Friday, 25th Shawwal 1440 AH | 28/06/2019 CE | No: 1440/65 |
Press Release
Tying Itself to the Colonialist Tool, the UN,
the Bajwa-Imran Supports the Rise in Indian Political Dominance
After India’s candidature for the United Nations’ Security Council’s non-permanent seat was endorsed on 25 June 2019 by the 55-member Asia-Pacific Group, which includes Pakistan, the regime found itself at the receiving end of the anger of the masses who reject the regime’s support of the enemy Hindu State. In their justification, the regime’s mouthpieces claim that membership of the United Nations is a compulsion and that Muslims cannot exist in isolation in today’s world. By doing so, the regime exposes the Muslims to great danger at the hands of the United Nations, which is a tool for the colonialist powers that are the permanent members of its Security Council. The colonialist powers have entrapped other nations in the web of an organization over which they alone wield the right of veto. The UN is that malicious organization that clamors for human rights but does not lift a finger to halt the slaughter of Muslims from Palestine, Syria and Bosnia on the one hand to Occupied Kashmir, East Timor, Burma and Afghanistan on the other. It is the UN that seeks to “normalize” the brutal occupations of the Jewish entity and Hindu State, whilst loudly condemning the noble Muslim armed resistance as “terrorism.”
O Muslims of Pakistan!
The regime ties Pakistan to a colonialist organization that ensures that the kuffar dominate the affairs of the Muslims, even though Allah (swt) said,
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
“…and Allah (swt) does not permit the believers to grant authority to the disbelievers over them.” [An-Nisa: 141].
The UN is the successor to the League of Nations, which was founded in 1920, after the Paris Peace Conference of 1919, when the crusader colonialist powers of the time decided upon the decapitation and dismemberment of the Khilafah. Thus the UN was built on the foundation of dismantling the international order that the Khilafah had shaped over centuries, which was an intricate, sophisticated network of bilateral accords, that ensured that the Khilafah was the world’s leading state, without a challenger. There is no compulsion to defy the order of Allah (swt) and invoke His Wrath and Punishment upon us. It is the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood that will reject membership of all colonialist tools, including the IMF and the UN. It will actively strengthen the Muslims by unifying them practically as one Ummah, in one state, to face our enemies with power and resolve. It will work to restore Islam as the dominant way of life in the Indian Subcontinent as it was for centuries before, liberating all its inhabitants from the oppressive bigotry of the Hindu ruling elite that has created mischief for too long.
Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
پریس ریلیز
استعماری ادارے اقوام متحدہ کی ماتحتی کر کے باجوہ-عمران حکومت بھارت کی سیاسی بالادستی کے قیام میں معاونت فراہم کررہی ہے
25 جون 2019 کو پچپن(55) رکنی ایشیا پیسیفک گروپ، جس کا پاکستان بھی رکن ہے، کی جانب سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لیے بھارت کی حمایت کرنےکا اعلان کیا گیا ۔ اس خبر کے آشکار ہونے پر حکومت کو عوام کے شدید غصے کا سامنا ہے جو ہندو ریاست کی حمایت کرنے کے حکومتی فیصلے کومسترد کرتے ہیں۔حکومت کے حمایتی اس حکومتی فیصلے کے جواز میں یہ دلیل پیش کررہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی رکنیت رکھنا ایک لازمی ضرورت ہے اور مسلمان آج کی دنیا میں علیحدہ تنِ تنہا نہیں رہ سکتے۔ اس فیصلے کے ذریعے حکومت نے مسلمانوں کو اقوام متحدہ کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے جو کہ سیکیورٹی کونسل کے پانچ مستقل استعماری اراکین کا آلہ کار ہے۔ استعماری طاقتوں نے دوسری اقوام کو ایک ایسی تنظیم کے جال میں الجھا رکھا ہے جس میں صرف ان کے پاس “ویٹو”کا حق ہے۔ اقوام متحدہ وہی تنظیم ہے جو “انسانی حقوق” کے لیے تو آواز بلند کرتی ہے لیکن فلسطین، شام، بوسنیا، مقبوضہ کشمیر، مشرقی تیمور، برما اور افغانستان میں مسلمانوں کے قتل عام کو روکنے کے لیےانگلی تک نہیں اٹھاتی۔ یہ اقوام متحدہ ہی ہے جو یہ چاہتی ہے کہ مسلم علاقوں پر ہندو اور یہودی ریاست کے بے رحمانہ اور وحشیانہ قبضے کوقبول کرکے حالات کو “نارملائز” کردیا جائے جبکہ یہی اقوام متحدہ مسلمانوں کی معزز مسلح جدوجہد کو “دہشت گردی” قرار دیتی ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
حکومت نے پاکستان کو استعماری اداروں کے ماتحت کررکھا ہے اور یہ عمل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ مسلمانوں کے امور پر کفار کا غلبہ برقرار رہے جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
“اور اللہ نے ایمان والوکو یہ اجازت نہیں دی کہ وہ اپنے امور پر کفار کو غالب ہونے دیں”(النساء :141)۔
اقوام متحدہ، لیگ آف نیشنز، جس کا قیام 1919 میں پیرس امن کانفرنس کے بعد ہوا، کی جانشین ہےجب اس وقت کی استعماری طاقتوں نے خلافت کے خاتمے اور اس کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ لہٰذا اقوام متحدہ کی عمارت اُس بین الاقوامی نظام کے ملبے پرکھڑی کی گئی جسں نظام کو خلافت نے کئی صدیوں کی محنت سے ایک شکل دی تھی جو کہ باہمی معاہدوں کے نیٹ ورک پر مبنی ایک تفصیلی نظام تھا اور جس نظام نے اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ خلافت دنیا کی صف اول کی ریاست تھی جس کاکوئی مدمقابل نہ تھا۔ ایسی کوئی مجبوری نہیں کہ ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کا انکار کریں اور خود پر اللہ کی سزا کو لازم کرلیں۔ یہ نبوت کے طریقے پر خلافت ہی ہو گی جو تمام استعماری اداروں بشمول آئی ایم ایف اور اقوام متحدہ کی رکنیت کو مسترد کردے گی۔ خلافت مسلمانوں کوطاقتور بنانے کے لیے انہیں ایک ریاست تلے یکجا کرے گی اور انہیں عملاً ایک امت میں ڈھال دے گی اور پھر مسلمان اپنے دشمنوں کا مقابلہ پوری قوت اور استقامت سے کریں گے۔ خلافت برصغیر پاک وہند میں اسلامی طرز زندگی کے غلبے کو بحال کرنے کے لیے کام کرے گی جیسا کہ ماضی میں صدیوں تک اسلام اس خطے پر غالب تھا۔ خلافت برصغیر کے تمام لوگوں کو ہندو اشرافیہ کے ظلم و ستم اور جبر سے نجات دلائے گی جس نے بہت عرصے سے اس خطے میں خرابی پیدا کررکھی ہے۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس