Sever Ties with India and US to establish Peace in the Region:
Sunday, 2nd Dhul Qaadah 1439 AH | 15/07/2018 CE | No: PR18046 |
Press Note
Sever Ties with India and US to establish Peace in the Region:
Has not Enough Muslim Blood Been Spilled Already for us to Finally Re-Establish the Shield of the Muslims, the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood?
Today, Sunday 15 July 2018, has been declared a day of national mourning after the huge blast in Mastung on 13 July that martyred over one hundred and thirty Muslims so far, and injured over two hundred. On this day, let us make Dua sincerely that Allah swt grants Jannah to those who have died, descend consolation upon the bereaved and bestows cure for the injured. And on this day of reflection, let us commit solemnly to the sure path that will ensure peace and stability for the Muslims, here and elsewhere, the path of Islam and its shield for the Muslims, the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood.
Certainly the claim of General Bajwa during his visit to the bereaved and injured of Mastung, that “our journey to peace hasn’t yet reached the desired destination of complete peace but we are successfully nearing its achievement” is a false and hollow claim. It is clear, written in the blood of Muslims on our streets, that Pakistan’s leadership is steering Pakistan away from peace for the last seventeen years, ever since the treacherous Musharraf first committed Pakistan to the US War on Terror. It is this despicable war that ensured Pakistan’s support of the US such that it established the Raymond Davis network on our soil to spill our blood. It is this destructive war that further allowed the US to support India in establishing the Kulbashan Yadev network to take its full share in spilling our blood. Is it not time to treat the enemy states as enemies, rather than maintain ties with them and live in the vain hope of securing peace through that?
In order to secure peace in Pakistan, it is mandatory that the alliance with America is torn to pieces, its embassy and consulates sealed, its intelligence and private military expelled and its supply lines cut; all of which only the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood will ever do. It is upon the Muslims of Pakistan to make this path their single cause, such that they do not fall off this sure footed path onto any other, under the leadership of the misguided. And it is upon the Muslims to demand from the sincere officers in Pakistan’s Armed Forces to take the first step on this path to security, which is granting Nussrah to Hizb ut Tahrir for the re-establishment of Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. Allah swt said,
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ
“O you who believe! Take not as (your) Bitanah (friends, etc.) those outside your religion since they will not fail to do their best to corrupt you. They desire to harm you severely.” [Aali Imran 3:118]
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
خطے میں امن کے لیے بھارت اور امریکہ سے تعلقات ختم کرو:
صرف امت کی ڈھال، نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام ہی مسلمانوں کے خون کے تحفظ کی ضامن ہے !
13 جولائی 2018 کو مستونگ میں ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں 130 مسلمانوں کی شہادت کے غم میں آج 15جولائی 2018 کو قومی سوگ کا دن قرار دیا گیا ہے۔ آئیں کہ آج ہم پورے اخلاص سے اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کریں کہ جو افراد اس دنیا سے چلے گئے اللہ انہیں جنت عطا فرمائے، ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور جو افراد زخمی ہیں انہیں جلد ازجلد صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ آج کے دن اس بات کی بھی اشد ضرورت ہے کہ ہم خود کو اس جدوجہد سے منسلک کرلیں جو ہمارے خطے اور پوری مسلم دنیا میں امن اور استحکام کے مسئلے کا یقینی حل ہے اور وہ ہے امت کی ڈھال،نبوت کے طریقے پر خلافت کا قیام۔
مستونگ دھماکے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ میں شرکت اور زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے جنرل باجوہ نے دعوی کیا کہ ”امن کی جانب ہمارا سفر مطلوبہ مکمل امن کے مقام تک پہنچا نہیں ہے لیکن ہم کامیابی سے اس کے قریب پہنچتے جارہے ہیں“۔ جنرل باجوہ کا یہ دعوی غلط اور کھوکھلا ہے۔ یہ بات بالکل واضح ہے اور ہماری شاہراہوں پر پھیلا خونِ مسلم اس کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی قیادت پچھلے سترہ سالوں سے پاکستان کو امن سے دور لے جارہی ہے۔ یہ سلسلہ اس وقت شروع ہوا تھا جب غدار مشرف نے امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت اور معاونت کا اعلان کیا تھا۔ یہ ایک ایسی شرمناک جنگ ہے جس میں پاکستان نے امریکہ کی اس حد تک حمایت کی کہ ہماری سرزمین پر مسلمانوں کا خون بہانے کے لیے امریکہ کو ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک قائم کرنے کی اجازت دی گئی۔ یہ ایک ایسی تباہ کن جنگ ہے جس نے امریکہ کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ کلبھوشن یادیو نیٹ ورک کے قیام میں بھارت کی مدد کرسکے اور اس طرح ہمارا خون بہانے میں بھارت بھی کردار ادا کرسکے۔ کیا وہ وقت نہیں آگیا کہ دشمن ریاستوں کو دشمن ہی کی نظر سے دیکھا جائے اور ان سے دشمنوں جیسا ہی رویہ اپنایا جائے؟ کیا ان دشمن ریاستوں سے تعلقات برقرار رکھ کر ہم امن کی امید رکھ سکتے ہیں؟
پاکستان میں امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے یہ لازم ہے کہ امریکہ کے ساتھ اتحاد کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے جائیں، اس کے سفارت خانے اور قونصل خانوں کوبند کردیا جائے، اس کے انٹیلی جنس اور غیر سرکاری فوجی اہلکاروں کو ملک بدر کردیا جائے اور اس کی سپلائی لائن کاٹ دی جائے۔ لیکن یہ سب کچھ صرف اور صرف نبوت کے طریقے پر قائم خلافت ہی کرسکتی ہے۔ پاکستان کے مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی راہ پر چلنے کو اپنا واحد مقصدبنالیں یہاں تک کہ وہ دوسرے تمام مقاصد سے دستبردار ہو جائیں جن کی قیادت گمراہ لوگوں کے ہاتھوں میں ہے۔ اور مسلمانوں پرلازم ہے کہ وہ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے امن کے حصول کی اس یقینی راہ پر پہلا قدم اٹھانے کا مطالبہ کریں جو کہ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کونصرۃ فراہم کرنا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا وَدُّوا مَا عَنِتُّمْ
” اے ایمان والو! کسی غیر (مذہب کے آدمی) کو اپنا رازداں نہ بنانا یہ لوگ تمہاری خرابی اورفتنہ انگیزی کرنے میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ (جس طرح بھی ہو) تمہیں تکلیف پہنچے“(آل عمران:118)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس