Strike at the US and Indian Presence in Afghanistan
Monday, 11th Shaban 1438 AH 08/05/2017 CE No: PR17030
Press Release
Strike at the US and Indian Presence in Afghanistan
How is Muslim Blood Spilled by Muslims,
whilst Crusaders and Mushrikeen Rest with Ease within Afghanistan?!
Inspector General (IG) Frontier Corps (FC) Balochistan Maj Gen Nadeem Anjum on 7 May 2017 claimed that 50 Afghan security personnel were killed and another 100 injured as Pakistani forces retaliated to unprovoked firing by Afghan border forces on security personnel in Balochistan’s Chaman area last week, adding that “we are not happy over their losses since they are our Muslim brothers.” Indeed, the heart aches with grief at the sight of Muslim blood being shed by Muslims, when the right of Muslim blood is to be shed in the pursuit of martyrdom or victory against the hostile US and Indian presence within Afghanistan. Indeed, it is a source of deep regret that the weapons of the Pakistan armed forces, Afghan armed forces and tribal fighters on both sides of the colonialist imposed Durand Line, are being pointed at each other, when it is the duty of those who wield these weapons to point and fire their weapons at the crusaders and Hindu muskhrikeen who have flagrantly violated the sanctities of the Muslims repeatedly since 2001.
And the fires of Fitna rage today even though Abu Hurairah narrated that the Prophet (s.a.w) said:
مَنْ أَشَارَ عَلَى أَخِيهِ بِحَدِيدَةٍ لَعَنَتْهُ الْمَلاَئِكَةُ
“Whoever points a piece of iron at his brother, the angels curse him.” [Tirmidhi, the Chapter of Commotion].
And this commotion rages because both the Pakistani and Afghan oppressors command the munkar and forbid the khair day and night, rejecting the ruling by Islam and persecuting those who call for it, despite its consequence of sin and Fitna. RasulAllah (saaw) said,
كلا، والله لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر، ولتأخذن على يد الظالم ولتأطرنه على الحق أطرا، ولتقصرنه على الحق قصرا، أو ليضربن الله بقلوب بعضكم على بعض، ثم ليلعننكم كما لعنهم
“Nay, by Allah, you either enjoin good and forbid evil and catch hold of the hand of the oppressor and persuade him to act justly and stick to the truth, or, Allah will strike the hearts of some of you with the hearts of others and will curse you as He had cursed them (Bani Israeel).” [Abu Dawud and At-Tirmidhi].
O Officers of the Armed Forces of Pakistan! You are the most formidable fighting force in the region and able to turn the tide of history in the favor of the Muslims, confounding our enemies decisively and completely. It is upon you to seize these criminal rulers who do not value the blood of Muslims and serve it as offerings to the crusader and Hindu mushrikeen enemies of Allah (swt), His Messenger (saaw) and the believers. Uproot the traitors who thrust you into a war of Fitna between Muslims, which only benefits the kuffar, a war in which Muslim blood is used as a fuel to practically realize the US hegemony and Indian aspirations for “Akhand Bharat” (Greater India).
Grant the Nussrah now to Hizb ut-Tahrir, under its Ameer, the eminent statesman and profound jurist, Sheikh Ata ibn Khaleel Abu Ar-Rashta, for the immediate re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood. Restore the shield of the Ummah so that you have a righteous Imaam to lead you into battle against the enemies this Ramadhan, a month which was tightly embraced by your predecessors for centuries as the blessed month of victory and martyrdom. Arise now for Islam, its Khilafah and its Jihaad, with your clear and righteous example exposing the falsehood of the hypocrites and foreign agents within the ranks of your military leadership, the tribal fighters and the Afghan military leadership. Arise now for the pleasure of Allah (swt) so that through your example inspires all the armed forces of the Muslim World surge to rally as one force under the Rayah flag of Muhammad (saaw) against the enemies of the Muslims from the crusaders, mushrikeen and Jews, who have occupied and terrorized the Muslims for too long. Arise now, depending on Allah (swt) for He will suffice for you. Allah (swt) said,
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ
“O you who believe! If you help Allah, He will help you and strengthen your foothold.” [Surah Muhammad 47:7]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
افغانستان سے امریکہ و بھارت کے موجودگی ختم کرو
یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ افغانستان میں صلیبی اور مشرکین آرام سے بیٹھے رہیں اور مسلمانوں کا خون مسلمانوں کے ہاتھوں بہتا رہے؟!
انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیئر کور بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم نے 7 مئی 2017 کو یہ دعوی کیا کہ چمن میں افغان سرحدی محافظوں کے جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں پر ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ کا پاکستانی فورسز نے بھر پور جواب دیا جس کے نتیجے میں 50 افغان سیکیورٹی اہلکار جاں باحق اور 100 دیگر افراد زخمی ہوگئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ،”ہم اُن کے نقصانات پر خوش نہیں ہیں کیونکہ وہ ہمارے مسلمان بھائی ہیں”۔ یقیناً جب مسلمانوں کے ہاتھوں مسلمان کا خون بہتا ہے تو دل خون کے آنسو روتا ہے جبکہ خونِ مسلم کا حق تو یہ ہے کہ وہ صرف افغانستان سے امریکہ و بھارت کی موجودگی کو ختم کرنے کی جدوجہد میں شہادت یا کامیابی کے حصول کے لیے بہایا جائے۔ یقیناً یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ افواج پاکستان، افغان فورسز اور استعمار کی قائم کی ہوئی سرحد کے دونوں جانب رہنے والی قبائلیوں کے ہتھیار ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہورہے ہیں جبکہ جن کے ہاتھوں میں یہ ہتھیار ہیں اُن پر یہ فرض ہے کہ وہ اپنے ہتھیاروں کا رخ صلیبیوں اور مشرکین کی جانب کر کے انہیں استعمال کریں جو 2001 کے بعد سے مسلمانوں کی حرمات کو مسلسل کھلے عام پامال کرتے چلے آرہے ہیں۔
آج بھی فتنے کی جنگ کی آگ بھڑک رہی ہے جبکہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
مَنْ أَشَارَ عَلَى أَخِيهِ بِحَدِيدَةٍ لَعَنَتْهُ الْمَلاَئِكَةُ “
جوشخص ہتھیار سے اپنے مسلمان بھائی کی جانب اشارہ کرے، اس پر فرشتے لعنت بھیجتے ہیں”(ترمذی۔ باب فتنہ)۔
اور یہ فتنہ، ہنگامہ، افراتفری اس لیے ہے کیونکہ پاکستان و افغانستان دونوں کے جابر حکمران دن رات منکر کا حکم دیتے ہیں اور خیر سے روکتے ہیں، اسلام کی بنیاد پر حکمرانی کو مسترد کرتے ہیں اور ان لوگوں پر مظالم کرتے ہیں جو اسلام کی حکمرانی کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ اس کا نتیجہ گناہ اور فتنہ ہے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا،
كلا، والله لتأمرن بالمعروف ولتنهون عن المنكر، ولتأخذن على يد الظالم ولتأطرنه على الحق أطرا، ولتقصرنه على الحق قصرا، أو ليضربن الله بقلوب بعضكم على بعض، ثم ليلعننكم كما لعنهم
“اللہ کی قسم ، یا تم خیر کا حکم دو گے اور منکر سے روکو گے اور جابر کے ہاتھ کو پکڑو گے اور اسے عدل کے ساتھ عمل کرنے اور حق سے جڑے رہنے پر مجبور کرو گے، ورنہ اللہ تمہارے دلوں کو ایک دوسرے سے ٹکرا دے گا اور تم پر لعنت کرے گا جیسا کہ اُن پر (بنی اسرائیل) کیا تھا”(ابو داود اور ترمذی)۔
اے افواج پاکستان کے افسران! اس خطے میں آپ سے سب زبردست اور طاقتور قوت ہیں اور یہ صلاحیت رکھتے ہیں کہ تاریخ کے دھارےکو مسلمانوں کے حق میں موڑ دیں اور ہمارے دشمنوں کو مکمل اور فیصلہ کن شکست سے دوچار کردیں۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ ان مجرم حکمرانوں کو پکڑ لیں جو مسلمان کے خون کی حرمت کو کوئی اہمیت نہیں دیتے اور اس خون کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ، اس کے رسول ﷺ اور ایمان والوں کے دشمنوں صلیبیوں اور مشرکین کی خدمت میں پیش کرتے ہیں۔ غداروں کو اکھاڑ پھینکوں جو آپ کو مسلمانوں کے درمیان ہونے والی اس فتنے کی جنگ میں جھونکتے ہیں جس کا فائدہ صرف کفار کو ہے۔ یہ وہ فتنے کی جنگ ہے جس میں مسلمانوں کا خون عملاً امریکی بالادستی اور بھارتی “اکھنڈ بھارت” کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ایندھن کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔
نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے فوراً حزب التحریرکو نصرۃ دیں جو اپنے امیر، مشہور فقیہ اور رہنما، شیخ عطاء بن خلیل ابو الرشتہ کی قیادت میں اس عظیم منصوبے کو کامیاب بنانے کی جدوجہد کررہی ہے۔ امت کی ڈھال کو بحال کردیں تا کہ آپ کا ایک راشد امام، خلیفہ ہو جو اِس رمضان دشمنوں کے خلاف میدان جنگ میں آپ کی قیادت کرے، اس مہینے میں آپ کی قیادت کرے جس میں کئی صدیوں تک آپ کے آباؤ اجداد نے کامیابیاں حاصل کیں اور شہادتیں دیں۔ اسلام کے لیے اب کھڑے ہو جاؤ، اس کی خلافت اور جہاد کے لیے کھڑے ہو جاؤ۔ اپنی صورت میں ایک اچھی مثال قائم کرو جو تمہاری فوجی قیادت ، قبائلی جنگجوؤں اور افغان فوجی قیادت میں موجود منافقین اور غیر ملکی ایجنٹوں کے جھوٹ کو بے نقاب کردے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی رضا کے حصول کے لیے اب کھڑے ہوجاؤ تا کہ آپ مسلم دنیا کی دوسری افواج کے لیے ایک مثال بن جائیں اور باقی مسلم افواج بھی اٹھ کھڑی ہوں اور رسول اللہ ﷺ کے جھنڈے تلے ایک فوج بن کر مسلمانوں کے دشمنوں کے سامنے ڈٹ جاؤ چاہے وہ صلیبی ہوں، مشرکین ہوں یا یہود، جنہوں نے بہت عرصے سےہمارے علاقوں پر قبضہ اور مسلمانوں کو دہشت زدہ کررکھا ہے۔ اب کھڑے ہوجاؤ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر ہی توکل کرو جو تمہارے لیے کافی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ
“اے ایمان والو! اگر تم اللہ (کے دین) کی مدد کرو گے تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا”(محمد:7)