Raheel Heads Alliance for US Hegemony
Saturday, 25th Rajab 1438 AH 22/04/2017 CE No: PR17025
Press Release
Raheel Heads Alliance for US Hegemony
Why is the 41 Muslim Armed Forces’ Alliance not Mobilized for the Liberation of Occupied Kashmir, Masjid al-Aqsa and Syria?!!!
Adopting a guarded stance under heavy criticism, the retired army chief General Raheel Sharif left for the Kingdom of Saudi Arabia to head a 41-nation military alliance, Defence Minister Khawaja Asif said on 21 April 2017, having been “given permission to head the military alliance after completion of all legal formalities and requirements” by the federal government. In an attempt to deceive the Muslims, the regime made a hue and cry to make the alliance debate purely about whether Raheel is allowed to head the alliance or not. However, the issue of the alliance is more than the mere head, it is about its purpose, what it is being mobilized for and from where it is being prevented from being mobilized!
So, we ask the regime, why is this alliance not being mobilized against the real “terrorists” today, the Indian forces in Occupied Kashmir, the Jewish entity’s occupation of Masjid al-Aqsa and its blessed precincts and the criminal, chemical weapon deploying Bashaar regime in Syria? And knowing that the regime does not have a mind of its own beyond its American masters’ instructions, we answer clearly that the Saudi formed alliance is not for the sake of Islam and Muslims at all, that is just a veneer to hide its actual purpose, which is providing a last stand for US hegemony in the Middle East which is now under existential threat by the Islamic revival. Moreover, the purpose of the alliance is to fight any threat to US hegemony in the Muslim World, by denouncing it as “terrorism.” So in fact, in the eyes of the Saudi formed alliance, those who fight the occupying forces in Kashmir, or the Jewish entity in Palestine, or the Bashaar regime are “terrorists.” And the real head of the alliance, the master of the Saudi regime itself, the United States will never allow the blessed Muslim troops of the Ummah of Muhammad (saaw) to raise their rifles, cannons and missiles at its allies from the Hindu State, Jewish entity and the Syrian tyrant.
O sincere officers of Pakistan’s armed forces! Hizb ut-Tahrir knows only good of you because you carry within your breasts the love for Allah (swt), His Messenger (saaw) and the believers. It knows how you are restless over the US aggression in Afghanistan and how it throws its weight around demanding of you, when its own cowardly troops cannot secure their own national interests, to the extent that the US resorted to showcasing its “Mother of All Bombs”, at a time when real men are needed on the ground. It knows how you are angered by the calls for “restraint” whilst the Hindu mushrikeen troops undertake open war against our Muslim brothers and sisters in Kashmir, employing humiliating, killing, maiming and blinding. It knows well how your hearts would swell with honor and your limbs would energize with valor, if you were to be mobilized to liberate Masjid al-Aqsa, whose occupation by the despicable Jewish entity enrages you. And the Hizb knows how your blood boils at the foreign intervention in Syria and Yemen, which has led to the immense suffering of the Muslims, which has not spared the woman, the infant or the elderly.
Thus, knowing you well and knowing good of you, Hizb ut-Tahrir calls upon you to turn the situation around for the Ummah of Muhammad (saaw), knowing that you are fully capable of that, for you are the mighty lions that have been chained, when they must be unleashed. Cut the chains by your own hands by granting the Nussrah to Hizb ut-Tahrir, under its Ameer, the eminent jurist and wise statesman, Sheikh Ata ibn Khaleel Abu Ar-Rashta, for the immediate re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood. Cut the chains by your own hands, so finally you are released to fight, become martyred and emerge victorious against those who have tormented the Muslims for so long. Cut the chains, brothers, cut the chains that result in misery, extending support for Allah (swt) and march under the command of a Khaleefah Rashid to victory.
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ * وَالَّذِينَ كَفَرُوا فَتَعْسًا لَهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ * ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ﴾
“O you who have believed, if you support Allah, He will support you and plant firmly your feet. But those who disbelieve – for them is misery, and He will waste their deeds. That is because they disliked what Allah revealed, so He rendered worthless their deeds.” [Muhammad: 7-9]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
راحیل فوجی اتحاد کی سربراہی امریکی بالادستی کے لیے کررہا ہے
41 مسلم ممالک کی افواج کےاتحاد کو مقبوضہ کشمیر، مسجد الاقصی اور شام کی آزادی کے لیے حرکت میں کیوں نہیں لایا گیا؟!!!
ریٹائرڈ آرمی چیف ، جنرل راحیل شریف 41 مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کی سربراہی کے لیے سعودی عرب روانہ ہوگئے۔ اس حوالے سے 21 اپریل 2017 کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے محتاط بیان دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے “قانونی اور دیگر ضروریات پوری کرنے کے بعد فوجی اتحاد کی سربراہی کرنے کی اجازت دی ہے”۔ مسلمانوں کو دھوکہ دینے کے لیے حکومت نے فوجی اتحاد کے حوالے سے ہونے والی بحث کو صرف اس نقطے پر مرکوز رکھا کہ کیا راحیل کو فوجی اتحاد کی سربراہی کرنے کی اجازت ہے یا نہیں۔ لیکن فوجی اتحاد کا مسئلہ صرف اس کی سربراہی تک محدود نہیں ہے بلکہ اصل بات یہ ہے کہ اس کے بنانے کا مقصدکیا ہے، یہ کہاں کارروائیاں کرے گی اور کہاں اسے کارروائی کرنے کی اجازت نہیں ہوگی!
لہٰذا ہم حکومت سے پوچھتے ہیں آخر اس فوجی اتحاد کو آج کے حقیقی “دہشت گردوں”، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج، مسجد الاقصی اور اس کی مبارک سرزمین پر قابض یہودی وجود اور شام میں کیمیائی حملے کرنے والی مجرم بشار حکومت، کے خلاف حرکت میں کیوں نہیں لایا گیا؟ چونکہ ہم جانتے ہیں کہ یہ حکومت اپنے ذہن سے کچھ نہیں سوچتی بلکہ اپنے آقا امریکہ کے احکامات پر چلتی ہے ، تو ہم اس سوال کا وا ضح جواب دیتے ہیں کہ سعودی فوجی اتحاد اسلام اور مسلمانوں کے لیے تو بالکل بھی نہیں بنا۔اس فوجی اتحادکا اصل مقصد ،مشرق وسطی میں امریکہ کی بالادستی کو قائم رکھنے کے لیے اسےآخری ڈھال کے طور پر استعمال کرنا ہے جس کو اپنی بقاء کے حوالے سےاسلامی تبدیلی کی چلنے والی لہروں سے خطرہ لاحق ہے ، اسلام اور مسلمانوں کا نام تو اس فوجی اتحاد کے اصل مقصد پر پردہ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ اس فوجی اتحاد کا مقصد مسلم دنیامیں امریکہ کی بالادستی کو لاحق کسی بھی خطرے کو “دہشت گردی” قرار دے کر اس سے لڑنا ہے۔ تو درحقیقت اس سعودی فوجی اتحاد کی نگاہ میں جو قابض افواج سے مقبوضہ کشمیر میں لڑتے ہیں، یا جو فلسطین میں یہودی وجود سے لڑتے ہیں، یا بشار حکومت سے لڑتے ہیں، وہ” دہشت گرد” ہیں۔ اور جو اس فوجی اتحاد کا اصل سربراہ ہے، سعودی حکومت کا آقا، امریکہ، تو وہ کبھی بھی امت محمد ﷺ کی مسلم افواج کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ اپنی بندوقوں ، توپوں اور میزائلوں کا رخ ہندو ریاست، یہودی وجود اور بشار حکومت کی جانب کردیں۔
افواج پاکستان کے مخلص افسران! حزب التحریر آپ میں موجود خیر کو جانتی ہے کیونکہ آپ کے سینے اللہ سبحانہ و تعالیٰ ، اس کے رسول ﷺ اور ایمان والوں کی محبت سے لب ریز ہیں۔ حزب جانتی ہے کہ آپ افغانستان پر امریکی قبضے ا ور اس بات سے پریشان ہیں جب امریکہ اپنے قومی مفادات کو یقینی بنانے کے لیے آپ سے مطالبے کرتا ہے جو اس کی بزدل افواج نہیں کرسکتیں، اور اب اپنے مطالبوں کو آپ سے منوانے کے لیے امریکہ فضاء سے”بموں کے ماں” کو زمین پر دے مارتا ہے تا کہ آپ خوفزدہ ہو جائیں۔ حزب جانتی ہے کہ آپ “تحمل” کی پالیسی پر سخت غصے میں ہیں جبکہ ہندو مشرک افواج مقبوضہ کشمیر میں ہمارے مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے خلاف کھلی جنگ لڑ رہی ہیں ، انہیں بے عزت، قتل، زخمی اور اندھا کررہی ہیں۔ حزب جانتی ہے کہ آگر آپ کو مسجد الاقصی کی آزادی کے لیے حرکت میں لایا جائے، جس پر نجس یہودی وجود کا قبضہ آپ کو غضبناک کرتا ہے، تو آپ کا دل اور پورا وجود جوش جذبے سے بھر جائیں گے۔ اور حزب جانتی ہے کہ شام اور یمن میں بیرونی مداخلت پر آپ کا خون غصے سے جوش مارتا ہے، جس کی وجہ سے مسلمان شدید مصائب کا سامنا کررہے ہیں اور ان مصائب سے عورتیں، بچے اور بوڑھے تک شدید متاثر ہورہے ہیں۔
چونکہ ہم آپ کو اور آپ میں موجود خیر کوجانتے ہیں، اس لیے حزب التحریر آپ سے مطالبہ کرتی ہے کہ امت محمد ﷺ کی صورتحال کو تبدیل کردیں ۔ ہم آپ سے یہ مطالبہ اس لیے کررہے ہیں کیو نکہ آپ اس کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں، آپ ہی وہ شیر ہیں جن کو زنجیریں ڈالی ہوئی ہیں اور اب انہیں ہر صورت توڑنا ہے۔ ان زنجیروں کو خود اپنے ہاتھوں سے کاٹ ڈالیں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو اس کے امیر، شیخ عطاء بن خلیل ابو الراشتہ کی قیادت میں نصرۃ فراہم کریں جو ایک مشہور فقیہ اور ذہین رہنما ہیں۔ ان زنجیروں کو خود اپنے ہاتھوں سے کاٹ ڈالیں تا آپ لڑنے کے لیے آزاد ہو جائیں، شہادت حاصل کریں اور ان لوگوں کے خلاف فاتح بن کر سامنے آئیں جو بہت عرصے سے مسلمانوں کو تباہ برباد کررہے ہیں۔ توڑ ڈالیں زنجیروں کو، بھائیوں تو ڑ ڈالیں ان زنجیروں کو جنہوں نے ذلت و رسوائی ہی دی ہے، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے مدد فراہم کریں اور خلیفہ راشد کی قیادت میں کامیابی کے لیے چل پڑیں۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ * وَالَّذِينَ كَفَرُوا فَتَعْسًا لَهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ * ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ﴾
“اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ رمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔ اور جو لوگ کافر ہوئے انہیں ہلاکت ہو، اللہ ان کے اعمال غارت کردے گا۔ یہ اس لیے کہ وہ اللہ کی نازل کردہ چیز سے ناخوش ہوئے پس اللہ تعالیٰ نے (بھی) ان کے اعمال ضائع کردیے”(محمد:9-7)