل رسالة الحكمة والرحمة، لإزهاق الباطل وتشييد صرح لأمة عظيمة برجال رجال، من الصحابة الكرام رضي الله عنهم. لذلك دعونا أيها المسلمون نغذ الخُطا مع اقتراب النصر، بإعطاء الدعوة إلى الإسلام حقها الكامل، بغض النظر عن القمع الذي نواجهه على أيدي الطغاة الذين يتصرفون نيابة عن أهل الكفر.
في الوقت الذي تجاوز فيه الطغاة كل الحدود في حربهم ضد الإسلام، إيمانها وأحكامها، يذكّر حزب التحرير/ ولاية باكستان المسلمين من القوات المسلحة على وجه الخصوص بسيرة أسلافهم الأنصار رضي الله عنهم، الذين أطاحوا بالطغاة. في الواقع، فإن الظالمين في زمن الرسول r كانوا متعنتين في رفض الإسلام كبرًا، حيث ختم الكفر على قلوبهم، وقد استخدموا سلطتهم لاضطهاد رسول الله r وصحابته الكرام لتمسكهم بالإسلام، ونشروا الأكاذيب حول رسالة الرسول r وطاردوه وطردوه، وقد تعرض عليه الصلاة والسلام وصحابته للتعذيب الشديد ما أفضى ببعضهم إلى الاستشهاد. في ذروة هذا الوقت بالذات تحفز القادة العسكريون من الخزرج والأوس لإعطاء النصرة لرسول الله r في بيعة العقبة الثانية، وقد مهدت تلك البيعة الطريق أمام رسول الله r للهجرة من ظلم أهل مكة المكرمة إلى المدينة المنورة حيث أصبح فيها حاكمًا، فانقلبت الطاولة على رؤوس طغاة عصره. لذلك يجب على المسلمين في القوات المسلحة التحرك الآن لإعطاء النصرة لإقامة الخلافة على منهاج النبوة، خذوا على أيدي الطغاة الموالين لأهل الكفر، وانصروا الإسلام والمسلمين.
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
المكتب الإعلامي لحزب التحرير
في ولاية باكستان