The criminal silence of Muslim rulers over the blasphemous caricatures encouraged kuffar to do more
Date: 6th Jamad-es-Sani 1431 AH No: PN10033
20th May. 2010 CE
PRESS NOTE
The criminal silence of Muslim rulers over the blasphemous caricatures encouraged kuffar to do more
“O Pak Army! Rise and deliver a teeth-shattering response to the blasphemers by establishing the Khilafah”; Hizb ut-Tahrir holds protest demos
Hizb ut-Tahrir organized demonstrations in Karachi, Lahore and Islamabad to protest against the blasphemous cartoon-competition on Facebook. The demos were held outside press clubs and offices of the media outlets. The protesters were carrying banners and placards inscribed with slogans such as: “O Pak Army! Rise and deliver a teeth-shattering response to the blasphemers by establishing the Khilafah”, “O Muslims! The protection of Messenger’s honour is only possible through the physical Jihad of the Pak. Army, not through mere resolutions” and “The blasphemous kuffar only dared to do this because of the treacherous Muslim rulers”. Addressing the protesters the speakers said that the kuffar are once again attacking Islam and the personality of the Messenger (saaw) and the Western rulers are completely protecting and supporting them. This is the criminal silence of the Muslim rulers which encouraged an insignificant organization such as Facebook to play with the emotions of one billion Muslims of the world. Had Muslim rulers mobilized their armies against Denmark in the past there would not have been such an event today. They said that for 1300 years the kuffar didn’t dare to insult the Messenger of Allah (saaw) since Khilafah was there to defend his (saaw) honour. Only a century ago, a single threat of Jihad from Khaleefah Abdul Hameed II was enough to terminate a blasphemous drama inBritain and France. The speakers said that as far as the Western ideal of “freedom” is concerned; it is just a facade to lash the back of Islam. We ask does a Muslim woman have “freedom” in a French school where she is not even allowed to wear a head-scarf!? Do hundreds of Muslims incarcerated for the past 8 years in the dungeons of Guantanamo Bay enjoy any level of “freedom”, who don’t even know the allegation for which they have been abducted? Does any individual in the West have the “freedom” to criticize holocaust? Absolutely Not! Then why is it that the personality of the Messenger of Allah (saaw) is always attacked under the guise of “freedom”?! The speakers said that the West is fully aware that Muslims do not have their shield, the Khilafah, and these treacherous rulers are only their agents whose sole purpose in life is to put shackles on the Muslims and work to protect the interests of the kuffar. They said that this is the same Facebook which deleted the page of Hizb ut-Tahrir Pakistan Media Office and its spokesman’s page twice in the last six months but now is unwilling to ban a blasphemous page attacking Islam. The speakers demanded from the Pakistani Army that they should realise their responsibility and mobilize to give a teeth-shattering response to these blasphemers. Practically they can only do this when they will uproot these treacherous rulers and establish the Khilafah. And under this righteous Khaleefah,the army will be able to deliver the culprits a befitting punishment of their deeds.
Naveed Butt
The Official Spokesman of Hizb ut-Tahrir in Pakistan
————————————————————————————————————–
تاریخ: 6 جمادی الثانی، 1431 ھ نمبر:PN10033
20 مئی، 2010ء
پریس سٹیٹمنٹ
ماضی میں توہین آمیز خاکوں پر مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی نے کافروں کو مزید شہ دی
” اے پاک فوج! اٹھو اور خلافت کو قائم کرکے گستاخانِ رسول ﷺ کو منہ توڑ جواب دو”؛ حزب التحریر کے احتجاجی مظاہرے
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے فیس بک پر توہین آمیز خاکوں کے مقابلے کے خلاف کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ یہ مظاہرے پریس کلب اور میڈیا دفتر کے باہر منعقد کئے گئے۔ مظاہرین نے بینر اور کتبے اٹھارکھے تھے جس پر یہ نعرے تحریر تھے: “اے پاک فوج! اٹھو اور خلافت کو قائم کرکے گستاخانِ رسول ﷺ کو منہ توڑ جواب دو”، اے مسلمانو! ناموسِ رسالت کا تحفظ مذمتی قراردادوں سے نہیں بلکہ پاک فوج کے عملی جہاد سے ممکن ہے” اور “توہین رسالت کرنے والوں کی تمام تر جرأت غدارحکمرانوں کی وجہ سے ہے”۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کافر ایک بار پھر اسلام اور نبی ﷺ کو اپنی نفرت کا نشانہ بنا رہے ہیں اور ان کے حکمران اس توہین میں مکمل طور پر ان کی حمایت اور پشت پناہی کر رہے ہیں۔ یہ مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی ہی ہے جس نے فیس بک جیسے بے وقعت ادارے کو ایک ارب مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کا حوصلہ دیا۔ اگر مسلم حکمرانوں نے ڈنمارک کے خلاف فوجیں متحرک کی ہوتیں تو آج ہمیں یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ تیرہ سو سال ان کافروں کو مسلمانوں کے شعائر پر حملہ کرنے کی ہمت نہ ہو سکی کیونکہ خلافت ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے لئے ہر دم تیار تھی۔ صرف ایک صدی قبل جب فرانس اور برطانیہ نے توہین آمیز ڈرامہ چلانے کی کوشش کی تو خلیفہ عبدالحمید ثانی کی جہاد کی ایک دھمکی ہی اس ڈرامے کو بند کرنے کے لئے کافی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک “آزادیوں” کے تصور کا تعلق ہے تو یہ محض ایک ڈھکوسلہ ہے جسے اسلام کی پیٹھ پر کوڑے برسانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ ہم پوچھتے ہیں کہ کیا یہ آزادیاں فرانس کے سکولوں میں مسلم عورت کو حاصل ہیں جہاں انہیں اپنی مرضی سے حجاب لینے کی بھی اجازت نہیں؟ کیا یہ آزادیاں ان سینکڑوں مسلمانوں کو حاصل ہیں جو گوانتاناموبے میں پچھلے آٹھ سال سے پڑے گل سڑ رہے ہیں اور انہیں اتنا بھی علم نہیں کہ انہیں کس گناہ کی پاداش میں اغوا کیا گیا ہے؟ کیا کسی بھی شخص کو ہولوکاسٹ پر تنقید کرنے کی اجازت ہے؟ ہر گز نہیں! تو پھر آزادیوں کو بنیاد بنا کر رسول اللہ ﷺ کی ذات ہی کو کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ مغر ب جانتا ہے کہ مسلمانوں کی ڈھال یعنی خلافت موجود نہیں اور یہ غدار حکمران انہی کے ایجنٹ ہیں جن کا کام محض مسلمان عوام کو کنٹرول کرنا اور مغرب کے مفادات کا تحفظ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی “فیس بک”ہے جو گزشتہ چھ ماہ کے دوران حزب التحریر پاکستان کے میڈیا آفس اور ترجمان کے پیج کو دو دفعہ بند کر چکی ہے لیکن اسلام پر حملہ کرنے والے پیج کو بند کرنے کے لئے تیار نہیں۔ مقررین نے پاکستان فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے حرکت میں آئیں گستاخان رسول ﷺ کو منہ توڑ جواب دیں۔ یہ اسی وقت ممکن ہے جب وہ ان غدار حکمرانوں کو اکھاڑ کر خلافت قائم کریں اور ایک خلیفہ راشد تلے بذریعہ جہاد کافروں کو ان کے کرتوتوں کا مزا چکھائیں۔!
نوید بٹ
پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان