Home / Press Releases  / Local PRs  / Raheel-Nawaz Regime Exploits Tragedies to Suppress and Malign Islam and Oppress its Advocates

Raheel-Nawaz Regime Exploits Tragedies to Suppress and Malign Islam and Oppress its Advocates

alt

Monday, 22nd Rajab 1436 AH 11/05/2015 CE N0: PR15034

Press Release

Massacre at Safoora Goth, Karachi

Raheel-Nawaz Regime Exploits Tragedies to Suppress and Malign Islam and Oppress its Advocates

Despite the tall claims of the Raheel-Nawaz regime that they have broken the back-bone of insecurity, Karachi and Pakistan were struck again by calamity. Evil thugs mercilessly killed forty-five people of the Ismaili community and then escaped without difficulty. Hizb ut Tahrir condemns the killing of non-Muslims, whether they are killed in Karachi or elsewhere, as Islam demands the protection of their life and property.

After every such incident, there is an intensification of arrests and target killings of those who oppose the American Raj in Pakistan, desire the establishment of Khilafah and wage Jihad against the US occupying forces in Afghanistan. Under the National Action Plan, which is in reality a US action Plan, thirty-seven thousand people have been arrested so far, including dozens of the shabab of Hizb ut Tahrir. Clearly, whether India’s RAW or America’s CIA are behind the tragedies, the Raheel-Nawaz regime exploits them to malign Islam and oppress its advocates, in order to please its masters in Washington.

Is it mere coincidence that as soon as the Raheel-Nawaz regime ends its Kabul visit, tragedy strikes? A visit in which the Raheel-Nawaz regime specifically mentioned that Afghanistan’s enemy is Pakistan’s enemy and we won’t allow them to operate from Pakistan. It is well-known that Pakistan’s soil is used by those sincere Mujahideen who wage Jihad against occupying US forces in Afghanistan and amongst them, some reside in Karachi. In order to escape public pressure by misleading the people, the regime screams of foreign involvement, but under cover of this hue and cry, the regime targets the advocates of Islam and the Mujahideen, whilst taking care to maintain strong ties with America and India. Thus, even though the rulers passed draconian legislation such as the Protection of Pakistan Act and even instituted military courts, killers still roam free.

Hizb ut Tahrir is a guide and does not lie to its people. Hizb has consistently exposed the role of India and America in the bloodshed. It further highlighted that the enemies’ success is because traitors in the political and military leadership refuse to close their embassies, which are lairs wherein evil plans are hatched and wherefrom killers are trained, funded and armed. Moreover, whenever an American terrorist is caught red handed, whether it was Raymond Davis or Joel Cox, the regime simply facilitates their release and escape from Pakistan.

Bombings and target killings are part of every day life in Pakistan since America entered this region. This situation will never change, unless the US is evicted from this region. Thus, it is imperative that the sincere officers of Pakistan’s armed forces provide the Nussrah (Material Support) to Hizb ut Tahrir for the establishment of Khilafah. Under the shade of the Khilafah, every citizen regardless of his religion, race and language will live a secure and peaceful life. Islam mandated securing the life of non-Muslim citizens for RasulAllah (saaw) said of the covenanted non-Muslims:

َلا مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُعَاهِدًا لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ فَقَدْ أَخْفَرَ بِذِمَّةِ اللَّهِ، فَلا يُرَحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ، وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ سَبْعِينَ خَرِيفًا

“He who kills a covenanted person unjustly shall not find the scent of heaven; and indeed its scent is found at a distance of a seventy year march” (Tirmidhi).

Shahzad Shaikh

Deputy to the Spokesman of Hizb ut Tahrir in the Wilayah of Pakistan

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

سانحہ صفورا گوٹھ کراچی

راحیل-نواز حکومت سانحات کو اسلام اور اس کے داعیوں کو بدنام اور کچلنے کے لئے استعمال کررہی ہے

راحیل-نواز حکومت کے تمام تر دعووں کے باوجود کہ انہوں نے قاتلوں کی کمر توڑ دی گئی ہے 13 مئی کو کراچی اور پاکستان کے عوام نے ایک اور عظیم سانحے کا سامنا کیا۔ دہشت گردوں نے اسماعیلی برادری کے پینتالیس افراد کو انتہائی بے دردی اور سفاکیت سے قتل کردیا اور بغیر کسی مشکل کے فرار بھی ہوگئے۔ حزب التحریر اس حادثے یا کسی بھی دوسرے حادثے میں غیر مسلموں کے قتل کی شدید مذمت کرتی ہے اور ان کی جان ومال کے تحفظ کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ اسلام نے انہیں تحفظ فراہم کیا ہے۔

ہر سانحے کے بعد ملک بھر سے ان لوگوں کو گرفتار اور مارنے کے سلسلے میں تیزی آجاتی ہے جو اس ملک سے امریکی راج کے خاتمے اور خلافت کے قیام کی جدوجہد کرتے ہیں یا افغانستان میں موجودقابض امریکی افواج کے خلاف جہاد کرتے ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان، جو امریکی ایکشن پلان ہے ، کے تحت 37 ہزار افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جن میں درجنوں حزب کے شباب بھی شامل ہیں۔ چاہے ان سانحات کے پیچھے امریکی سی۔آئی۔اے کا ہاتھ ہو یا بھارتی “را” کا، راحیل-نواز حکومت واشنگٹن میں بیٹھے اپنے امریکی آقاوں کے حکم پران سانحات کو پاکستان میں اسلام اور اس کے داعیوں کو بدنام اورکچلنے کے لئے استعمال کرتی ہے۔

کیا یہ محض اتفاق ہے کہ جیسے ہی راحیل-نواز حکومت کا دورہ کابل مکمل ہوا تو کراچی میں یہ سانحہ ہو گیا؟ اس دورے کے دوران یہ بات خاص طور پر کی گئی کہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے اور انہیں پاکستان کی زمین استعمال نہیں کرنے دی جائے گی۔ یہ بات سب جانتے ہیں کہ پاکستان کی زمین وہ مخلص مجاہدین استعمال کرتے ہیں جو افغانستان میں قابض امریکی افواج کے خلاف لڑتے ہیں اور ان کی ایک تعداد کراچی میں بھی ہے۔ لہٰذا حکمران عوامی دباؤ کو کم کرنے اور انہیں گمراہ کرنے کے لئے اب تسلسل سے پاکستان میں بھارتی و بیرونی مداخلت کا شور مچا رہے ہیں لیکن اس کی آڑ میں صرف اسلام کے داعیوں اور مخلص مجاہدین کے خلاف کاروائی کرتی ہے جبکہ امریکہ و بھارت سے دوستی اسی طرح چلتی رہتی ہے۔ حکمرانوں نے انسداد دہشت گردی ایکٹ، تحفظ پاکستان ایکٹ اور فوجی عدالتیں تک بنا دیں لیکن قاتل پھر بھی آزاد ہیں۔

حزب التحریر عوام کو رہنمائی فراہم کرتی ہے اور ان سے جھوٹ نہیں بولتی۔ حزبایک عرصے سے یہ بات تواتر سے کہہ رہی ہے کہ فوجی و شہری تنصیبات پر حملوں کے پیچھے امریکہ اور بھارت کا ہاتھ ہے اور وہ اپنے مذموم مقاصد میں اس لئے کامیاب رہتے ہیں کیونکہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غدار ان کے سفارت خانوں کو بند نہیں کرتے جو ان حملوں کی منصوبہ بندی کے مراکز ہیں اور جہاں سے قاتلوں کو تربیت ،مادی و مالی وسائل فراہم کیے جاتے ہیں۔ بلکہ اس کے برعکس یہ ہوتا آرہا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس سے لے کر جوئیل کاکس تک جب کبھی کوئی امریکی دہشت گرد گرفتار ہوتا ہے تو اسے رہا کر کے حفاظت کے ساتھ ملک سے باہر بھیج دیا جاتا ہے۔

جب سے امریکہ اس خطے میں آیا ہے قتل و غارت گری اور بم دھماکے روز کا معمول بن گئے ہیں۔ اور یہ صورتحال اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک اس عفریت کے سر کو کچل نہ دیا جائے یعنی اس خطے سے امریکہ کو نکال باہر نہ کیا جائے۔ یہ کام کرنے کے لئے ضروری ہے کہ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران آگے بڑھیں اور خلافت کے قیام کے لئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں ۔ خلافت کے زیر سایہ ہی تمام شہری بلا امتیاز مذہب، نسل اور زبان امن و سلامتی کی زندگی گزار کرسکتے ہیں۔ اسلام نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر مسلموں کی زندگی کے تحفظ کو ہر صورت لازمی قرار دیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

َلا مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُعَاهِدًا لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَذِمَّةُ رَسُولِهِ فَقَدْ أَخْفَرَ بِذِمَّةِ اللَّهِ، فَلا يُرَحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ، وَإِنَّ رِيحَهَا لَيُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ سَبْعِينَ خَرِيفًا

“وہ جو کسی معاہد (غیر مسلم) کو نا حق قتل کرتا ہے جنت کی خوشبو کو بھی پا نہ سکے گا جبکہ اس کی خوشبو ستر سال کی پیدل مسافت کی دوری سے بھی محسوس کی جاسکتی ہے” (ترمذی)۔

شہزاد شیخ

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان