Release Naveed Butt, Advocate of Khilafah
Thursday, 14th Shaban 1438 AH 11/05/2017 CE No: PR17031
Press Release
Release Naveed Butt, Advocate of Khilafah
A Five Year Abduction will not Prevent the Return Khilafah on the Method of the Prophethood
It has been five years since Friday 11th May 2012, when thugs of Pakistan’s rulers abducted Naveed Butt, the Official Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan. Naveed Butt’s so-called “crime” is that he became the most influential voice in Pakistan for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophetood. His powerful call was a direct challenge to the US agents and undermined the plans of their masters of Washington. Naveed fearlessly warned the Muslims regarding the destabilizing US colonialist presence within the region, as well as the US “Akhand Bharat” (Greater India) plan to raise India as the dominant regional power. However, instead of standing aside to make way for the Truth as repentance, the treacherous rulers added to their many sins, by waging war on all the advocates of Khilafah, through intimidation, persecution, arrest, abduction and severe torture that included electrocution. Until today the traitors hold Naveed in abduction, even though in the Hadeeth Qudsi,
“قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ”
“The Messenger of Allah peace be upon him said that Allah said, whoever harms my Wali I will declare a war against him …” [Bukhari].
And these criminals use force against the shebaab of Hizb ut-Tahrir even though Allah (swt) revealed in the Quran,
إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ
“Those who persecute the Believers, men and women, and do not turn in repentance, will have the Penalty of Hell: They will have the Penalty of the Burning Fire.” [Surah Al-Buruj 85:10].
Yet, the Bajwa-Nawaz regime is frustrated by the fact that Hizb ut-Tahrir has not abandoned its struggle, despite the forceful suppression. In fact, the influence of Hizb ut-Tahrir has increased within the Muslims in general and the armed forces in particular, for the Muslims respect those who endure hardships for the sake Allah (swt) and His Messenger (saaw).
O Muslims of Pakistan! The patience of Naveed in particular and the shebaab of Hizb ut-Tahrir in general contains an important lesson for us all. Such strength in the believer does not come from physical means before the resourceful tyrant, but from the strong Imaan in Allah (swt) and His Messenger (saaw). It is this Imaan which is the anvil upon which tyranny is smashed. This is the lesson that RasulAllah (saaw) conveyed to his Ummah when he informed us of the need for unyielding defiance before the tyrant and the good consequence of doing so. It is narrated from Khabab bin Aratt (ra) who said:
شكونا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يومئذ متوسد بردة في ظل الكعبة، فقلنا: ألا تستنصر لنا؟ ألا تدعوَ لنا؟ فقال: «قد كان الرجل فيمن كان قبلكم يؤخذ فيحفر له في الأرض، فيجاء بالمنشار على رأسه فيجعل بنصفين فما يصده ذلك عن دينه، ويمشط بأمشاط الحديد ما دون عظمه من لحم وعصب فما يصده ذلك، والله ليتمنَّ الله عز وجل هذا الأمر حتى يسير الراكب من صنعاء إلى حضرموت لا يخاف إلا الله تعالى، والذئب على غنمه، ولكنكم تستعجلون»
“We complained to the Messenger of Allah (saaw) while he was laying his head on a garment (Burdah) under the shadow of Ka’bah. We said: Don’t you ask (Allah) for our assistance? Don’t you pray for us? He (saaw) said: “The person from peoples before you used to be taken and a pit is dug for him in the ground; a chain saw used to be put on his head making him two halves, but this would not make him abandon his deen; and whatever beyond his bones of flesh and nerves used to be combed with iron combs; yet this would not divert him (from his deen). By Allah, He the Almighty will complete this matter (Islam) till the passenger would travel from San’aa to Hadramout, fearing nobody except Allah Ta’ala and the wolf for his sheep; but you are impatient”. [narrated by Ahmad].
So do not fear the tyrants and stand firm with the shebaab of Hizb ut-Tahrir in the duty to re-establish the Khilafah on the Method of the Prophethood.
O Sincere Officers of Pakistan’s Armed Forces! It is through the strength of their Imaan, that the capable and sincere politicians of Hizb ut-Tahrir are able to uphold the Truth before the tyrants. So, what must be expected of the capable and sincere military officers, who have the means to seize the tyrant and establish the Truth through their power and strength, within hours? Turn away from the whisperings of the regime’s shayateen who seek to instill fear within you and honor yourselves by standing with the Ummah in her hour of need against the tyrants of today. Answer the call of Hizb ut-Tahrir and fulfill your duty by granting Nussrah for the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, seizing the tyrants at the height of their treachery and healing the hearts of the believers.
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
خلافت کے داعی نوید بٹ کو رہا کرو
پانچ سال کی جبری گمشدگی نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کو روک نہیں سکے گی
اس بات کو پانچ سال مکمل ہوگئے جب بروز جمعہ11 مئی 2012 کو ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو دن دھاڑے لاہور میں ان کے گھر کے سامنے سے اور ان کے بچوں کی موجودگی میں حکمرانوں کے غنڈوں نے اغوا کیا تھا۔ نوید بٹ کا واحد “جرم” یہ تھا کہ وہ پاکستان میں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی سب سے طاقتور اور موثر ترین آواز بن چکے تھے۔ ان کی طاقتور پکار امریکی ایجنٹوں کے لیے براہ راست چیلنج اور واشنگٹن میں بیٹھے ان کے آقاوں کے منصوبوں کے لیےخطرہ تھی۔ نوید بٹ نے بلا خوف مسلمانوں کو خطے میں امریکہ کی تخریبی استعماری موجودگی اور ساتھ ہی امریکہ کے بھارت کے لیے “اکھنڈ بھارت” منصوبے سےخبردار کیا جس کا مقصد اسے خطے میں بالادست قوت بنانا ہے ۔ لیکن غدار حکمرانوں نے بجائے اس کے کہ اپنی غلطی کی تلافی کرنے کے لیے حق و سچ کی راہ میں روکاوٹیں کھڑی کرنے سے باز آ جاتے، انہوں نے اپنے گناہوں میں اضافہ کیا اور گرفتاریوں، اغوا اور تشدد ،جس میں بجلی کے جھٹکے دینا بھی شامل ہیں، کے ذریعے خلافت کے داعیوں کے خلاف اعلان جنگ کردیا۔ آج کے دن تک غداروں نے نوید بٹ کو اغوا کررکھا ہے جبکہ حدیث قدسی میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ
“رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے کہا، جو کوئی میرے دوست کو نقصان پہنچائے گا میں اس کے خلاف اعلان جنگ کردوں گا”(بخاری)۔
اور یہ مجرم حزب التحریر کے شباب کے خلاف قوت استعمال کرتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا،
إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ
“بے شک جن لوگوں نے مسلمان مردوں اور عورتوں کو ستایا پھر توبہ (بھی) نہ کی تو ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے”(البروج:10) ۔
باجوہ-نواز حکومت سخت پریشان ہے کہ شدید مظالم کے باوجود حزب التحریر اپنی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوئی، بلکہ مسلمانوں میں عموماً اور افواج میں خصوصاً حزب التحریر کے اثرورسوخ میں اضافہ ہی ہوا ہے کیونکہ مسلمان ان کی عزت کرتے ہیں جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسولﷺ کے لیے سختیاں برداشت کرتے ہیں۔
اے پاکستان کے مسلمانو! حزب التحریر کے شباب اور خصوصاً نوید بٹ کے صبر میں ہم سب کے لیے ایک اہم سبق ہے۔ ایمان والوں میں ظالم و جابر کے سامنے اس قسم کی استقامت مادی اسباب سے پیدا نہیں ہوتی بلکہ ایسی استقامت اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ پر مکمل و مضبوط ایمان کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ وہ ایمان ہے جس کے سامنے جابر پاش پاش ہوجاتا ہے۔ یہ وہ سبق ہے جس سے ہمیں رسول اللہ ﷺ نےآگاہ کیا تھا جب انہوں نے جابر کے سامنے غیر متزلزل استقامت کا مظاہرہ کرنے پر حاصل ہونے والے نتائج سےآگاہ کیا ۔ خباب بن عرات رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جنہوں نے کہا،
شكونا إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يومئذ متوسد بردة في ظل الكعبة، فقلنا: ألا تستنصر لنا؟ ألا تدعوَ لنا؟ فقال: «قد كان الرجل فيمن كان قبلكم يؤخذ فيحفر له في الأرض، فيجاء بالمنشار على رأسه فيجعل بنصفين فما يصده ذلك عن دينه، ويمشط بأمشاط الحديد ما دون عظمه من لحم وعصب فما يصده ذلك، والله ليتمنَّ الله عز وجل هذا الأمر حتى يسير الراكب من صنعاء إلى حضرموت لا يخاف إلا الله تعالى، والذئب على غنمه، ولكنكم تستعجلون»
“ہم نے رسول اللہ ﷺ سے اس وقت شکایت کی جب وہ کعبہ کے سائے میں ایک کپڑے پر سر رکھے لیٹے تھے۔ ہم نے کہا :آپ اللہ سے ہماری مدد کی درخواست نہیں کرتے؟ آپ ہمارے لئے دعا نہیں کرتے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم سے پہلے ایسے لوگ گزرے ہیں کہ ان میں سے ایک شخص کو پکڑ لیا جاتا اور زمین میں اس کے لئے گڑھا کھودا جاتا، آری اس کے سر پر رکھی جاتی اور اس کے دو ٹکڑے کردیے جاتے، لیکن یہ بھی اُسے اُس کے دین سے دست بردار نہیں کرواپاتی، اور اس کے جسم پر لوہے کی کنگھیاں چلائیں جاتیں کہ ہڈیاں چھوڑ کر پورے جسم کا گوشت اتر جاتا، لیکن یہ بھی اُسے اُس کے دین سے دست بردار نہیں کرواپاتی۔ اللہ کی قسم ، اللہ اس معاملے(اسلام) کو مکمل کرے گا یہاں تک کہ ایک مسافر صنعاء سے حضر موت تک سفر کرے گا ، اور اسے سوائے اللہ تعالیٰ کے یا اپنی بھیڑوں پر بھیڑیے کے علاوہ کسی چیز کا خوف نہیں ہو گا “(احمد)۔
لہٰذا جابروں سے ڈرو مت اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد میں حزب التحریر کے شباب کے ساتھ پوری استقامت کے ساتھ کھڑے ہوجاؤ۔
افواج پاکستان کے مخلص افسران! حزب التحریر کےباصلاحیت اور مخلص سیاست دان اپنے ایمان کی طاقت کی بنیاد پر ہی جابروں کے سامنے حق و سچ کا علم بلند کیے کھڑے ہیں۔ لہٰذا باصلاحیت اور مخلص فوجی افسران سے کیا توقع رکھی جانی چاہیے جو اپنی طاقت و قوت کے بل بوتے پر چند گھنٹوں میں جابر کو پکڑ کر حق کو نافذ کرسکتے ہیں؟ حکومت کے شیاطین کی جانب سے پھیلائی جانے والی سرگوشیوں کو مسترد کردیں جو آپ کی دلوں میں خوف بٹھانا چاہتے ہیں۔ آج امت کو ان جابروں کے خلاف آپ کی مدد کی ضرورت ہے لہٰذا اپنی امت کے ساتھ کھڑے ہو ں، حزب التحریر کی پکار کا مثبت جواب دیں اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کرکے اپنی ذمہ داری ادا کریں، جابروں کو ان کی غداری کی انتہاء پر پکڑ لیں اور ایمان والوں کے دلوں کو راحت پہنچائیں۔