Americas Campaign to Suppress Islam in Pakistan
Thursday, 4th Rajab 1436 AH 23/04/2015 CE N0: PR15029
Americas Campaign to Suppress Islam in Pakistan
Raheel-Nawaz Regime Seizes Saad Jagranvi, Chairman of Hizb ut Tahrir’s Central Contact Committee in Wilayah Pakistan
Late in the night of 22 April 2015, the thugs of the regime seized the widely known and respected Saad Jagranvi, the Chairman of Hizb ut Tahrir’s Central Contact Committee in the Wilayah of Pakistan. It is the latest black deed in a long list of black deeds against Hizb ut Tahrir. The regime has arrested members of Hizb ut Tahrir throughout Pakistan and Naveed Butt, Hizb ut Tahrir ‘s Official Spokesman in Pakistan, will now enter his fourth year of abduction on 11 May 2015.
Hizb ut Tahrir has today, 23 April 2015, launched a campaign exposing America’s campaign to suppress Islam in Pakistan, which the regime insists on calling “National Action Plan.” In its leaflet issued on 23 April 2015, Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan stated,
“The core concepts of the “National Action Plan” are the direct output of a major American initiative, the Pakistan-US Joint Working Group on Counter-Terrorism and Law Enforcement (JWG-CTLE). This body has a profound effect on Pakistan because the US Department of State, US Department of Justice and the US Federal Bureau of Investigation (FBI), all contribute to it. Since the JWG-CTLE was announced in February 2002 by the US State Department, it has guided America’s agents regarding suppressing the call for Islam, Jihad and Khilafah, from the “Enlightened Moderation” of the Musharraf-Aziz regime to the current regime’s “National Action Plan.”
Through the “National Action Plan” and other means, America seeks to end the Muslims’ deep attachment to Islam, which was developed over centuries of adherence to Islam, fighting in its cause and ruling by it. It is the power of Islam that was the key to the establishment of Pakistan in the first place, forcing a former leading global state, Britain, to end its military occupation of the Indian Subcontinent, never daring to return again. It is the power of Islam that forced another superpower, Soviet Russia, to end its occupation of Afghanistan, in such a severe state of military and economic exhaustion that it led to its eventual and complete collapse. However, now that America has herself occupied the region, the power of Islam is directed against her.
Suppressing Islam in Pakistan is now a matter of survival for the American presence and interests in the region. Using the “National Action Plan” amongst other means, America has mobilized her agents to denounce Jihad as “terrorism” and persecute the sincere mujahideen fighting the American occupation of Afghanistan, using the arrests of miscreants performing sectarian and ethnic violence as a cover to hide her main purpose. America’s agents also clamp down on Islamic expression in the media, social media and the political medium, denouncing it as “hate speech”, “radicalism” and “Islamism,” whilst seizing thousands of sincere Ulema and politicians who call for Jihad against America’s occupation of Afghanistan and the return of the Khilafah to Pakistan.”
And Hizb ut Tahrir called directly to the armed forces with the following call
“O Officers of Pakistan’s Armed Forces!
The current rulers are weak before our enemies, never daring to do what must be done, whether in Palestine, Kashmir, Afghanistan, Iraq, Syria or even within Pakistan. Yet, they are mighty before the Muslims, widening their chests and striking at all that we hold of Islam, for the sake of their foreign masters. Clearly they are not of us and we are not of them. How, then, can you tolerate their rule any more, when it is upon your strength and support that they depend for survival? How do you accept that these traitors use your power in support of kufr, its people and its man-made system of Democracy? How do you still allow these agents to suppress Islam and its people, denying them their right to live by Islam as a Khilafah state?
It is upon you now to grant the Nussrah to Hizb ut Tahrir, under the leadership of the eminent politician and profound jurist, Sheikh Ata Ibn Khalil Abu Al-Rashta, for the establishment of the Khilafah. Only then will the plots of these criminal rulers be obliterated by the truth of Islam. Allah (swt) said,
لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
“That He might cause the truth to triumph and bring falsehood to nothing, even though the criminals hate it.” [Surah al-Anfaal 8:8]”
Media Office of Hizb ut Tahrir in the Wilayah of Pakistan
پاکستان میں اسلام کو کچلنے کی امریکی مہم
راحیل-نواز حکومت نے ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکی مرکزی رابطہ کمیٹی کے سربراہ سعد جگرانوی کو قید کرلیا ہے
22 اپریل 2015 کی رات کو حکومت کے غنڈوں نے ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکی مرکزی رابطہ کمیٹی کے انتہائی معروف اور معزز سربراہ سعد جگرانوی کو قید کرلیا۔ حزب التحریرکے خلاف کی جانے والی جبر و استبداد کی ایک طویل فہرست میں یہ واقع ایک نیا اضافہ ہے۔ حکومت نے ولایہ پاکستان میں حزب التحریرکے ترجمان نوید بٹ، جن کو حکومتی غنڈوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے 11 مئی 2015 کو تین سال مکمل ہوجائیں گے، سمیت ملک بھر سے حزب کے کئی اراکین کو اپنی قید میں رکھا ہوا ہے۔
حزب التحریرنے آج 23 اپریل 2015 کو پاکستان میں اسلام کو کچلنے کی امریکی مہم ، جس کو حکومت نیشنل ایکشن پروگرام کہنے پر اصرار کرتی ہے، کو بے نقاب کرنے کے لئے ایک مہم کا آغاز کردیا ہے۔اس مہم کے حوالے سے 23 اپریل 2015 کو جاری ہونے والے لیفلٹ میں حزب التحریرولایہ پاکستان نے کہا ہے کہ،
” اس نیشنل ایکشن پلان کے بنیادی خدوخال اس ادارے نے طے کیے ہیں کہ جس کی بنیاد امریکی ایماء پر رکھی گئی تھی۔ اس ادارے کا نام پاکستان او رامریکہ کا مشترکہ ورکنگ گروپ برائے انسدادِ دہشت گردی و نفاذ قانون(پاکستان امریکہ جوائنٹ ورکنگ گروپ آن کاؤنٹر ٹیررازم اینڈ لاء انفورسمنٹ)JWD-CTLEہے۔ اس ادارے کا پاکستان پر وسیع اور گہرا اثر ہے کیونکہ امریکہ کا دفتر خارجہ، دفتر عدل، امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے اس کی تشکیل میں کردار ادا کیا ہے ۔ جب سے اس گروپ JWG-CTLEکافروری 2002میں اعلان کیا گیا ہےاس وقت سے یہ حکمران امریکی ایجنٹوں کو اسلام ، جہاد اور خلافت کی دعوت کو کچلنے کے لیے رہنمائی فراہم کر رہا ہے، خواہ یہ مشرف کی “روشن خیال اعتدال” (enlightened moderation)ہو یا پھر موجودہ راحیل –شریف حکومت کا نیشنل ایکشن پلان ہو۔
نیشنل ایکشن پلان اور دیگر اسالیب کے ذریعے امریکہ مسلمانوں کی اسلام سے گہری وابستگی کا خاتمہ چاہتا ہے۔ یہ گہری وابستگی صدیوں تک اسلام پر کاربند رہنے ، اسلام کی راہ میں جہاد کرنے اور اسلام کے قوانین کے ذریعے حکمرانی کرنے کانتیجہ ہے ۔ اسلام کی طاقت ہی وہ بنیادی وجہ تھی کہ جس کے نتیجے میں اس خطے کے مسلمان پاکستان کے قیام کے لیے حرکت میں آئے اور انہوں نے اس وقت کی عالمی طاقت برطانیہ کو برصغیر پر اپنے فوجی قبضے کو ختم کرنے پر مجبور کر دیا اور پھر برطانیہ کو دوبارہ یہاں قدم رکھنے کی ہمت نہ ہو سکی۔ یہ اسلام کی طاقت ہی تھی کہ جس نے ایک اور سپر پاور سوویت روس کو اس بات پر مجبور کیا کہ وہ افغانستان پر اپنےتسلط کا خاتمہ کرے اور اسے فوجی اور معاشی لحاظ سے بد حال کر دیا اور بالآخر اس ریاست اور اس کے نظام کا انہدام ہو گیا۔ اور اب جبکہ امریکہ بذاتِ خود اس خطے پر اپنا تسلط جمانا چاہتا ہے تو اسلام کی یہی طاقت اس کے رستے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
پاکستان اور خطے میں امریکہ کی موجودگی کو برقرار رکھنےاور مفادات کےحصول کے لئے اسلام کو کچلنا امریکہ کی بقاء کا مسئلہ بن چکا ہے۔ دوسرے اسالیب اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے امریکہ نے جہاد کو دہشت گردی قرار دینے اور افغانستان میں امریکی قبضے کے خلاف لڑنے والےمخلص مجاہدین کو ختم کرنے کے لئے اپنے ایجنٹوں کو حرکت میں لے آیا ہے اور جو اپنے اس مکروہ عمل پر پردہ ڈالنے کے لئے فرقہ وارانہ اور لسانی بنیادوں پر تشدد کرنے والے مجرموں کی گرفتاریوں کی تشہیر کررہے ہیں۔ امریکی ایجنٹوں نے میڈیا ، سوشل میڈیا اور سیاسی میڈیم میں بھی اسلامی تاثرات کو “نفرت انگیز تقریر”، “ریڈیکل ازم” اور “اسلام ازم” قرار دینا شروع کردیا ہے جبکہ ہزاروں مخلص علماء اور سیاست دانوں کو قید کردیا ہے جو افغانستان میں امریکی قبضے کے خلاف جہاد اور پاکستان میں خلافت کے قیام کی دعوت دیتے ہیں”۔
حزب التحریرافواج کو مندرجہ ذیل پیغام دیتی ہے،
اے افواج پاکستان کے افسران! موجودہ حکمران ہمارے دشمنوں کے سامنے کمزور ہوتے ہیں اور وہ نہیں کرتے جوانہیں ہر صورت فلسطین ، کشمیر، افغانستان، عراق، شام اور یہاں تک کے پاکستان کے حوالے سے کرنا چاہیے۔ لیکن مسلمانوں کے سامنے یہ بہادر بن جاتے ہیں اور اپنے غیر ملکی آقاؤں کے مفادات کے تحفظ کے لئے سینہ تان کر ہر اس چیز پر حملہ کرتے ہیں جو ہمیں اسلام کی وجہ سے عزیز ہے۔ واضح طور پر یہ ہم میں سے نہیں ہیں اور ہم ان میں سے نہیں ہیں۔ تو پھر کس طرح آپ ان کی حکمرانی کو برداشت کرسکتے ہیں جبکہ یہ آپ کی طاقت اور حمایت پر انحصار کرتے ہیں؟ آپ کس طرح قبول کرسکتے ہیں کہ یہ غدار آپ کی طاقت کو کفار اور ان کے بنائے ہوئے جمہوری نظام کی حمایت کے لئے استعمال کریں؟ آپ کس طرح ان ایجنٹ حکمرانوں کو اس بات کی اجازت دے سکتے ہیں کہ وہ اسلام اور اس کی امت پر ظلم و جبر مسلط کریں اورریاست خلافت کے تحت اسلام کے مطابق زندگی گزارنے کے ان کے حق کو مسترد کریں؟
اب یہ آپ پر لازم ہے کہ مشہور و معروف سیاست دان اور فقیہ شیخ عطا بن خلیل ابو الراشتہ کی قیادت میں حزب التحریرکو خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کریں کیونکہ صرف اس کے بعد ہی اسلام کی سچائی ان مجرم حکمرانوں کے مکروہ منصوبوں کو ملیہ میٹ کردے گی۔اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،
لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
“تا کہ وہ (اللہ) حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ثابت کردے خواہ مجرموں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو”(الانفال:8)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس