TTP Testimony Confirms US Support of India
Thursday, 30th Rajab 1438 AH 27/04/2017 CE No: PR17026
Press Release
TTP Testimony Confirms US Support of India
Eradicate the US and Indian Intelligence from Our Region
to Secure Pakistan’s Stability
On 26 April 2017, the Army released the confessional statement of Liaquat Ali, infamously known as Ehsanullah Ehsan, a former spokesperson of the Jamaat-ul-Ahrar (JuA) and Tehreek-i-Taliban Pakistan (TTP), establishing evidence that the Research and Analysis Wing (RAW), India’s apex spy agency, is responsible for the instability in Pakistan through infiltration of the tribal fighters’ network from Afghanistan, where RAW has a sanctuary, extended to it after the US invasion and occupation. The latest revelations of how pure Muslim blood is spilled under supervision of foreign intelligence exposes the inaction of the Bajwa-Nawaz regime in cutting the snake, America, from its head. Worse, instead the regime is providing complete political and military support to maintain and consolidate the crusader presence in the region. Not only does the TTP testimony confirm the role of RAW, it begs the question as to how RAW managed to get into Afghanistan in the first place. Indeed, it is the US presence in our region, which is the “master mind” and “facilitator” behind the Indian intelligence presence in Afghanistan. Prior to the US invasion of Afghanistan, India never had a hope of a presence in Afghanistan. However, after Musharraf extended all manner of support to the US, Washington “thanked” Islamabad, by promptly opening the doors of Afghanistan to India. And since then, successive regimes have acted as guardians of the US presence, by submitting to US demands to “do more” to end Muslim resistance against their crusader forces as well as against the forces of their real ally, India, in Occupied Kashmir.
The root cause of instability and chaos in Pakistan and the region is the US presence behind India, because India alone lacks both the daring and the opportunity, unless it is facilitated by the US. However, the rulers work to expand and fortify the US presence, instead of taking concrete steps to eradicate it, such as rounding up US intelligence, private military and diplomatic staff, as well as sealing the embassy, consulates and bases. And the rulers falsely claim, to any naive person who still considers them truthful after all that they have done, that alliance with the US will guarantee the security and prosperity of Pakistan!
O sincere officers of Pakistan’s Armed Forces! The TTP revelation is more than merely exposing Indian role against Pakistan. It is a damning charge sheet against the traitors in the political and military leadership. We all know that America is the enemy of Islam, Muslims and Pakistan and that Washington is active in building India as the dominant regional power to counter China and the Islamic revival. So only a traitor would support the US, knowing that it would allow India to use Afghan soil against Pakistan. Be in no doubt that the Bajwa-Nawaz regime is allowing our enemies to create a war of Fitnah between the Muslims of tribal regions and our armed forces. They misdirect you by sending you after the tail of the snake at great personal risk, instead of directing you to obliterate the US presence, which you can achieve within hours. It is mandatory that you are finally directed to cut the head of the snake, which is the US presence on our soil and in our region. This will only be practically realized when you grant Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood which will change our situation from that of fear to that of safe security.
﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لاَ يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الْفَاسِقُونَ﴾
“Allah has promised those among you who believe and do righteous good deeds, that He will certainly grant them succession to (the present rulers) in the land, as He granted it to those before them, and that He will grant them the authority to practice their Deen which He has chosen for them (i.e. Islam). And He will surely give them in exchange a safe security after their fear (provided) they (believers) will worship Me and do not associate anything (in worship) with Me. But whoever disbelieved after this, they are the Fasiqun (rebellious, disobedient to Allah).” [Surah an-Noor 24:55]
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
تحریک طالبان پاکستان کا اعترافی بیان بھارت کے لیے امریکی حمایت کی تصدیق کرتا ہے
پاکستان کے استحکام کے لیے خطے سے امریکہ و بھارت کی انٹیلی جنس کا خاتمہ کرو
26 اپریل 2017 کو آرمی نے جماعت الاحرار اور تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان لیاقت علی ،جو کہ احسان اللہ احسان کے نام سے مشہور ہے، کا اعترافی بیان جاری کیا۔ اس اعترافی بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسی ‘را’ پاکستان میں عدم استحکام کی ذمہ دار ہے۔ یہ کام وہ افغانستان سے قبائلی جنگجووں کے نیٹ ورک میں شامل ہو کر کررہی ہے جہاں ‘را’ کو محفوظ ڈھکانے حاصل ہیں جو اسے امریکہ نے افغانستان پر حملہ اور قبضہ کرنے کے بعد فراہم کیے ہیں۔ حالیہ انکشافات، کہ کس طرح مسلمانوں کا مقدس خون غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نگرانی اور سرپرستی میں بہایا جارہا ہے، باجوہ-نواز حکومت کی نااہلی کو بے نقاب کرتے ہیں کہ وہ سانپ ، امریکہ، کا سر نہیں کاٹ رہی بلکہ اس سے بھی بد تر یہ کردار ادا کررہی ہے کہ اسے خطے میں اپنی صلیبی موجودگی برقرار اور مستحکم کرنے کے لیے مکمل سیاسی و فوجی معاونت فراہم کررہی ہے۔ ٹی ٹی پی کا اعترافی بیان صرف ‘را’ کے کردار کو ہی بے نقاب نہیں کرتا بلکہ اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ ‘را’ افغانستان میں داخل ہونے میں کیسے کامیاب ہوئی۔ یقیناً، یہ خطے میں امریکہ کی موجودگی ہے جس نے افغانستان میں بھارتی انٹیلی جنس کو داخل ہونے اور قدم جمانے میں “ماسٹر مائنڈ” اور “سہولت کار” کا کردار ادا کیا۔ افغانستان پر امریکی حملے سے قبل بھارت کو افغانستان میں داخل ہونے کی کوئی امید نہیں تھی۔ لیکن مشرف نے امریکہ کو مکمل معاونت فراہم کی اور اسلام آباد کا شکریہ واشنگٹن نے ایسے ادا کیا کہ اس نے بھارت کے لیے افغانستان کے دروازے فوراً کھول دیے۔ اور اس دن سے لے کر آج تک ہر آنے والی حکومت نے خطے میں امریکہ کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کیا اور اس مقصد کے حصول کے لیے امریکی مطالبات “ڈو مور” کے سامنے سر تسلیم خم کیا تا کہ نہ صرف افغانستان میں امریکی صلیبی افواج کے خلاف مسلمانوں کی مزاحمت ختم کی جائے بلکہ اس کے حقیقی اتحادی بھارت کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں بھی مزاحمت ختم کی جائے۔
پاکستان اور خطے میں عدم استحکام اور افراتفری کی بنیادی وجہ خطے میں بھارت کے پیچھے امریکی موجودگی ہے، کیونکہ بھارت بذات خود پاکستان کے خلاف تخریبی کارروائیاں کرنے کی نہ تو ہمت رکھتا ہے اور نہ ہی صلاحیت سوائے اس کے کہ امریکہ اس کی پشت پناہی کرے۔ لیکن حکمران بجائے اس کے کہ امریکہ کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں جیسا کہ امریکی انٹیلی جنس ، غیر سرکاری فوج اور سفارتی اہلکاروں کی ملک بدری، سفارت خانے ، قونصل خانوں اور اڈوں کی بندش ، وہ تو الٹا اس کی موجودگی کو برقرار بلکہ مزید وسعت دینے کے لیے دن رات ایک کررہے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود حکمران یہ جھوٹا دعویٰ کررہے ہیں کہ امریکہ سے اتحاد پاکستان کی سیکیورٹی اور خوشحالی کی ضمانت ہے جس پر صرف بے وقوف شخص ہی یقین کرسکتا ہے جو اب بھی انہیں ایمان دار سمجھتا ہے!
افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران! درحقیقت ٹی ٹی پی کے انکشافات پاکستان کے خلاف بھارت کی تخریبی سرگرمیوں کو بے نقاب کرنے سے زیادہ سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے خلاف چارج شیٹ ہے۔ ہم سب یہ جانتے ہیں کہ امریکہ اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کا دشمن ہے اور واشنگٹن خطے میں بھارتی بالادستی اور چین و اسلامی احیاء کے خلاف بھارت کو استعمال کرنے کے لیے اسے طاقتور بنا رہا ہے ۔یہ جاننے کے بعد تو پھر کوئی غدار ہی امریکہ کی مدد ومعاونت اور حمایت کرے گا کیونکہ ایسا کرنے کے نتیجے میں بھارت اس قابل ہوتا ہے کہ وہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرسکے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ باجوہ-نواز حکومت نےہمارے دشمنوں کو قبائلی مسلمانوں اور ہماری افواج کے درمیان فتنے کی جنگ جاری وساری رکھنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ وہ آپ کو دھوکہ دے رہے ہیں اور بجائے اس کے کہ وہ آپ کو سانپ کا سر کچل دینے یعنی امریکہ کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے حرکت میں لائیں، جس کا خاتمہ آپ چند گھنٹوں میں کرسکتے ہیں، آپ کو سانپ کی دم کی پیچھے لگایا ہوا ہے ۔ یہ لازمی ہے کہ آپ کو یہ حکم دیا جائے کہ سانپ کا سر کاٹ دو جو کہ ہمارے ملک اور اس خطے سے امریکہ کی موجودگی کا خاتمہ ہے۔ اور یہ عملاً اس وقت ہوگا جب آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں گے جو آپ کی موجودہ خوف کی صورتحال کو امن و خوشحالی سے تبدیل کردے گی۔
﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لاَ يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الْفَاسِقُونَ﴾
“تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں اللہ وعدہ فرما چکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسے کہ ان لوگوں کو بنایا تھا جو ان سے پہلے گزرے تھے۔ اور یقیناً ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کر کے جما دے گا جسے ان کے لیے وہ پسند فرما چکاہےاور ان کے اس خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے، میرے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹہرائیں گے۔ اس کے بعد بھی جو لوگ ناشکری اور کفر کریں وہ یقیناً فاسق ہیں “(النور:55)