Thursday, 11th Ramdhan 1440 AH | 16/05/2019 CE | No: 1440/58 |
Press Release
The Khilafah’s Gold and Silver Based Currency is the Solution
to Back Breaking Inflation Caused by the Collapsing Pakistani Rupee
Just after Pakistan’s rulers reached an agreement with the IMF, the Pakistani Rupee collapsed in value in front of the dollar, which will unleash a flood of severe inflation and hardship on the masses. On 16 May 2019, the value of the dollar against the rupee reached almost Rs148 in the interbank market, another all-time high for the second consecutive day. Like a drowning man grasping at straws, the regime set up a committee on 15 May to control the devaluation of the local currency and flight of wealth from Pakistan. However, the regime will never solve the problem, as it is bound to the IMF, international trade in dollars and fiat currency which is not based on the real wealth of precious metals. The colonialist IMF prescribes devaluation of the local currency only to secure the repayment of interest based loans by the government. However, the weakened Rupee results in widespread, generalized inflation which chokes Pakistan’s ability to trade and produce, preventing it from reaching its immense potential.
O Muslims of Pakistan!
Islam commanded the Muslims to mint Gold Dinars, weighing 4.25g, and Silver Dirhams, weighing 2.975g, as the currency of the state. This is why the Khilafah enjoyed stable prices for over a thousand years. In the time of Islamic ruling in the Indian Subcontinent, the Rupee was originally backed by silver. The precious metal standard stabilized the value of the Rupee both internally and in international trade, such that under Islam, the Indian Subcontinent was an economic powerhouse for the global economy. However, under Democracy, the Rupee is backed only by the authority of the state, allowing increase in the volume of notes in the economy, such that each new note has less strength than previously. Indeed, it is a great shame for us to suffer silently in hunger and economic distress, submissive and passive before sinful, incompetent rulers, when our great Deen provides the solution to the problem of inflation. We must rise as one body, dusting off resignation and fear, and work towards ridding ourselves of corrupt leaderships by re-establishing the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. It is our Khilafah alone that will establish our currency firmly on the basis of gold and silver, systematically build up gold and silver reserves, use barter transactions when necessary to conserve reserves and insist that gold and silver are used as the basis for international trade, smashing the oppressive hold of Western currencies. Thus, it is after the return of our Khilafah alone that we will finally, truly know the difference between merely being alive and living a decent life.
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ ۞ بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
“That day, the believers will rejoice with the victory of Allah; He gives victory to whom He wills, the Mighty, the Merciful.” [Surah Ar-Rum: 4-5]
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
پریس ریلیز
پاکستانی روپے کی گرتی ہوئی قدر اور اس سے پیدا ہونے والی کمر توڑ مہنگائی کا حل خلافت کی سونے اور چاندی پر مبنی کرنسی ہے
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ایک معاہدے پر پہنچ جانے کے بعد پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر تیزی سے کھونے لگا ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی اور معاشی مشکلات کا ایک اورسونامی عوام کی جانب بڑھ رہاہے۔ 16 مئی 2019 ءکو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر تقریبا ً 148 روپے تک پہنچ گیااوردوسرے روز بھی ڈالر اسی نئی انتہا پر برقرار رہا۔ ڈوبتے ہوئے شخص کی طرح حکومت نے بدحواسی میں 15مئی 2019 کوایک کمیٹی بنائی جو روپے کی گرتی قدر اور دولت کی ملک سے باہر منتقلی کو روکنے کی کوشش کرے گی۔ لیکن حکومت کبھی اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکتی کیونکہ آئی ایم ایف، بین الاقوامی تجارت کے ڈالر سے منسلک ہونے اور کاغذی کرنسی کہ جس کی بنیاد کوئی قیمتی دھات نہیں ہے، کی وجہ سے حکومت کے ہاتھ پیر بندھے ہوئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے سودی قرضوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے استعماری آئی ایم ایف مقامی کرنسی کے قدرمیں کمی کا نسخہ تجویز کرتا ہے۔ لیکن روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان برپاہوجاتا ہے جس سے پاکستان کی تجارت اور زرعی و صنعتی پیداوار مفلوج ہوجاتی ہے اور پاکستان اپنی صلاحیت کے مطابق معاشی میدان میں ترقی نہیں کرپاتا۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کو حکم دیا کہ وہ 4.25گرام وزنی سونے کے دینار اور 2.975 گرام وزنی چاندی کے درہم بنائیں اور انہیں ریاست کی کرنسی کے طور پر استعمال کریں۔ سونے اور چاندی کی کرنسی کی وجہ سے ریاست ِخلافت میں ایک ہزار سال تک قیمتوں میں استحکام رہا۔ برصغیر پاک و ہند پر جب اسلام کی حکمرانی قائم تھی تو روپے کی بنیاد چاندی تھی۔ اس قیمتی دھات کی وجہ سے روپے کی قدر مقامی اور بین الاقوامی تجارت میں مستحکم رہی ۔ روپے کی قدر میں استحکام کی وجہ سے برصغیر پاک و ہند دنیا کا معاشی انجن تھا۔ لیکن اس جمہوری دور میں روپے کی بنیاد کوئی قیمتی دھات نہیں ہے بلکہ صرف ریاست کا انتظامی حکم اس کی بنیاد ہے۔ ریاست معیشت میں گردش کرنے والے کرنسی نوٹوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کرتی ہے۔ اس اضافے کی وجہ سے ہر نیا نوٹ پچھلے نوٹ سے کم قدر کا حامل ہوتا ہے۔ یقیناً ہمارے لیے یہ انتہائی شرم کا مقام ہو گا اگر ہم نااہل اور گناہ گار حکمرانوں کے سامنے گردن جھکائے کھڑے رہیں اور بھوک کی وجہ سے خاموشی سے موت کی آغوش میں چلے جائیں جبکہ ہمارے عظیم دین نے مہنگائی کے مسئلے کا حل فراہم کررکھا ہے۔ ہمیں خوف کے جذبات کو جھٹک کر ایک جسم کی مانند مضبوطی سے اٹھنا ہے اور کرپٹ قیادت کو ہٹانے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے بھر پور جدوجہد کرنی ہے۔ یہ صرف ہماری خلافت ہی ہوگی جو کرنسی کو سونے اور چاندی کی مضبوط بنیادوں پر جاری کرے گی ، تسلسل کے ساتھ سونے اور چاندی کے ذخائر میں اضافہ کرے گی ، ضرورت پڑنے پر سونے اور چاندی کے ذخیرے کو برقرار رکھنے کے لیے کرنسی کی بجائے اشیاء کے ادل بدل (bartering)پر انحصار کرے گی ، بین الاقوامی تجارتکے لیے سونے اور چاندی پر اصرار کرےگی اور مغربی کرنسیوں کے ظالمانہ تسلط کا خاتمہ کرےگی۔ لہٰذا صرف خلافت کے واپسی کے بعد ہی ہم بالآخر یہ جان سکیں گے کہ ایک اچھی اور پُرسکون زندگی کیا ہوتی ہے۔
﴿وَيَوْمَئِذٍ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ ۞ بِنَصْرِ اللَّهِ يَنْصُرُ مَنْ يَشَاءُ وَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ﴾
“اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گےاللہ کی مدد سے۔ وہ جسے چاہتا ہے مدد دیتا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے”(الروم:5-4)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس