US Presence is the Cause of Pak-Afghan Hostility
Saturday, 9th Shaban 1438 AH 06/05/2017 CE No: PR17029
Press Release
US Presence is the Cause of Pak-Afghan Hostility
Hostility between the Muslims of Pakistan and Afghanistan
has been Incited to Strengthen India
On 5 May 2017, Afghan forces opened fire and shelled a village along the Chaman border with Afghanistan, in which at least 12 people were killed, including two women and four children, whilst ten people were injured. Pakistan retaliated and immediately closed the border at Chaman and Torkham until further notice. The Afghan regime later stated that the attack was a mistake but such “mistakes” are bound to occur in the continuously hostile atmosphere between two Muslim states. Thus, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan directs the Muslims’ anger to the actual culprit behind the hostile atmosphere between Muslims, which is the United States, because it is the master of both the Pakistani and Afghan regimes.
The Muslims of Pakistan and Afghanistan have never been separated from each other despite the creation of Durand Line by the British imperialist. Muslims of both sides are not only tied with each other firmly by the Islamic Aqeeda, they still have strong economic and social relations as well. It is because of this special bond of the Muslims of Pakistan to the Muslims of Afghanistan that India can never gain dominance in this region. However, now that Indian dominance is an American requirement to use her in countering China and Islamic revival, Indian dominance mandates that the Muslims of Pakistan and Afghanistan are made foes to each other.
Since America itself is present in Afghanistan and the Kabul regime is its puppet, it has incited hostility against Pakistan and warm relations with India. Pakistan’s rulers are American agents and so do not condemn America, the criminal mastermind. Instead of working to eject the US from the region, they incite anti-Afghan feelings using their mouthpieces and close the Pak-Afghan border, which causes hardship for the Muslims living on both sides.
The Muslims of Pakistan and Afghanistan must know that their actual enemy is America which is trying to strengthen the Kafir India by weakening the strength of the Muslims of this region. The US agents in both Pakistan and Afghanistan are giving full support to accomplish this American objective. Ending hostility mandates that the Muslims of Pakistan and Afghanistan erase the Durand Line through becoming one state under the flag of Khilafah on the Method of the Prophethood, ejecting the US from the region. After this there will be no source available to our enemies to use for creating hatred between the Muslims of Pakistan and Afghanistan. Moreover, their unified strength will tear apart the US and Indian regional ambitions.
وَٱعْتَصِمُواْ بِحَبْلِ ٱللَّهِ جَمِيعاً وَلاَ تَفَرَّقُواْ وَٱذْكُرُواْ نِعْمَةَ ٱللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَآءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَاناً وَكُنْتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ ٱلنَّارِ فَأَنقَذَكُمْ مِّنْهَا كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
“And hold fast, all of you together, to the Rope of Allah, and be not divided among yourselves, and remember Allah’s Favour on you, for you were enemies one to another but He joined your hearts together, so that, by His Grace, you became brethren (in Islamic Faith), and you were on the brink of a pit of Fire, and He saved you from it. Thus Allah makes His Ayat clear to you, that you may be guided.”(Ale Imran:103)
Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan
بسم الله الرحمن الرحيم
امریکہ کی موجودگی پاک-افغان کشیدگی کا باعث ہے
بھارت کی مضبوطی کے لیے پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں
کے درمیان نفرتیں پیدا کی جارہی ہیں
جمعہ 5 مئی2017 کو افغان فورسز نے پاک-افغان سرحد پر چمن کے مقام پر مقامی گاوں پر فائرنگ اور بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم 12 افراد جاں بحق، جن میں دو خواتین اور چار بچے بھی شامل ہیں، اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ پاکستان نے ردعمل کے طور پر فوراً چمن اور طورخم کے مقام پر سرحد تا حکم ثانی بن کردی۔ افغان حکومت نے بعد میں یہ کہا کہ حملہ ایک غلطی تھی لیکن دو مسلم ممالک کے درمیان موجود مسلسل کشیدگی کی موجودگی میں اس قسم کی “غلطیوں” کا ہونا لازمی امر ہے۔ لہٰذا حزب التحریرولایہ پاکستان مسلمانوں سے یہ کہتی ہے کہ وہ اپنے غم و غصے کا نشانہ امریکہ کو بنائیں کیونکہ ان کے درمیان کشیدگی کا ماحول پیدا کرنے والا اصل مجرم امریکہ ہے اور وہی پاکستان اور افغانستان کی دونوں حکومتوں کا آقا بھی ہے۔
پاکستان و افغانستان کے مسلمان برطانوی استعمار کی جانب سے کھینچی جانے والے ڈیورنڈ لائن کے باوجود ایک دوسرے سے کبھی بھی حقیقی معنوں میں جدا نہیں ہوئے۔ دونوں جانب کے مسلمان ایک دوسرے سے نہ صرف اسلام کے مضبوط رشتے میں جڑے ہوئے ہیں بلکہ ان کے درمیان مضبوط معاشی و سماجی تعلقات آج بھی موجود ہیں۔ پاکستان کے افغانستان کے ساتھ اس خصوصی تعلق کی وجہ سے خطے میں بھارت کبھی بالادستی حاصل نہیں کرسکتا۔ لیکن اب خطے میں بھارت کی بالادستی امریکہ کی ضرورت ہےتا کہ چین اور اسلامی احیاء کے خلاف اسے استعمال کرسکے ۔ لہٰذا بھارتی بالادستی اسی صورت ممکن ہےاگر پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کو ایک دوسرے کا دشمن بنادیا جائے ۔
چونکہ افغانستان میں امریکہ بذات خود موجود ہے اور افغان حکومت اس کی کٹھ پتلی ہے لہٰذا اُس نے پاکستان کے خلاف نفرت و دشمنی اور بھارت سے گرم جوشی پر مبنی تعلقات کے فروغ کے لیے ماحول بنایا ۔ پاکستان کے حکمران امریکی ایجنٹ ہیں، لہٰذا وہ ان حملوں کے اصل مجرم اور ماسٹر مائینڈ امریکہ کی مذمت نہیں کرتے۔ وہ اپنے چیلوں کے ذریعے افغان مخالف جذبات کو پروان چڑھاتے ہیں اور پاک-افغان سرحد کو بند کردیتے ہیں جس کے نتیجے میں دونوں جانب رہنے والے مسلمان شدید مصائب اور پریشانیوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کو یہ جان لینا چاہیے کہ اُن کا اصل دشمن امریکہ ہے جو خطے میں مسلمانوں کی طاقت کو کمزور کر کے کافر بھارت کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہا ہے اور پاکستان و افغانستان میں موجود امریکی ایجنٹ اس کوشش کو کامیاب بنانے کے لیے بھر پور معاونت فراہم کررہے ہیں۔جارحیت اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان و افغانستان کے مسلمان ڈیورنڈ لائن کو مٹا کر نبوت کے طریقے پر خلافت قائم کرکے اس کے جھنڈے تلے ایک ریاست بن جائیں۔ اس کے بعد ہمارے دشمنوں کے پاس پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے کے لیے اسباب کا خاتمہ ہو جائے گا اور ہماری یکجا و متحد قوت خطے میں امریکہ و بھارتی منصوبوں کو پاش پاش کردے گی۔
وَٱعْتَصِمُواْ بِحَبْلِ ٱللَّهِ جَمِيعاً وَلاَ تَفَرَّقُواْ وَٱذْكُرُواْ نِعْمَةَ ٱللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنْتُمْ أَعْدَآءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُمْ بِنِعْمَتِهِ إِخْوَاناً وَكُنْتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ ٱلنَّارِ فَأَنقَذَكُمْ مِّنْهَا كَذٰلِكَ يُبَيِّنُ ٱللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ
“اور تم سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہنا اور متفرق مت ہوجانا۔ اور اللہ کی اس مہربانی کو یاد کرو جو اللہ نے تم پر کی جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اللہ نے تمہارے دلوں میں محبت ڈال دی اور تم اس کے فضل سے بھائی بھائی بن گئے۔ اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے تو اللہ نے تمہیں بچا لیا۔ اسی طرح اللہ تمہارے لیے اپنی نشانیاں کھول کھول کر بیان کرتا ہے تا کہ تم ہدایت حاصل کرو”(آل عمران:103)