#ReturntheKhilafah:
Friday, 26 Rajab 1439 AH | 13/04/2018 CE | No: PR18027 |
Press Release
#ReturntheKhilafah:
Work with Hizb ut Tahrir for the Re-Establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood
As part of a global campaign on the occasion of 28 Rajab, the Day of the Fall of the Khilafah, Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan undertook a country wide campaign of protests and addresses, urging the Muslims to work with Hizb ut Tahrir for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood.
At a time when Muslims are suffering all over the world, it is essential to consider that the Khilafah shielded the Ummah for centuries, unifying them as a single state and implementing Islam over them. The Khilafah state was the leading state in the world for over a thousand years, its armies defending Muslims when they were attacked and opening new lands for the deen of Islam, including the lands of the Indian Subcontinent. For hundreds of years of Islamic rule, before the British occupation, the Indian Subcontinent flourished in a manner unrivalled before or since by any kufr rule. The Khilafah provided peace and security for the Muslims, allowing them to live in harmony together as a single state, regardless of their language or race. The Khilafah even provided sanctuary for those who were persecuted because of their beliefs in other lands, such as the Jews under Christian rule. The Khilafah’s economy was a shining example for the entire world and there were even instances when there was none needy of Zakah. The Khilafah’s universities were the favored destination in the world for the princes and princesses of Europe. The Khilafah’s judiciary judged by all that Allah (SWT)has revealed upon all of its citizens, regardless of their position or status.
The Khilafah is not onlythe source of peace and security for Muslims, it is an obligation about which we will be held to account on the Day of all Days. Allah(SWT)ordered the Muslims decisively to rule by Islam and Islam alone,
فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ عَمَّا جَاءَكَ مِنْ الْحَقِّ“
And rule between them by all that which Allah revealed to you, and do not follow their vain desires away from the truth which came to you.”[Surah Al-Mai’dah 5:48]
RasulAllah (SAAW) established the obligation of the Bayah to a Khaleefah by tying it to the worst of all deaths, dying upon Jahilliyah, dying upon other than Islam,
مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
“Whosoever dies without the bay’ah on his neck dies the death of Jahilliyah.”(Muslim)
Not only is the Khilafah an obligation, Allah (SWT) promised the Believers’ succession to the current rulers. Allah (SWT)says:
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ
“Allâh has promised those among you who believe and do righteous good deeds, that He will certainly grant them succession to (the present rulers) in the land, as He granted it to those before them.” [Surah an-Noor 24:55]
And RasulAllah (SAAW) gave glad tidings of the end of the oppressive rule at the hands of the Khilafah. RasulAllah (saaw) said,
«ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ»
“Then there will be an oppressive rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be a Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood.”[Ahmed].
So let the believers strive for the return of the Khilafah on the Method of the Prophethood!
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
#خلافت واپس لاؤ:
نبوت کے طریقے پر خلافت کی واپسی کے لیے حزب التحریر کی جدوجہد کا حصہ بن جاؤ
28 رجب یوم ِسقوط خلافت کی یاد منانے کی عالمی مہم کا حصہ بنتے ہوئے حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں مظاہروں اور بیانات کے ذریعے مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد میں حزب التحریر کے ساتھ مل کر کام کریں۔
ایک ایسے و قت میں جب پوری دنیا میں مسلمان مظالم اور مصائب کا شکار ہیں تو اس بات پر غور کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ کئی صدیوں تک خلافت نے امت کی حفاظت کے لیے ایک ڈھال کا کام کیا، اسے ایک ریاست میں یکجا رکھا اور ان پر اسلام کو نافذ کیا۔ ایک ہزار سال سے بھی زائد عرصے تک خلافت دنیا کی سب سے بڑی طا قت رہی، جب کبھی مسلمانوں پر حملہ کیا گیا تو اس کی افواج نے اُن کی حفاظت کی اور دین اسلام کے نفاذ کے لیے نئے نئے علا قے فتح کیے جس میں برصغیر پاک و ہند بھی شامل ہے۔ برطانوی قبضے سے قبل کئی سو سال تک برصغیر نے اسلام کی حکمرانی کے زیر سایہ اتنی زبردست تر قی کی جو نہ اس سے پہلے اس نے کبھی کی تھی اور نہ کفر کے نفاذ کے بعد کی ہے۔ خلافت نے مسلمانوں کو امن اور تحفظ فراہم کیا اور رنگ، نسل اور زبان کے فر ق کے باوجود انہیں ایک ساتھ بھائیوں کی طرح رہنے کا مو قع فراہم کیا۔ خلافت نے اُن لوگوں کو اپنے علا قوں میں خوش آمدید کہا جنہیں خلافت کے باہر دوسرے علا قوںمیں ان کے مذہبی عقائد کی وجہ سے ظلم و ستم کانشانہ بنایا جاتا تھا جیسا کہ عیسائی ریاستوں میں یہودی آبادیوں کو جبر کانشانہ بنایا جاتا تھا۔ خلافت کی معیشت پوری دنیا کے لیے ایک روشن مثال تھی اور ایسے بھی موا قع آئے جب کوئی زکوۃ لینے والا نہیں ہوتا تھا۔ یورپ کے شہزادے اور شہزادیاں تعلیم کے حصول کے لیے خلافت کی یونیورسٹیوں میں پڑھنا پسند کرتے تھے۔ اور خلافت کی عدالتیں معاشرے میں لوگوں کے رتبے اور مقام سے قطع نظر اپنے تمام شہریوں پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نازل کردہ قوانین کے مطابق فیصلے صادر کرتی تھیں۔
خلافت صرف امن اور تحفظ کے حصول کا ذریعہ ہی نہیں ہے بلکہ یہ وہ ذمہ داری اور فرض ہے جس کے متعلق ہم سےیوم آخرت میں سوال پوچھا جائے گا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کہ وہ صرف اور صرف اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کریں،
فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ عَمَّا جَاءَكَ مِنْ الْحَقِّ
“تو جو حکم اللہ نے نازل فرمایا ہے اس کے مطابق ان کا فیصلہ کرنا اور حق جو تمہارے پاس آچکا ہے اس کو چھوڑ کر ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا”(المائدہ:48)۔
رسول اللہﷺنے خلیفہ کی بیعت کو فرض قرار دیا اور اس کے بغیر موت کو بدترین موت قرار دیتے ہوئے اسے اسلام سے ہٹ کر جاہلیت کی حالت میں موت کہا،
مَنْ مَاتَ وَلَيْسَ فِي عُنُقِهِ بَيْعَةٌ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
“اور جو کوئی اس حال میں مرا کہ اس کی گردن میں (خلیفہ کی) بیعت (کا طوق) نہ ہو تو وہ جاہلیت کی موت مرا”(مسلم)۔
خلافت کے قیام کی فرض کی ادائیگی کے لیے مسلمانوں کو حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اُن سے یہ وعدہ بھی کیا ہے کہ وہ انہیں موجودہ حکمرانوں کی جگہ حکمران بنائے گا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ
“جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ ان کو حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا”(النور:55)-
اور رسول اللہ ﷺنے خلافت کے قیام کے ذریعے ظلم کے دور کے خاتمے کی بشارت بھی دی۔ رسول اللہﷺنے فرمایا،
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“پھر ظلم کی حکمرانی ہوگی اور اس وقت رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر جب اللہ چاہیں گے اسے اٹھا لیں گے۔ اس کے بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی۔ پھر آپﷺخاموش ہوگئے “(احمد)۔
تو خلافت مسلمانوں کے لیے صرف امن اور تحفظ ہی نہیں ہے بلکہ اس کا قیام مسلمانوں پر فرض ہے۔ لہٰذا ایمان والوں کو چاہیے کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کی واپسی کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر زبردست جدوجہد کریں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس