Supporting our people in Syria is a duty upon the Pakistani military, possessing nuclear weapons, not just the Taliban
Press Release
Supporting our people in Syria is a duty upon the Pakistani military, possessing nuclear weapons, not just the Taliban
On July 15, 2013 the “Dawn” newspaper stated that “The Pakistani Taliban have set up camps and sent hundreds of men to Syria to fight alongside rebels opposed to President Bashar al Assad.” Also from another side, it was stated, “Pakistani Interior Ministry spokesman Omar Hamid Khan said provincial authorities throughout Pakistan deny that militants have left the country for Syria. But three Pakistani intelligence officials based in the tribal region that borders Afghanistan, as well as militants themselves, say the fighters leaving Pakistan for Syria include members of Al Qaeda, the Pakistani Taliban and the LeJ.”
Allah سبحانه وتعالى says ((وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ)) “If they seek your support, support is incumbent upon you.” [Al-Anfal :72]. And the people of Syria asked the Islamic Ummah, its masses, its armies and its rulers hundreds of times for victory, till they lost hope from them all but from Allah سبحانه وتعالى. Thus, they adopted the slogan of their blessed revolution against tyrant of Sham as, “O Allah we don’t have anyone except you.” The true support that Islam demands from the Ummah, including the Muslims in Pakistan, is through sending the Pakistani armed forces, possessing nuclear weapons, fighter jets, tanks and elite troops, to crush the fortress of Bashar, his thugs and whomever is fighting in support of him from the hypocrite states. The Muslims in Pakistan will not be excused from the Islamic point of view through merely sending some elements from the Mujahideen or Zakah money or food or otherwise.
As for the denial of the Foreign Ministry that some elements of the Taliban went to fight alongside their oppressed brothers in Syria; it is a confirmation that the Kayani- Shareef regime supports the tyranny of Bashar and all that he is doing. This regime considers the support that some Muslims give to each other a crime, that Muslims shouldn’t do. It also confirms that they are actually the guardians of the West, which divided the Muslim lands and installed them as guards on the borders. All that re-inforces that our rulers do not belong to this great Umah whatsoever. ((إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ)) . “This your Ummah is one Ummah and I am your Lord, so worship me.” [Al-Anbiya’a :92]
The despicable stance of the Kayani-Shareef regime against the Syrian Revolution is the same as the stance of the kafir Western states, which support the regime of Bashar, in secret and in public, and the least worse among them are the false witnesses, “observers,” witnessing the killing and counting the wounded in Syria, without moving a finger in support of the oppressed people of Syria, as a relief from the tyrant of Syria Bashar. This is because the regime in Pakistan is pro-American like the regime of Bashar al-Assad, Therefore, the Taliban fighters who went to support their brothers in Syria must be extremely cautious over infiltration by this puppet regime, to avoid any harm to the revolution in Syria for the benefit of the real master of Bashar and the Kayani-Sharif system, America.
O sincere officers in the Pakistani armed forces! Do you not see that the regime in Pakistan turned the Pakistani armed forces into a tool in the hands of America throughout the world, to serve the interests of the Crusaders only, and not those of the Muslims? Do you not see that America used our armed forces to defeat the Soviet Union in Afghanistan for the sake of securing the American Raj in the region? And they used it – and still use it- to eliminate the Mujahideen who fight against the U.S. occupation in Afghanistan and against all resistance to the American Raj in the region? How do you accept to be pro-American and accept to save their cowardly soldiers in far away Somalia in October 1993, but then turn your back upon the people of Syria, ash-Sham, even though RasulAllah SAW said; ((إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ)) “If the people of Ash-Sham were to be corrupted, there would be no Good left in you.” Ahmed.
The only way to support your people in Syria is through the overthrow of the traitors in the political and military leadership and handing over the authority to Hizb ut-Tahrir, granting the Bayah to its Amir, the eminent jurist, Ata ibn Khalil Abu Arashtah, to rule by the Book of Allah and the Sunnah of His Prophet SAW, as a Khaleefah, leading you to support our people in Syria, after liberating Afghanistan and Iraq from the US occupation on his way to Syria. By Allah you are capable to do so with the help of Allah SWT and there is no excuse for anyone of you after today ((وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ)). “And Allah alone is dominate over His Affairs, though most of the people do not know.” [Yusuf :21]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
شام میں مسلمانوں کی مدد کرنا صرف طالبان کی نہیں بلکہ افواج پاکستان کی بھی ذمہ داری ہے جو ایٹمی اسلحے سے لیس ہے
روزنامہ ڈان نے 15 جولائی 2013 کو یہ رپورٹ کیا کہ “پاکستانی طالبان نے شام میں کیمپ قائم کر لیے ہیں اور سیکڑوں جنگجو صدر بشار الاسد کے خلاف باغیوں کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے بھیجے ہیں”۔ یہ بھی کہا گیا کہ “پاکستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حامد خان نے کہا ہے کہ پاکستان بھر میں صوبائی انتظامیہ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ جنگجو ملک سے شام کی جانب روانہ ہوئے ہیں۔ لیکن تین پاکستانی انٹیلی جنس حکام نے جو افغانستان سے منسلک قبائیلی علاقوں میں تعینات ہیں اور عسکریت پسندوں نے یہ کہا ہے کہ عسکریت پسند شام کی جانب روانہ ہوئے ہیں جن میں القائدہ، پاکستانی طالبان اور لشکر جھنگوی کے اراکین شامل ہیں”۔
اللہ سبحانہ و تعالی فرماتے ہیں کہ:
((وَإِنِ اسْتَنْصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ))
“اگر یہ دین کے بارے میں تم سے مدد چاہیں تو تم پر ان کی مدد لازم ہے” (الانفال:72)
اور شام کے لوگوں نے امت مسلمہ، اس کی افواج اور ان کے حکمرانوں کو ہزاروں بار پکارا کہ ان کی مدد کی جائے یہاں تک کہ وہ ان سے مایوس ہو گئے لیکن اپنے رب سے مایوس نہیں ہوئے۔ لہذا انھوں نے اپنے مقدس انقلاب میں شام کے جابر کے خلاف یہ نعرہ اختیار کیا کہ “اے اللہ ہمارا تیرے سوا کوئی نہیں ہے”۔ اسلام امت مسلمہ سے، جس میں پاکستان کے مسلمان بھی شامل ہیں، شام کے مسلمانوں کی حقیقی مدد کے لیے اس بات کا تکازہ کرتا ہے کہ پاکستان اپنی افواج کو شام بھیجے جو ایٹمی اسلحے سے لیس ہے۔ وہ اپنے جنگی جہاز، ٹینک اور کمانڈوز بھیجے جو بشار کے قلعے کو مسمار کر دیں اوراس کے غنڈوں، اور منافق ریاستوں میں سے جو کوئی بھی بشار کی مدد کر رہے ہیں ان کو بھی برباد کر دیں۔ پاکستان کے مسلمان اسلامی نقطہ نگاہ سے محض چند مجاہدین یا زکوة کی رقم یا کھانے کی اشیأ بھیج کر اپنی ذمہ داری سے بری ازمہ نہیں ہو سکتے۔
جہاں تک وزارت خارجہ کی اس تردید کا تعلق ہے کہ طالبان کی چند عناصر شام میں اپنے مظلوم بھائیوں کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے گئے ہیں تو یہ تردید اس بات کی تصدیق ہے کہ کیانی و شریف حکومت بشار کی ظلم و جبر کی حمائت کر رہے ہیں۔ یہ حکومت اس بات کو جرم سمجھتی ہے جو چند مسلمان ایک دوسرے کی مدد کر تے ہیں اور انھیں ایسا کرنے سے روکتی ہے۔ یہ تردید اس بات کی بھی تصدیق کرتی ہے کہ یہ حکومت مغرب کی مفادات کی نگہبانی کرتی ہے جس نے مسلمانوں کی زمینوں کو تقسیم کیا اور پھر ان غداروں کو حکمران بنا کر ان مصنوعی سرحدوں کی حفاظت کرنے کی ذمہ داری سونپ دی۔ یہ صورتحال اس بات کی بھی نشان دہی کرتی ہے کہ ہمارے حکمران اس عظیم امت سے کوئی تعلق نہیں رکھتے:
((إِنَّ هَذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاعْبُدُونِ))
“یہ تمھاری امت، ایک امت ہے اور میں تمھارا پروردگار ہوں تو میری ہی عبادت کرو” (الانبیائ:92)۔
کیانی و شریف حکومت نے شامی انقلاب کے خلاف وہی شرمناک موقف اختیار کر رکھا ہے جو کافر مغربی ممالک نے اختیار کیا ہوا ہے کہ وہ بشار کی حکومت کی خفیہ اور کھلی حمائت کرتے ہیں اور ان میں سے سب سے کم برے وہ ہیں جو شام کے مظلوم لوگوں کو بشار کی ظلم و ستم سے نجات دلانے کے لیے انگلی تک نہیں ہلاتے بلکہ خاموشی سے ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی گنتی کر رہے ہیں۔ اور ایسا اس وجہ سے ہے کیونکہ پاکستان کی حکومت بشار الاسد کی حکومت کی طرح امریکہ کی حمائتی ہے۔ لہذا وہ طالبان جنگجو جو شام میں اپنے بھائیوں کی مدد کرنے کے لیے گئے ہیں اس بات سے خبردار رہیں کہ ان میں اس ایجنٹ حکومت کے کارندے شامل نہ ہو جائیں تاکہ شام کے انقلاب کو کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھا جاسکے اور بشار اور کیانی و شریف حکومت کے اصل آقا امریکہ کو کوئی فائدہ حاصل نہ ہوسکے۔
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! کیا تم نہیں دیکھتے کہ پاکستان میں موجود حکومت نے افواج پاکستان کو دنیا بھر میں امریکی آلہ کار کے طور پر استعمال کیا ہے تاکہ مسلمانوں کو کوئی فائدہ نہ پہنچے اور صرف صلیبیوں کے مفادات ہی کی تکمیل ہو؟ کیا تم نہیں دیکھتے کہ امریکہ نے افغانستان میں سویت یونین کو شکست دینے کے لیے ہماری افواج کو استعمال کیا تاکہ خطے میں امریکی راج کو قائم کیا جاسکے؟ اور انھوں نے استعمال کیا تھااور اب بھی افغانستان میں امریکی قابض افواج کے خلاف لڑنے والے مجاہدین اور ان تمام مزاحمتی قوتوں کے خلاف استعمال کر رہے ہیں جو خطے میں امریکی راج کی مخالف ہیں؟ تم امریکی حمائتی کہلائے جانے کو کیسے قبول کرسکتے ہو اور اس بات کو بھی کیسے قبول کرسکتے ہوکہ ایک طرف بزدل امریکیوں کو بچانے 1993 میں صومالیہ جیسے دور دراز کے ملک پہنچ جاؤں اور شام کے مسلمانوں سے منہ موڑ لو جبکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ:
((إِذَا فَسَدَ أَهْلُ الشَّامِ فَلَا خَيْرَ فِيكُمْ ))
“اگر شام کے لوگوں میں بگاڑ آ گیا تو پھر تم میں کوئی خیر باقی نہیں رہے گی” (احمد)۔
شام میں اپنے بھائیوں کی مدد کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کو اکھاڑ پھینکو اور اختیار حزب التحریر کے سپرد کر دو، اس کے امیر، مشہور فقیہ، عطا بن خلیل ابو الرَشتہ کی قرآن و سنت کے نفاذپر بیعت کرو اور وہ تمھارے خلیفہ کے طور پر شام کے مسلمانوں کو جابر کے ظلم سے نجات کے لیے فوج کشی کریں اور افغانستان اور عراق کو امریکی قبضے سے نجات دلاتے ہوئے شام کی جانب بڑھیں۔ اللہ کی قسم تم اس قابل ہو اور تم اللہ کی مدد سے ایسا کر سکتے ہو اور آج کے بعد اپنی اس ذمہ داری کی ادائیگی سے اجتناب کرنے کے لیے تم میں سے کسی کے پاس اب کوئی حیلہ یا جواز نہیں:
((وَاللَّهُ غَالِبٌ عَلَى أَمْرِهِ وَلَكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ))
“اور اللہ اپنے امر میں غالب ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے” (یوسف: 21)
پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس