The Butcher of School Children in Yemen and Usurper of the Ummah’s Oil Wealth,…
Thursday, 9th Jamadi ll 1440 AH | 14/02/2019 CE | No: 1440/32 |
Press Release
The Butcher of School Children in Yemen and Usurper of the
Ummah’s Oil Wealth, MbS, is Certainly Not Welcome in Pakistan
Whilst raising hue and cry about austerity measures, the Bajwa-Imran regime is sparing no expense to welcome the Saudi ruler, Muhmmad bin Salman (“MbS”), facilitating his own free, brazen spending of the Ummah’s wealth. Whilst raising fuel prices, the regime is freely burning fuel for Pakistan Air Force JF-17 jets to provide protocol for MbS’s jets. Whilst depriving the Muslims of Occupied Kashmir of military support, the regime is mobilizing the Pakistan Army to secure MbS, in addition to his own over one hundred Saudi Arabian Royal Guards. Whilst burdening the people with the cursed scheme of interest based loans for housing, the regime has refurbished the Prime Minister’s house, whilst MbS is bringing 1100 officials and business men, five trucks of personal effects, eighty containers of luggage and dozens of cars, whilst fully booking two five star hotels and three hundred land cruisers. All this is in addition to the economic costs of the disruption of airspace, traffic and phone communications.
Who is MbS that the regime sees fit to welcome in this lavish and disruptive way?! MbS is the murderer of Kashoggi, whose Pakistan trip is to break his international isolation, so that he can better serve the masters of Bajwa-Imran regime, the Americans. MbS is the architect of the brutal Saudi intervention in Yemen, spilling pure Muslim blood and scattering its people to the four corners of the earth. MbS is the engineer of “Vision 2030,” which is designed to extend the destructive Western economic and cultural grip over the blessed lands of the Haramain. MbS is part of the Saudi ruling family which has usurped the oil wealth of the Ummah, even though Islam has mandated it as public property for the benefit of the Ummah. MbS is the future of the Saudi monarchy that does not rule by all that Allah (swt) has revealed, imprisons and assassinates ulema and normalizes relations with the occupiers of Masjid al-Aqsa. And MbS is the front man of the economic mafia that seeks now to usurp the wealth of the Ummah that is found in Pakistan, in the name of Foreign Direct Investment.
O Muslims of Pakistan!
Our rulers are a burden upon us, here and throughout the Muslim World. They are one in spending from our wealth, as if it is the inherited wealth of their fathers. They are one in furthering the colonialist interests, regardless of the violation of our Deen, lands and wealth. Let us not be spectators to the plundering of our wealth and slaughter of our people any more. Patience before oppression is not virtue and wisdom, it is sin and folly. Let us resolve now to work with advocates of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood to bring a decisive end to the oppressive rule. Ahmad on the authority of Hudhayfah bin al Yaman (ra) narrated that RasulAllah (saaw) said,
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ ثُمَّ سَكَتَ
“Then there will be an oppressive rule, and things will be as Allah wishes them to be. Then Allah will end it when He wishes. Then there will be a Khilafah according to the method of Prophethood.”
Then he (saaw) fell silent.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پریس ریلیز
یمن میں اسکول کے بچوں کے قاتل اور امت کی تیل کی دولت غصب کرنے والے محمد بن سلمان کی میزبانی نامنظور!
ایک طرف سادگی اختیار کرنے کے بلند بانگ دعوے کیے جارہے ہیں اور دوسری جانب باجوہ-عمران حکومت سعودی حکمران محمد بن سلمان عرف ”ایم بی ایس“ کے استقبال کے لیے خرچہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑرہی جو خود امت کی دولت کو پانی کی طرح بہاتا ہے۔ ایک طرف تو حکومت نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے تو دوسری جانب حکومت پاکستان ائر فورس کے جے ایف-17 جیٹ طیاروں کے لیے مختص ایندھن کو ایم بی ایس کے جیٹ طیاروں کو پروٹوکول فراہم کرنے کے لیے ضائع کر رہی ہے۔ ایک طرف مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کو عسکری حمایت فراہم نہیں کی جارہی لیکن دوسری جانب حکومت ایم بی ایس کو سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے پاکستان آرمی کو متحرک کررہی ہے جو اپنی سیکیورٹی کے لیے ایک سو سے زائد سعودی رائل گارڈزاپنے ہمراہ لارہا ہے۔ ایک طرف حکومت لوگوں کو اپنے گھروں کی تعمیر کے لیے سود پرمبنی اسکیم کے بوجھ تلے دبا رہی ہے تو دوسری جانب حکومت وزیر اعظم ہاوس کی تزین و آرائش پر ہماری دولت کو لٹا رہی ہے جبکہ ایم بی ایس اپنے ساتھ 1100 سرکاری اہلکار اور کاروباری افراد، ذاتی سامان سے بھرے پانچ ٹرکس ، آٹھ کنٹینرز پر مبنی سامان اور درجنوں گاڑیاں لارہاہے،اور ان کو ٹہرانے کے لیے دو فائیو اسٹار ہوٹلز اور 300 لینڈ کروزرز کا بندوبست کیا گیا ہے۔ یہ سب کچھ کرنے کے ساتھ ساتھ فضائی حدود ،ٹریفک اور ٹیلی مواصلات کی بندش بھی کی جائے گی اور ان تمام کی قیمت پاکستان کے عوام کے خون پسینے کی کمائی سے ادا کی جائے گی۔
آخر ایم بی ایس کون ہے جس کے لیے حکومت یہ سمجھتی ہے کہ اس کا مہنگا ترین استقبال کیا جائے اور معمولات زندگی کو معطل کردیا جائے؟ ایم بی ایس خشوگجی کا قاتل ہے جو پاکستان کا دورہ اس لیے کررہا ہے تا کہ اپنی بین الاقوامی تنہائی کو ختم کرسکے اور باجوہ-عمران حکومت کے آقا، امریکا کی وہ بہتر طریقے سے خدمت کرسکے۔ ایم بی ایس یمن میں وحشیانہ اور بے رحمانہ سعودی مداخلت کا خالق ہےجس نے یمن کی سرزمین کو معصوم مسلمانوں کے خون سے رنگ دیا ہے اور انہیں اپنی جان بچانے کے لیے اپنے گھروں کو چھوڑ کر دربدر ہونے پر مجبور کردیا ہے۔ ایم بی ایس ”ویژن 2030“ کا معمار ہے جس کے تحت حرمین کی مقدس سرزمین پر تباہ کن مغربی معاشی اور ثقافتی اثرورسوخ کے لیے راہ ہموار کی جارہی ہے۔ ایم بی ایس اُس سعودی حکمران خاندان کا حصہ ہے جس نے امت کی تیل کی دولت کو لوٹا ہے جبکہ اسلام نے اس دولت کو عوامی ملکیت قرار دیا ہے جس کا فائدہ پوری امت تک پہنچنا چاہیے۔ ایم بی ایس سعودی بادشاہت کا مستقبل ہے وہ بادشاہت جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کے مطابق حکمرانی نہیں کرتی ، علما کو قید اور قتل کرتی ہے اور مسجد الاقصی پر قابض یہودی وجود کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنا چاہتی ہے۔ اور ایم بی ایس اُس معاشی مافیا کا فرنٹ مین ہے جو امت کی دولت کو برا ہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر لوٹنا چاہتی ہے جو پاکستان میں بھی موجود ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
ہمارے حکمران اور مسلم دنیا کے دیگر تمام حکمران امت پر بوجھ ہیں۔ یہ ہماری دولت کو ایسے خرچ کرتے ہیں جیسے یہ انہیں وراثت میں ملی ہے۔ یہ استعماریوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں جبکہ وہ ہمارے دین اور سرزمین کی حرمت کو پامال کرتے ہیں اور ہماری دولت کو لوٹتے ہیں۔ ہمیں اپنے لوگوں کے قتل ہونے اور اپنی دولت کے لوٹے جانے پر خاموش تماشائی نہیں بننا۔ ظلم کے سامنے صبر کرنا نہ تو باعثِ ثواب ہے اور نہ دانشمندی ہے بلکہ یہ گناہ اور بے وقوفی ہے۔ آئیں کہ ہم اس بات کا ارادہ کریں کہ ہم نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے تا کہ ظلم کی حکمرانی کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ختم کردیں۔ احمد نے حذیفہ بن الیمانؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً، فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللهُ أَنْ تَكُونَ، ثُمَّ يَرْفَعُهَا إِذَا شَاءَ أَنْ يَرْفَعَهَا، ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ نُبُوَّةٍ
”پھر ظلم کی حکمرانی ہو گی اور اس وقت تک رہے گی جب تک اللہ چاہیں گے۔ پھر جب اللہ چاہیں گے اسے ختم کردیں گے۔ اس کے بعد نبوت کے طریقے پر خلافت ہو گی “۔
اور اس کے بعد رسول اللہ ﷺ خاموش ہو گئے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس