Seven Soldiers Martyred by Hindu State
Monday, 14th Safar 1438 AH 14/11/2016 CE No: PR16070
Press Release
Seven Soldiers Martyred by Hindu State
If it is not the Time to Smash Indian Arrogance and Liberate Kashmir, Then When?
Seven Pakistani soldiers were martyred on the night of Sunday 13 November, during cross-border firing across the Line of Control, the Inter-Services Public Relations (ISPR) confirmed, saying, “Seven soldiers embraced shahadat at the LoC in the Bhimber sector in a ceasefire violation by Indian troops late last night.” Yes, the soldiers and officers of Pakistan Army embrace martyrdom willingly, for they fear Allah (swt) only and regard martyrdom as the greatest prize. However, they are let down by a select band of traitors in the military leadership, led by General Raheel, who submit to Washington’s directives and embrace restraint and inaction before the increasingly belligerent and arrogant Hindu State. Indeed, General Raheel has adopted the same cowardly stance towards India, that the much reviled Kayani and Musharraf adopted towards the United States before him. Without doubt restraint and inaction before hostility and flagrant violations of our territory only encourages more hostility.
O sincere officers within Pakistan’s armed forces! Consider carefully that the weak-kneed stance of successive American agents has always emboldened the kuffar against you. Having slapped you in the face through the 2 May 2011 Abbotabad surgical strike by the US, the kuffar became emboldened against you because the traitors in your leadership ran around headless in attempts to pacify you, instead of mobilizing you to make a jaw breaking response through which even the enemies’ shayateen would abandon them. Seeing restraint and inaction, Obama proudly proclaimed at the time he would do such an operation again and even the cowardly Hindu raised his head against, you, the most powerful Muslim armed forces. On 4 May 2011, the then Indian Army Chief General VK Singh said, “All the three wings (army, navy and air force) are capable of carrying out such operations, when needed.” And do not be naïve in the matters that are obvious. General Raheel and his cohorts are not exercising restraint because their hands are bound by Nawaz Sharif, no, not at all. They have bound their own hands through slavery to the same master as that of Nawaz Sharif, Musharraf and Kayani. They sit and stand upon the bidding of Washington, even though with one strike of your mighty limbs, the enemies who cling to this life would scurry and scatter.
O sincere officers within Pakistan’s armed forces! How long will you allow the humiliation before our enemies to continue, when Hizb ut-Tahrir is calling you to grant it Nussrah for the return of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood, so that our enemies flee in retreat? You are the successors of the fighting men of the Ansaar of Madinah (ra), who gave Nussrah to RasulAllah (saw) for the establishment of the ruling by Islam, as a state and constitution. Today, the duty to bring change practically is upon you and there is no one else but you in capability to bring the real change the Ummah longs for. It is upon you now to grant the Nussrah (Material Support) to Hizb ut-Tahrir, under its Ameer, the eminent jurist and statesman, Shaikh Ata ibn Khaleel Abu Rashta, so as to establish the Khilafah and restore dignity and honour to this noble Ummah, giving it true cause to celebrate and rejoice.
“وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ * وَعْدَ اللَّهِ لَا يُخْلِفُ اللَّهُ وَعْدَهُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
“And that day the believers will rejoice in the victory of Allah. He gives victory to whom He wills, and He is the Exalted in Might, the Merciful. [It is] the promise of Allah and Allah does not fail in His promise, but most of the people know not.” [Surah Ar-Rûm 30:4-6]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
ہندو ریاست کے ہاتھوں سات مسلمان سپاہی شہید ہوگئے
اگر اب بھی وقت نہیں آیا کہ بھارتی غرور کو خاک میں ملا کر کشمیر کو آزاد کرایا جائے تو پھر وہ وقت کب آئے گا؟
13نومبر 2016کی شب کو لائن آف کنٹرول پر دوطرفہ فائرنگ کے دوران سات پاکستانی سپاہی شہید ہوگئے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر )نے اس واقع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ،”پچھلی رات بھمبر سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی افواج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے نتیجے میں سات سپاہیوں نے شہادت کو گلے لگایا”۔ یقیناً افواج پاکستان کے سپاہیوں اور افسران نے شہادت کو اپنی مرضی سے گلے لگایا کیونکہ وہ صرف اللہ سبحانہ و تعالٰی سے ڈرتے ہیں اور شہادت کو ایک بہت بڑا انعام سمجھتے ہیں۔ لیکن فوجی قیادت میں موجود چند غداروں نے انہیں مایوس کیا ہے جن کی قیادت جنرل راحیل شریف کررہے ہیں جنہوں نے واشنگٹن کے حکم کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے مغرور ہندو ریاست کی مسلسل وحشیانہ جارحیت کے سامنے “تحمل” و “برداشت” کی پالیسی کے نام پر بے عملی کو اختیار کررکھا ہے۔ یقیناً جنرل راحیل نے بھارت کے حوالے سے ویسا ہی بزدلانہ موقف اختیار کررکھا ہے جو اس سے قبل کیانی اور مشرف نے امریکہ کے حوالے سے اختیار کررکھا تھا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ دشمن کی جارحیت اور ہماری حدود کی کھلی خلاف ورزی پر تحمل اور بے عملی کی پالیسی صرف اور صرف مزید جارحیت کو ہی دعوت دیتی ہے۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! اس بات پر پوری توجہ سے غور و فکر کریں کہ تسلسل سے آنے والے امریکی ایجنٹوں کے کمزور ردعمل نے کفار کو آپ کے خلاف کاروائی کرنے کا حوصلہ فراہم کیا ہے۔ جب 2 مئی 2011 کو ایبٹ آباد کے سرجیکل اسٹرائک کے ذریعے آپ کے منہ پر تھپڑ مارا گیا تھا تو کفار کا حوصلہ آپ کے خلاف بڑھ گیا کیونکہ آپ کی قیادت میں موجود غداروں نے پاگلوں کی طرح آپ کے آگے پیچھے بھاگ کر آپ کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جبکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آپ کو متحرک کیا جاتا اور ایسا منہ توڑ جواب دیا جاتا کہ دشمن کے شیاطین بھی اس کا ساتھ چھوڑ کر بھاگ جاتے۔ کسی بھر پور ردعمل کے نہ آنے پر اوباما نے فخر سے اعلان کیا کہ ضرورت پڑنے پر وہ آئیندہ بھی ایسا آپریشن کرے گا بلکہ بزدل ہندو نے آپ کے سامنے سر اٹھانے کی کوشش کی ،جبکہ آپ مسلمانوں کی سب سے طاقتور فوج ہیں۔ 4 مئی 2011 کو اس وقت کے بھارتی آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے کہاکہ،”جب بھی ضرورت پڑی تو تمام تینوں شعبے(آرمی، بحریہ اور فضائیہ) اس قسم کے آپریشن کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں”۔ لہٰذا جو باتیں بالکل واضح ہیں ان میں بے وقوفی کا مظاہرہ مت کریں۔ جنرل راحیل اور ان کے ساتھی اس وجہ سے تحمل و برداشت کا مظاہرہ نہیں کررہے کہ ان کے ہاتھ نواز شریف نے باندھ رکھیں ہیں، ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ انہوں نے بھی اپنے ہاتھ غلامی میں اسی آقا کے سامنے خود باندھ رکھیں ہیں جن کے سامنے نواز شریف نے ہاتھ باندھ رکھیں ہیں اور اس سے قبل کیانی اور مشرف نے بھی باندھ رکھے تھے۔ نواز شریف اور جنرل راحیل دونوں واشنگٹن کے کہنے پر مسلسل وحشیانہ جارحیت کے باوجود بھارت کے خلاف خاموشی سے بیٹھے ہیں جبکہ آپ کا صرف ایک بھر پور حملہ دشمن کےچیتھڑے اڑا کر رکھ دےگا جس کے لیے یہ دنیا ہی سب کچھ ہے۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! کب تک آپ اپنےدشمن کے سامنے ذلت و رسوائی کے اس سلسلے کو اسی طرح چلتا رہنے کی اجازت دیتے رہیں گے جبکہ حزب التحریر نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے آپ سے نصرۃ مانگ رہی ہے تا کہ ہمارے دشمن ذلیل ہو کر پسپا ہوں؟ آپ انصار مدینہ رضی اللہ عنہم کے قابل و بہادر جنگجووں کے وارث ہیں جنہوں نے اسلام کی ایک ریاست و آئین کی صورت میں حکمرانی کے قیام کے لیے رسول اللہ ﷺ کو نصرۃ فراہم کی تھی ۔ آج حقیقی تبدیلی لانے کی ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے اور آپ کے سوا کوئی نہیں جس کی پاس حقیقی تبدیلی لانے کی صلاحیت ہو جس کا یہ امت بہت عرصے سے انتظار کررہی ہے ۔ اب آپ پر لازم ہے کہ آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کریں جو اپنے امیر ، مشہور فقیہ اور سیاستدان، شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کی قیادت میں اس کے قیام کے لیے انتہک جدوجہد کررہی ہے ۔ صرف خلافت کا قیام ہی امت کو اس کا صحیح مقام دلائے گا اور حقیقی خوشیاں منانے کا موقع فراہم کرے گا۔
وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ * بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ * وَعْدَ اللَّهِ لَا يُخْلِفُ اللَّهُ وَعْدَهُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
“اس روز مسلمان شادمان ہوں گے۔ اللہ کی مدد سے، وہ جس کی چاہتا ہے مدد کرتا ہے۔ اصل غالب و مہربان وہی ہے۔ اللہ کا وعدہ ہے، اللہ تعالیٰ اپنے کے خلاف نہیں کرتا لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے”(الروم:6-4)