Thursday, 24th RabiulAwwal 1440 AH | 21/11/2019 CE | No: 1441/24 |
Press Release
The Bajwa-Imran Regime Sells its Akhirah for Loans from China,
by Adopting Silence over the Oppression of the Uighur Muslims
The leak of almost 400 Chinese government documents further substantiated the fact that the policy of forcing Muslims to abandon Islam, through confining them to detention camps, is official Chinese policy. Moreover, in 2014 the Chinese President Xi Jinping personally instructed this brutal crackdown. Various reports estimate the interned population is in the order of one to three million Muslims. The intensity of the crackdown can be gauged by the fact that Chinese officials regularly visit the houses of arrested Muslims, violating the sanctity of the homes of the honorable women. The practice of forcing bearded men to shave, women to abandon their Islamic dress, ban on fasting and compelling Imams of Masajid to dance, has been ongoing in China for the last few years. It seems that the atheist Chinese regime has bought the Imaan of the Bajwa-Imran regime in exchange for loans and investment capital, as this regime has adopted silence over the oppression of the Uighur Muslims of occupied East Turkestan by the Chinese government, shamelessly professing ignorance of any atrocities.
Today, the Muslims are like discarded orphans without the Khilafah state. The Muslims of Palestine, Myanmar (Burma), Chechnya and occupied East Turkistan do not have a caring, protecting guardian today. China also occupies a part of Kashmir. In the presence of the Islamic State, oppressed Muslims were always rescued and avenged. The Islamic State responded to and expelled the Jewish tribe of Banu Qaynuqa’a from Madinah, when it dishonoured a Muslim woman by uncovering her. The Islamic State sent Muhammad Bin Qasim with an army to answer the call of Muslim women captured by the Hindu tyrant, Raja Dahir, Modi’s predecessor in hostility. The Abbasi Khalifah Mu’tasim Bil’lah responded to a distressed Muslim woman invoking the Khalifah’s name, with an army of thousands, including a cavalry mounted on pedigree Arab stallions, striking her Roman oppressors’ strongest fortress to avenge her. Even when RasuAllah (saaw) signed the Hudaibiyah ceasefire agreement with the Quraish of Makkah, he refused to return the Muslim women of Quraish who migrated to Madina, pointing out to the Quraish that women are not included in their agreement. Pakistan’s rulers are now operating under Chinese colonialism just as they protect US interests in the region. It is time to rid ourselves these rulers so we have an Imam who will protect Muslims and their interests. RasulAllah (saaw) said,
إِنَّمَا الإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
“The Imam (Khalifah) is a shield for them (Muslims). They fight behind him and they are protected by him.” (Muslim).
Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
یا ملحدچینی حکمرانوں نے قرضوں کے عوض باجوہ –عمران حکومت کا ایمان بھی خرید لیا ہے
کہ انھوں نے مسلمانوں پر بدترین مظالم کے باوجود منہ میں گھنگنیاں ڈال رکھی ہیں؟
تقریبا چار سو صفحات پر مبنی چینی حکومتی دستاویزات لیک ہونے سےپہلے سے موجود شواہد کی مزید تصدیق ہو گئی ہے کہ 2014 کے بعد چین میں مسلمانوں کو جیلوں میں بند کر کےانھیں اسلام چھوڑنے پر مجبور کرنے کیلئے بدترین تشدد کے پیچھے چینی صدر زی جن پنگ کی براہ راست ہدایات ہیں اور یہ ملحد چینی حکومت کی سرکاری پالیسی کے تحت ہو رہا ہے۔ اور بعض رپورٹوں کے مطابق ان قید شدہ افراد کی تعداد دس لاکھ سے لے کر تیس لاکھ تک پہنچتی ہے۔ صورتحال کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ چینی سرکاری عہدیدار ان قید شدہ افراد کے گھروں میں جا کر چادر اور چاردیواری کی حرمت کو پامال کرتے ہیں۔ لوگوں کی داڑھیاں منڈوانا، خواتین کے باپردہ کپڑے کتروانا، روزے کی اجازت نہ دینا اور مسجدوں کے اماموں کو نچوانے جیسے معاملات تو کافی عرصے سے جاری و ساری ہیں۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ ملحد چینی قیادت نے قرضوں کے عوض باجوہ-عمران حکومت کا ایمان بھی خرید لیا ہے کیونکہ جب ان حکمرانوں سے چینی مظالم پر سوال کیا جائے تو یہ منہ میں گھنگنیاں ڈال کر شتر مرغ کی طرح ریت میں سر دبا کر بیٹھ جاتے ہیں، یا ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ ہم اس پر کوئی بیان نہیں دیں گے!
یقیناً ریاست خلافت کے بغیر مسلمان یتیم ہو چکے ہیں۔ جس طرح فلسطین، برما، چیچنیا کا کوئی پرسان حال نہیں، یہی حال چین کے قبضہ کئے ہوئے مقبوضہ مشرقی ترکستان کے ایغور مسلمانوں کا ہے۔ یہی چین کشمیر کے ایک حصے پر بھی قابض ہے۔ جب تک اسلامی ریاست موجود تھی، تو خواہ وہ بنو قینقاع کے پوری یہودی قبیلے کو ایک مسلمان خاتون کے حجاب کھینچنے پر جلا وطن کرنا ہو، ایک عورت کی پکارپر محمد بن قاسم کا لشکر پہنچنا ہو، یا عباسی خلیفہ معتصم باللہ کا ایک مسلمان عورت کے”وا معتصما” کی آواز پر ہزاروں ابلق گھوڑوں کے لشکر کے ساتھ روم کی سرحد پر پہنچنا ہو، مسلمان کبھی بےآسرا اور لاچار نہیں رہے۔ یہاں تک کہ جب رسول اللہﷺ نے قریش مکہ کے ساتھ حدیبیہ کا سیز فائر معاہدہ کیا تو اس میں بھی مکہ سے کسی کے مسلمان ہونے پر مدینہ ہجرت کی صورت میں انھیں واپس کرنے کی جو شرط لکھی، اس میں مسلمان خواتین کی واپسی شامل نہیں تھی، اور آپ ﷺ نے قریش کے اصرار کے باوجودمسلم خواتین کو واپس کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ یہ حکمران امریکہ کے دلالی کے ساتھ اب ملحد چین کی دلالی پر بھی اتر آ ئے ہیں۔ بےشک رسول اللہﷺ کی بات حق ہے ، آپ ﷺنے فرمایا؛
”إِنَّمَا الإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ“
”بےشک تمہارا خلیفہ تمہاری ڈھال ہے جس کے پیچھے تم لڑتے ہو ، اور اپنی حفاظت کرتے ہو۔“(صحیح مسلم)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس